وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاءاللہ تارڑ کی مسلمانوں کو عید الفطر کی مبارکباد
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاءاللہ تارڑ نے پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کو عید الفطر کی دلی مبارکباد پیش کی ہے۔ اپنے پیغام میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رمضان المبارک کے بعد عید الفطر اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک انعام ہے۔
عطاءاللہ تارڑ نے کہا، “یہ پرمسرت موقع ہمیں ایثار، محبت اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے اور ہمیں دوسروں کے دکھ درد میں شریک ہونے کی تلقین کرتا ہے۔”
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنی خوشیوں میں ان افراد کو بھی یاد رکھیں جو کسی بھی وجہ سے مصائب کا شکار ہیں۔
اس مبارک موقع پر، وفاقی وزیر نے کشمیری اور فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمیشہ ان کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا، “ہم اپنے کشمیری اور فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کو اس پرمسرت دن پر ہرگز فراموش نہیں کر سکتے۔ پاکستان ان کے حق میں ہر ممکن آواز بلند کرتا رہے گا۔”
عطاءاللہ تارڑ نے مزید کہا کہ عید الفطر اخوت، محبت اور یکجہتی کا پیغام دیتی ہے اور اس موقع پر ہمیں یہ عہد کرنا چاہیے کہ ہم پاکستان کی ترقی، خوشحالی اور استحکام کے لیے متحد ہو کر اپنا کردار ادا کریں گے۔
انہوں نے کہا، “آئیے ہم سب عہد کریں کہ ہم متحد ہو کر پاکستان کو مضبوط اور خوشحال بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔”
ملک بھر میں عید الفطر مذہبی جوش و خروش سے منائی جا رہی ہے، خصوصی دعاؤں میں پاکستان اور امت مسلمہ کی ترقی، امن اور استحکام کے لیے دعا کی جا رہی ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عطاءاللہ تارڑ عید الفطر انہوں نے
پڑھیں:
ہمیں دشمن نہ سمجھیں اور کشمیریوں کو نشانہ بنانا بند کریں، عمر عبداللہ
میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے بھی بیرون ریاستوں میں کشمیری نوجوانوں اور تاجروں کو نشانہ بنانے پر سخت دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وادی کشمیر سے باہر کشمیری طلباء اور تاجروں پر حملوں کی اطلاعات کے بعد جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے جمعرات کو کہا کہ دیگر ریاستوں میں کشمیری عوام کو نشانہ بنانا بند ہونا چاہیئے۔ عمر عبداللہ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کچھ اطلاعات ہیں کہ مختلف ریاستوں میں کشمیریوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "میں بھارت کے لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ کشمیری عوام کو اپنا دشمن نہ سمجھیں"۔ عمر عبداللہ نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر مرکز یہ کہہ رہا ہے کہ حملہ پاکستان نے کیا ہے تو پھر جموں و کشمیر کے نوجوان، طلباء اور تاجروں کو دیگر ریاستوں میں کیوں نشانہ بنایا جارہا ہے۔
جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی نے دعویٰ کہ انہوں نے کئی ریاستوں کے وزائے اعلٰی سے بات کی ہے اور ان سے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کی حفاظت یقینی بنائے جانے کی درخواست کی ہے۔ جموں و کشمیر کے لوگ امن کے دشمن نہیں ہیں، جو کچھ بھی ہوا وہ ہماری مرضی سے نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس صورتحال سے باہر نکلنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو پہلگام حملے میں ہلاک ہونے والوں سے ہمدردی ہے، چاہے وہ مقامی شہری ہو جس نے ہمارے مہمانوں کو بچانے کے لئے گولیاں کھائیں یا وہ سیاح جو یہاں اپنی تعطیلات منانے آئے تھے، سب کے ساتھ ہمدردی ہے۔
ادھر میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے بھی بیرون ریاستوں میں کشمیری نوجوانوں اور تاجروں کو نشانہ بنانے پر سخت دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں لکھا کہ بیرون ریاستوں میں رہنے والے کشمیریوں خصوصاً طلباء پر پہلگام حملے کے بہیمانہ واقعے کے بعد حملوں کی ویڈیوز منظرعام پر آنے کے بعد جو خوف اور اضطراب پایا جا رہا ہے وہ نہایت تشویشناک ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر مداخلت کریں اور بیرون ریاستوں میں ان کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنائیں۔