اسپیکر پنجاب اسمبلی نے عوام سے رابطے کیلئے بڑا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے عوام سے رابطے کے لئے بڑا اعلان کردیا! انہوں نے عوام کے سوالوں کے جواب دینے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی نے عوام سے رابطے کے لیے بڑا اعلان کر دیا، ملک احمد خان کا کہنا ہے کہ سماجی ویب سائٹس پر ”اسپیکر اور عوام“ پروگرام کا آغاز کر رہے ہیں، سوال آپ نے کرنا ہے، جواب میں نے دینا ہے۔
پروگرام میں عوام سپیکر پنجاب اسمبلی سے اپنے سوال کر سکیں گے، پنجاب اسمبلی نے پرومو جاری کر دیا اپنے سوالات سکرین پر موجود واٹس ایپ نمبر پر بھیجیں۔
مزیدپڑھیں:محبت کےنام پر“ڈیٹنگ ایپ“پر ملنےوالی دوست نےکروڑوں لوٹ لیے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پنجاب اسمبلی نے عوام
پڑھیں:
کالعدم تحریک لبیک کے جنوبی پنجاب کے ٹکٹ ہولڈرز نے جماعت سے علیحدگی کا اعلان کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ملتان:کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے جنوبی پنجاب کے ٹکٹ ہولڈرز نے جماعت سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی کی جانب سے احتجاج کی کال دینا غیر مناسب اور ملکی مفاد کے منافی اقدام تھا۔
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق ٹکٹ ہولڈرز نے کہا کہ تحریک لبیک کے پاس فلسطین کے نام پر احتجاج کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا، جب خود فلسطینی قیادت معاہدے پر مطمئن تھی، تو پاکستان میں احتجاج کی کال دینا کسی طور درست فیصلہ نہیں تھا۔
راؤ عارف سجاد، محمد حسین بابر اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ ہم پر کسی قسم کا دباؤ نہیں بلکہ ملکی سلامتی اور استحکام کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے یہ فیصلہ خود کیا ہے، اس وقت ملک کو بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے اور ایسے حالات میں احتجاج اور لانگ مارچ جیسے اقدامات سے صرف انتشار پھیلتا ہے۔
محمد حسین بابر نے واضح کیا کہ وہ کالعدم ٹی ایل پی سے کسی دباؤ کے بغیر علیحدہ ہو رہے ہیں، جبکہ راؤ عارف سجاد نے کہا کہ پاکستان انتشار اور بدامنی کا متحمل نہیں ہوسکتا، پاکستان کلمے کے نام پر حاصل کیا گیا ہے، دشمن قوتوں کے عزائم کو ناکام بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے، پاکستان تا قیامت قائم رہے گا، کوئی اسے میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔
رہنماؤں نے مزید کہا کہ ٹی ایل پی کے لانگ مارچ اور احتجاجی حکمت عملی سے ملک کو نقصان پہنچا، عوامی تکلیف میں اضافہ ہوا اور ریاستی اداروں پر دباؤ بڑھا، اب وقت ہے کہ قوم انتشار کے بجائے اتحاد اور استحکام کی راہ اختیار کرے۔