اقوام متحدہ کےسیکرٹری جنرل کی مسلمانوں کو ’بوجھل دل‘ کیساتھ عید کی مبارکباد
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے عیدالفطر کے موقع پر دنیا بھر کے مسلمانوں کو ’بوجھل دل‘ کے ساتھ عید الفطر کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاکھوں مسلمان اس موقع کو روایتی خاندانی اجتماعات کے بجائے جنگ اور نقل مکانی کے تحت منائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ: عید کے موقعے پر اسرائیلی بمباری، 5 بچوں سمیت 8 افراد شہید
انہوں نے کہا کہ میں دنیا بھر کے تمام مسلمانوں کے لیے عید الفطر پر نیک خواہشات کا اظہار کرنا چاہتا ہوں ۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے سماجی رابطوں کی سائٹ ایکس پر شیئر کیے گئے اپنے ایک ویڈیو بیان میں مزید کہا کہ میں بھاری دل کے ساتھ بہت سے مسلمانوں کے بارے میں سوچ رہا ہوں جو جنگ، تنازعات یا نقل مکانی کی وجہ سے اپنے خاندانوں کے ساتھ عید نہیں منا سکیں گے۔
انہوں نے عید الفطر کے تہوار کی یکجہتی اور ہمدردی کی بنیادی اقدار پر زور دیا اور امید ظاہر کی کہ یہ اصول منقسم برادریوں کو دوبارہ جوڑ سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:روہنگیا مسلمانوں کی مدد کے لیے ایک ارب ڈالر درکار، اقوام متحدہ کی اپیل
اقوام متحدہ کے سربراہ کا پیغام اس وقت آیا ہے جب غزہ میں فلسطینی، ہندوستانی قبضے میں کشمیری، روہنگیا پناہ گزین، سوڈان کے لوگ اور دیگر تنازعات سے متاثرہ مسلمان آبادی کو جاری تشدد اور انسانی بحرانوں کے درمیان خاص طور پر شدید مسائل کا سامنا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
روہنگیا سوڈان غزہ فلسطین کشمیر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: روہنگیا سوڈان فلسطین اقوام متحدہ کے
پڑھیں:
’غزہ کی ہولناکیوں‘ کے سائے میں اقوام متحدہ کی امن کی اپیل
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 جولائی 2025ء) * ’غزہ کی ہولناکیوں‘ کے سائے میں اقوام متحدہ کی امن کی اپیل
’غزہ کی ہولناکیوں‘ کے سائے میں اقوام متحدہ کی امن کی اپیلاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے منگل 22 جولائی کو متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کر لی، جس میں تمام 193 رکن ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ تنازعات کے حل کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج تمام پرامن ذرائع کو بروئے کار لائیں۔
یہ قرارداد پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی تھی اور اسے 15 رکنی سلامتی کونسل نے متفقہ طور پر منظور کیا۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے اس موقع پر کہا کہ دنیا کو اس وقت پرامن سفارت کاری کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے، کیونکہ ’’غزہ میں ہولناکیوں کا منظر‘‘ اور یوکرین، سوڈان، ہیٹی اور میانمار جیسے خطوں میں جاری تنازعات عالمی امن کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا، ’’ہم دنیا بھر میں بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزیاں دیکھ رہے ہیں۔‘‘غزہ پٹی کی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے گوٹیرش نے کہا کہ ’’بھوک ہر دروازے پر دستک دے رہی ہے‘‘ اور اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ کو امداد کی فراہمی کے لیے محفوظ راستہ فراہم نہ کرنے سے فلسطینیوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
انٹونیو گوٹیرش نے کہا کہ دنیا بھر میں بھوک اور انسانوں کی بے دخلی کی شرح ریکارڈ سطح پر ہے، جب کہ دہشت گردی، پرتشدد انتہا پسندی اور سرحد پار جرائم نے عالمی سلامتی کو مزید غیر یقینی بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’سفارت کاری ہمیشہ تنازعات کو روکنے میں کامیاب نہیں رہی، لیکن اس میں اب بھی انہیں روکنے کی طاقت موجود ہے۔‘‘
اس منظور شدہ قرارداد میں اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج پرامن ذرائع جیسے مذاکرات، تحقیق، ثالثی، مصالحت، ثالثی عدالت، عدالتی فیصلے، علاقائی انتظامات یا دیگر پرامن ذرائع کے استعمال پر زور دیا گیا ہے۔
اجلاس کی صدارت کرنے والے پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے غزہ پٹی اور کشمیر جیسے دیرینہ تنازعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کا پرامن حل ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا، ’’دنیا بھر میں جاری بیشتر تنازعات کی جڑ کثیرالجہتی نظام کا بحران ہے، نہ کہ اصولوں کی ناکامی۔ اس کی وجہ اداروں کا مفلوج ہونا نہیں بلکہ سیاسی عزم اور سیاسی جرأت کی کمی ہے۔‘‘
ادارت: افسر اعوان، مقبول ملک