اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کی تیسری عید، نماز عید بھی ادا نہیں کی
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
راولپنڈی:
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان اس بار تیسری عید اڈیالہ جیل میں گزار رہے ہیں۔
سیکورٹی وجوہات کے باعث بانی پی ٹی آئی عمران خان نماز عید ادا کرنے کے لیے جیل سے باہر نہیں جا سکے۔
اڈیالہ جیل کی مرکزی جامع مسجد میں عید کی نماز ادا کی گئی جس میں جیل کے قیدیوں، حوالاتیوں اور جیل افسران نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی: عید الفطر سے قبل عمران خان کا سامان اڈیالہ جیل پہنچا دیا گیا
تاہم بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشری بی بی اپنے اپنے سیل میں ہی بند رہے اور وہ نماز عید میں شریک نہیں ہو سکے۔
جیل ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے اس عید کے موقع پر تاحال نئے کپڑے نہیں پہنے، اور وہ جیل کی موجودہ حالت میں ہی عید کی عبادات انجام دے رہے ہیں۔
اس موقع پر جیل حکام نے کہا کہ عید کے روز بھی تمام سیکیورٹی اور انتظامات معمول کے مطابق کیے گئے ہیں تاکہ کسی بھی قسم کی غیر معمولی صورتحال سے بچا جا سکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل بانی پی ٹی پی ٹی آئی
پڑھیں:
یوٹیوب پر نماز روزے کی بات کرتی ہوں تو لوگ حمائمہ کا نام لیتے ہیں، دعا ملک
کراچی(شوبز ڈیسک) اداکارہ و میزبان دعا ملک نے کہا کہ وہ جب بھی اپنے یوٹیوب چینل پر نماز اور روزے کی بات کرتی ہیں تو لوگ کمنٹس میں ان کی بہن حمائمہ کا ذکر کرنے لگتے ہیں۔
دعا ملک نے حال ہی میں ’صبیح سُمیر‘ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے کھل کر مختلف معاملات پر گفتگو کی۔
میزبان نے بتایا کہ اکثر لوگ ان کا موازنہ ان کے بہن بھائی فیروز خان اور حمائمہ ملک سے کرتے ہیں، حالانکہ ہر والدین کے تمام بچے ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں، بہن بھائیوں کی عادات، مزاج اور پسند ناپسند سب الگ ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کے دونوں بہن بھائی شوبز کی طرف زیادہ مائل تھے، جب کہ انہیں ہمیشہ سے الگ کام کرنے کا شوق رہا۔
دعا ملک نے بتایا کہ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز مارننگ شو کی میزبانی سے کیا اور بعد ازاں تین سال تک پی ایس ایل ایونٹس کی میزبانی کی، جس دوران انہوں نے بین الاقوامی کھلاڑیوں کے انٹرویوز بھی کیے۔
انہوں نے واضح کیا کہ وہ یہ سب اس لیے بیان کر رہی ہیں تاکہ لوگوں کو سمجھایا جا سکے کہ ہر بہن بھائی ایک دوسرے سے مختلف ہوتا ہے۔
ان کا رجحان زیادہ تر انسانیت کی خدمت کی طرف رہا ہے، اسی مقصد کے تحت وہ کئی سالوں سے ایک این جی او چلا رہی ہیں، جس کے ذریعے وہ فلاحی کام اور کوچنگ کرتی ہیں تاکہ لوگوں کی تکالیف کم کی جا سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بچپن سے ہی گھر میں مشہور اداکاروں کو آتے جاتے دیکھتی رہی ہیں اور یہ بھی دیکھا ہے کہ کامیابی کے ساتھ بہت کچھ کھونا پڑتا ہے، اسی لیے شوبز نے انہیں کبھی زیادہ متاثر نہیں کیا اور وہ ایسی شہرت نہیں چاہتی تھیں جو تکالیف بھی ساتھ لے کر آئے۔
دعا ملک نے مزید کہا کہ لوگوں کو موازنہ کرنے کا بہت شوق ہے، اکثر جب وہ اپنے یوٹیوب چینل پر نماز اور روزے کے حوالے سے بات کرتی ہیں تو کمنٹس میں لوگ لکھتے ہیں کہ اپنی بہن حمائمہ کو بھی سکھائیں۔
ان کے مطابق یہ سوچ درست نہیں، کیونکہ کسی کو یہ نہیں معلوم کہ کسی شخص کا اپنے رب کے ساتھ کیسا تعلق ہے۔
Post Views: 4