صدر مملکت آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کی قوم کو عید کی مبارکباد
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
صدر مملکت آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کی قوم کو عید کی مبارکباد WhatsAppFacebookTwitter 0 31 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد ( سب نیوز) صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے قوم کو عیدالفطر کی مبارک باد دیتے ہوئے زور دیا ہے کہ رمضان المبارک میں ہونے والی تربیت کو عملی زندگی میں روزمرہ کے معاملات میں نافذ کریں اور اتحاد و یک جہتی کے ساتھ دوسروں کا خیال رکھیں۔
صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان آصف زرداری نے عید الفطر 1446 ھ بمطابق 2025 کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ میں پوری قوم اور عالم اسلام کو عید الفطر پر دلی مبارک باد دیتا ہوں، خوشی کا یہ دن ہمیں رمضان المبارک کی برکتوں، عبادات اور تقویٰ کے سفر کے بعد نصیب ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عیدالفطر اللہ تعالیٰ کا انعام ہے جو اللہ نے ہمیں روزے کی مشقت پر عطا کیا ہے، رمضان المبارک میں ہم قربِ الہٰی حاصل کرنے، اپنے کردار کو سنوارنے اور نیکیوں میں سبقت لے جانے کی کوشش کرتے ہی، یہ مہینہ ہمیں صبر، برداشت، عبادت اور غریبوں کی مدد کا درس دیتا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم رمضان المبارک میں حاصل کردہ اس تربیت کو اپنی روزمرہ زندگی میں نافذ کریں اور اپنی عملی زندگی میں بھی اخلاص، ایمان داری اور محبت کے جذبات کو برقرار رکھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عیدالفطر کے موقع پر ہمیں اپنے ان بہن بھائیوں کو یاد رکھنا چاہیے جو معاشی مشکلات کا شکار ہیں، اصل خوشی دوسروں کے ساتھ اپنی خوشیاں بانٹنے میں ہے اور ہمیں چاہیے کہ زکوٰۃ، صدقات اور فطرانہ بڑھ چڑھ کر ادا کریں تاکہ کوئی بھی ضرورت مند عید کی خوشیوں سے محروم نہ رہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ یہ دن ہمیں اتحاد اور یک جہتی کا بھی درس دیتا ہے کہ ہم اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں، ایک دوسرے کا سہارا بنیں اور پاکستان کو ترقی و خوش حالی کی راہ پر گامزن کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں آپس میں بھائی چارے کو فروغ دینا ہے تاکہ ہمارا ملک ایک مضبوط اور خوش حال ریاست کے طور پر ابھرے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ اس موقع پر میں اہل مقبوضہ جموں و کشمیر کے لیے بھی دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ انہیں جلد آزادی کے ساتھ عید نصیب فرمائے۔
انہوں نے کہا کہ میری اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمارے روزے اور عبادات قبول فرمائے اور پاکستان کو امن اور خوش حالی کی راہ پر ڈال دے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے قوم کو عیدالفطر کی مبارک باد دیتے ہوئے زور دیا ہے کہ رمضان المبارک میں ہونے والی تربیت کو عملی زندگی میں روزمرہ کے معاملات میں نافذ کریں اور اتحاد و یک جہتی کے ساتھ دوسروں کا خیال رکھیں۔
صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان آصف زرداری نے عید الفطر 1446 ھ بمطابق 2025 کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ میں پوری قوم اور عالم اسلام کو عید الفطر پر دلی مبارک باد دیتا ہوں، خوشی کا یہ دن ہمیں رمضان المبارک کی برکتوں، عبادات اور تقویٰ کے سفر کے بعد نصیب ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عیدالفطر اللہ تعالیٰ کا انعام ہے جو اللہ نے ہمیں روزے کی مشقت پر عطا کیا ہے، رمضان المبارک میں ہم قربِ الہٰی حاصل کرنے، اپنے کردار کو سنوارنے اور نیکیوں میں سبقت لے جانے کی کوشش کرتے ہی، یہ مہینہ ہمیں صبر، برداشت، عبادت اور غریبوں کی مدد کا درس دیتا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم رمضان المبارک میں حاصل کردہ اس تربیت کو اپنی روزمرہ زندگی میں نافذ کریں اور اپنی عملی زندگی میں بھی اخلاص، ایمان داری اور محبت کے جذبات کو برقرار رکھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عیدالفطر کے موقع پر ہمیں اپنے ان بہن بھائیوں کو یاد رکھنا چاہیے جو معاشی مشکلات کا شکار ہیں، اصل خوشی دوسروں کے ساتھ اپنی خوشیاں بانٹنے میں ہے اور ہمیں چاہیے کہ زکوٰۃ، صدقات اور فطرانہ بڑھ چڑھ کر ادا کریں تاکہ کوئی بھی ضرورت مند عید کی خوشیوں سے محروم نہ رہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ یہ دن ہمیں اتحاد اور یک جہتی کا بھی درس دیتا ہے کہ ہم اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں، ایک دوسرے کا سہارا بنیں اور پاکستان کو ترقی و خوش حالی کی راہ پر گامزن کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں آپس میں بھائی چارے کو فروغ دینا ہے تاکہ ہمارا ملک ایک مضبوط اور خوش حال ریاست کے طور پر ابھرے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ اس موقع پر میں اہل مقبوضہ جموں و کشمیر کے لیے بھی دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ انہیں جلد آزادی کے ساتھ عید نصیب فرمائے۔
انہوں نے کہا کہ میری اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمارے روزے اور عبادات قبول فرمائے اور پاکستان کو امن اور خوش حالی کی راہ پر ڈال دے۔
وزیرِاعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان نے عید الفطر 1446 کے موقع پر قوم کے نام پیغام میں کہا کہ عید الفطر کے بابرکت موقع پر میں پوری پاکستانی قوم کو دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتا ہوں، یہ دن ہمیں خوشی، شکرگزاری، اخوت اور ہمدردی کا درس دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں تقویٰ، صبر اور قربانی کی جو تربیت ہمیں ملی، ہمیں چاہیے کہ اسے اپنی زندگیوں میں رمضان کے بعد بھی جاری رکھیں اور اسلامی اصولوں پر کاربند رہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کو اندرونی اور بیرونی دشمنوں سے خطرات لاحق ہیں، ہمیں ہر قسم کی انتہا پسندی، نفرت اور فرقہ واریت سے بچنا ہوگا، ملک کی سالمیت اور استحکام کے لیے ہمیں متحد ہونا ہوگا اور کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینا۔
وزیراعظم نے کہا کہ معیشت، معاشرت اور قومی یکجہتی کو مستحکم کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، حکومت پاکستان اس وقت ملک کی اقتصادی بحالی، امن و امان کے قیام اور سماجی استحکام کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔
شہباز شریف نے قوم کے نام عید کے پیغام میں کہا کہ ہمیں چاہیے کہ ہم متحد ہو کر اپنے ملک کو ترقی اور خوش حالی کی راہ پر گامزن کریں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف ایک جنگ سے گزر رہا ہے اور ہماری پاک فوج کے افسران اور جوان اس ملک میں امن و امان کی بحالی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں، آج کے دن ہم اُن تمام شہدا کی بلندی درجات کے لیے دعاگو ہیں اور ان کے خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج کے دن ہم جعفر ایکسپریس کے سانحے کے شہیدوں کے لیے بھی دعاگو ہیں کہ اللہ ان کے درجات بلند فرمائے۔ اور ان کے پسماندگان کے غم برابر کے شریک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے ان مظلوم بھائیوں کو بھی یاد رکھنا چاہیے جو ظلم و بربریت کا شکار ہیں، خاص طور پر فلسطین اور بھارتی زیر تسلط مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام جو آزادی کی جدوجہد میں مصروف ہیں، پاکستان ہمیشہ اُن کے ساتھ کھڑا ہے اور رہے گا اور عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکے اور ان بے گناہ مسلمانوں کی داد رسی کرے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں پاکستانی قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ عید کی خوشیوں میں اپنے کمزور اور ضرورت مند بہن بھائیوں رشتہ داروں اور پڑوسیوں کو شریک کریں، ان کی مدد کریں اور ایک فلاحی معاشرہ تشکیل دینے میں اپنا کردار ادا کریں۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اس بابرکت دن کے حقیقی پیغام کو سمجھنے اور اسے اپنی عملی زندگی کا حصہ بنانے کی توفیق عطا فرمائے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف صدر مملکت آصف قوم کو عید عید کی
پڑھیں:
جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم
فوٹو: اسکرین گریبوزیراعظم شہباز شریف نے نئی نہروں کی تعمیر کا کام رکوادیا اور اسے باہمی اتفاق رائے سے مشروط کردیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نئی نہروں کی تعمیر کا معاملہ 2 مئی کو مشترکا مفادات کونسل میں اٹھایا جائے گا، سب کی رضامندی کے بعد ہی نئی نہریں بنائیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کل بھارت نے جو اعلانات کیے آج اسکی تفصیل ہم نے بلاول بھٹو زرداری کو بتائی۔
انہوں نے کہا کہ آج کی اس میٹنگ میں باہمی رضامندی سے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل سے باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوجاتا، مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ مزید کوئی پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔ آج طے کیا ہے کہ آج مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ 2 مئی کو بلائی جارہی ہے جس میں پی پی اور ن لیگ وفاقی حکومت کے ان فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فیڈریشن اور صوبوں کے درمیان مسائل نیک نیتیسے حل کریں گے۔
پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا شکریہ کہ ہمارے تحفظات سنے اور فیصلے کیے۔
انہوں نے کہا کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی نہر نہیں بن رہی ہے، ہم لوگوں کی شکایات کو دور کرسکیں گے۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم پر تین صوبوں نے اعتراضات اٹھائے، اس پر بھی متفقہ فیصلہ لیا گیا۔ آج ہم صرف اتنا طے کر رہے ہیں کہ نئی نہریں نہیں بن رہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سے بھی اہم پہلو حال ہی میں بھارتی اعلانات کا ہے۔
اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی تمام شرائط مان لیں۔
واضح رہے کہ دریائے سندھ میں نہریں نکالنے کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔
بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ پیپلز پارٹی کا وفد بھی موجود تھا، وفد میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، راجہ پرویز اشرف، ہمایوں خان، ندیم افضل چن، شازیہ مری، جام خان شورو اور جمیل احمد سومرو بھی شامل تھے۔