مریم نواز کا چاند رات اور عیدالفطر پر فول پروف سیکیورٹی انتظامات کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے چاند رات اورعیدالفطر پر فول پروف سیکیورٹی انتظامات کا حکم دے دیا۔وزیراعلیٰ مریم نواز نے چاند رات پر بازاروں میں ویمن پولیس اسکواڈ کے گشت کو بڑھانے کی ہدایت دیتے ہوئے بازاروں میں خواتین اور بچوں کا تحفظ ہر صورت یقینی بنانے کا حکم دے دیا۔مریم نواز کی ہدایت پر لاہور کے 65 تجارتی مراکز پر اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے اور بازاروں اور مارکیٹوں میں نگرانی کے لئے ڈرون کیمروں اور نائٹ ویژن دوربین کا استعمال شروع ہوگیا ہے۔چاند رات پر روڈز پر ون ویلنگ کی روک تھام کے لئے 55 مقامات پر ناکہ بندی اور پولیس تعینات کردی گئی جبکہ اے ٹی ایم اور بینکوں کے اطراف میں 225 مقامات پر بھی پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹی لگا دی گئی ہے۔
علاوہ ازیں بازاروں اور مارکیٹوں میں سماج دشمن عناصر کی آمدورفت کی کڑی مانیٹرنگ کی بھی ہدایت دی گئی ہے.
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
نواز شریف کی بیٹی ہوں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی، مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ وہ اس بات پر حیران ہیں کہ عوامی خدمت اور عملی اقدامات پر بھی تنقید کی جا رہی ہے۔ میانوالی میں سیلاب متاثرین سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ ایسا سن رہی ہوں کہ تنقید اس لیے ہو رہی ہے کہ وزیراعلیٰ کام کیوں کر رہی ہیں؟ کیا عوام کی خدمت کرنا جرم ہے؟
انہوں نے کہا کہ گجرات سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، اور وہاں جدید سیوریج سسٹم کی تعمیر کا کام شروع کر دیا گیا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے حالات سے بہتر انداز میں نمٹا جا سکے۔
مریم نواز نے کہا کہ تنقید کرنا آسان ہے لیکن میدانِ عمل میں اتر کر کام کرنا ہمت اور حوصلے کا کام ہے۔ ان کے مطابق پنجاب کابینہ کے وزراء اس وقت دن رات میدان میں موجود ہیں، اور انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ جب تک سیلاب متاثرین کو مکمل ریلیف نہیں مل جاتا، وہ فیلڈ سے واپس نہ آئیں۔
انہوں نے کہا جب میں کشتی میں بیٹھی تو کہا گیا کہ سی ایم کشتی میں کیوں گئی؟ اگر خدانخواستہ ڈوب جاتی تو؟ تنقید کرنے والوں سے کہتی ہوں، میں تمہاری بے بسی سمجھتی ہوں، لیکن کام کیے بغیر بیٹھنا میری فطرت میں نہیں۔
وزیراعلیٰ نے ماضی کے حکومتی رویے پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 2022 میں جب ملک سیلاب کی زد میں تھا، اس وقت کے وزیراعظم نے صرف فضائی دورہ کیا، عینک ٹھیک کی، اور بس کہہ دیا: ’اوہو، بہت تباہی ہوئی ہے۔‘ مگر میں نواز شریف کی بیٹی ہوں، کام کر کے دکھاؤں گی، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔”
مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب میں اگر وزیراعلیٰ خود میدان میں نکلتی ہے تو باقی سسٹم بھی متحرک ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی بیٹی ہونے کے ناطے وہ اپنے عوام کے ساتھ کھڑی ہیں، اور ہر مشکل وقت میں ساتھ رہیں گی۔