سیئول: چین، جاپان اور جنوبی کوریا کے وزرائے تجارت کا تیرہواں اجلاس جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں منعقد ہوا۔ پیر کے روز چین کی وزیرتجارت وانگ وین تاؤ، جنوبی کوریا کے صنعت، تجارت اور توانائی کے وزیر اینڈریو کوم، اور جاپان کی معیشت، تجارت اور صنعت کے وزیر یوکو کامییا نے مشترکہ طور پر اجلاس کی صدارت کی۔چینی وزیرتجارت وانگ وین تاؤ نے کہا کہ چین، جاپان اور جنوبی کوریا کو خطے اور عالمی سطح پر اہم معیشتوں کے طور پر آزاد تجارت اور کثیرالجہتی تجارتی نظام کو برقرار رکھنا چاہیے، یکطرفہ پسندی اور تحفظ پسندی کی مخالفت کرنی چاہیے، اور علاقائی معاشی یکجہتی کو مسلسل فروغ دینا چاہیے تاکہ عالمی معیشت کی خوشحالی کو مضبوط تحریک دی جا سکے۔ چین اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے اور اعلیٰ سطحی کھلے پن کو وسعت دینے کے لیے پرعزم ہے، اور جنوبی کوریا اور جاپان سمیت دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ ترقی کے مواقع کا اشتراک کرنے کا خواہاں ہے۔ تینوں ممالک کی تجارتی وزارتوں نے عالمی تجارتی تنظیم ، علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری معاہدہ ، اور ایشیا پیسیفک اقتصادی تعاون جیسے کثیرالجہتی اور علاقائی فریم ورکس کے تحت تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے چین-جاپان-جنوبی کوریا آزاد تجارتی معاہدے کے مذاکرات میں تیزی لانے، سپلائی چین تعاون اور برآمدی کنٹرول مکالمے کو تقویت دینے، ڈیجیٹل اور سبز معیشت کے شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنے، اور زرد سمندر ریجنل اقتصادی و تکنیکی تبادلے جیسے مقامی تعاون کے منصوبوں کو فروغ دینے پر غور کیا۔ اس کے علاوہ، تینوں فریقوں نے کاروباری تعاون کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے پر زور دیا۔اجلاس کے بعد، تینوں ممالک کی تجارتی وزارتوں نے مشترکہ طور پر “تیرہویں چین-جاپان-جنوبی کوریا وزرائے تجارت اجلاس کا مشترکہ پریس بیان” جاری کیا۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اور جنوبی کوریا

پڑھیں:

ملازمین کو کم سے کم اجرت 37 ہزار نہ دینے والوں کی گرفتاریاں

حکومت نے رواں برس کے بجٹ میں کسی بھی ملازم کی کم سے کم اجرت 37 ہزار مقرر کی تھی اس پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے انتظامیہ سرگرم ہو گئی ہے۔

حکومت نے رواں مالی سال 25-2024 کے بجٹ میں مزدور / ملازم کی کم سے کم تنخواہ 37 ہزار مقرر کر رکھی ہے لیکن رپورٹ کے مطابق بہت کم ایسے ادارے ہیں جہاں اس پر عملدرآمد ہوتا ہے۔

اب وفاقی دارالحکومت میں ضلع انتظامیہ طے شدہ 37 ہزار کم سے کم اجرت کی ملازم کو فراہمی یقینی بنانے کے لیے سرگرم ہو گئی ہے اور گزشتہ روز نجی ریسٹورینٹ اور سیکیورٹی کمپنی کے خلاف کارروائی کی گئی۔

اسسٹنٹ کمشنر رورل فہد شبیر نے نجی ریسٹورینٹ پر ملازمین کو طے شدہ کم سے کم 37 ہزار روپے اجرت نہ دیے جانے کی اطلاعات پر چھاپہ مارا اور غوری ٹاؤن میں واقعہ مذکورہ ریسٹورینٹ کے منیجر کو گرفتار کر لیا۔

انتظامیہ نے اسی معاملے پر ایک نجی سیکیورٹی کمپنی کے منیجر کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔ یہ کارروائی بلیو ایریا میں کی گئی جہاں گارڈرز کو مقررہ 37 ہزار روپے سے کم تنخواہ دی جا رہی تھی۔

ڈپٹی کمشنر نے تمام اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ وفاقی حکومت کی کم سے کم 37 ہزار روپے اجرت دینے کے حکم پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں اور کارروائیاں جاری رکھیں۔

متعلقہ مضامین

  • شنگھائی تعاون تنظیم کا نمائشی علاقہ پاک چین اقتصادی تعاون کا مرکز بن کر ابھرا
  • چین اور امریکہ کے درمیان فی الحال کوئی تجارتی مذاکرات نہیں ہو رہے ،چینی وزارت تجارت
  • مریم نواز سے ایتھوپیا کے سفیر کی ملاقات، تعلقات مضبوط بنانے پر زور
  • ملازمین کو کم سے کم اجرت 37 ہزار نہ دینے والوں کی گرفتاریاں
  • پاکستان اور روس کا تعاون مزید بڑھانے اور باہمی دلچسپی کے امور پر قریبی روابط پر اتفاق
  • جنوبی ایشیا میں امن ایٹمی خطرات میں کمی اور توازن سے ممکن ہے: چیئرمین جوائنٹ چیفس
  • علاقائی راہداریوں، تجارتی روابط اور جنوبی-جنوبی تعاون کو فروغ دینا وقت کی ضرورت ہے، وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب
  • وزیر خزانہ کی عالمی بنک کے جنوبی ایشیا کے نائب صدر مارٹن رائزر سے ملاقات، سرمایہ کاری میں اضافہ کرنے پر اتفاق
  • پاکستان اور ترکیہ کا توانائی، کان کنی اور آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر اتفاق
  • وزیراعظم شہباز شریف سے گلیکسی اسپیس وفد کی ملاقات، اسپیس ٹیکنالوجی میں تعاون پر اتفاق