بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر ڈاکتر محمد یونس نے کہا کہ ملک میں امن ضروری ہے تاکہ لوگ بغیر کسی خوف کے رہ سکیں اور نقل و حرکت کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیں:چین کا ڈاکٹر یونس کی قیادت میں بنگلہ دیش کے ساتھ تعلقات مضبوط بنانے کا عزم

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں امن ضروری ہے، ہمیں اسے ہمیشہ ذہن میں رکھنے کی ضرورت ہے۔ ہم ملک میں امن چاہتے ہیں۔ ہم قوم کے لیے امن چاہتے ہیں اور ہم پوری دنیا کے لیے امن چاہتے ہیں۔

چیف ایڈوائزر نے یہ ریمارکس تیجگاؤں میں چیف ایڈوائزر آفس (CAO) میں منعقدہ ایک تقریب میں کہے، جہاں انہوں نے معززین کے ساتھ عید کی مبارکباد کا تبادلہ کیا۔

اس موقع پر مشیران، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، سیاسی رہنماؤں، سفارت کاروں، قومی اتفاق رائے کمیشن کے ارکان، سول سوسائٹی کے ارکان اور صحافیوں نے شرکت کی۔

عید الفطر کا پیغام یاد رکھیں

ڈاکٹر یونس نے عوام پر زور دیا کہ وہ قوم کو آگے بڑھانے اور ملک میں امن قائم کرنے کے لیے عید الفطر کے پیغام کو یاد رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سال کی عید اس لیے اہم ہے کہ ہم ایک دوسرے کے قریب آئیں، اپنی دوری کو کم کریں، اور قوم اور معاشرے کو متحد کریں، کیونکہ اس وقت متحد ہونا بہت ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیش: عید شاپنگ میں پاکستانی ملبوسات کی مانگ

ڈاکٹر یونس نے ایک دوسرے کے ساتھ رواداری کا مظاہرہ کرنے اور ایک دوسرے کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنے پر زور دیا۔

یہ قوم اور عوام کو متحد کرنے کا دن ہے

بعد ازاں سفارت کاروں سے مختصر خطاب کرتے ہوئے چیف ایڈوائزر نے کہا کہ یہ قوم اور عوام کو متحد کرنے کا دن ہے تاکہ وہ تمام دوریاں اور اختلافات کو دور کر کے سب میں اتحاد پیدا کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ قوم کو اتحاد کی ضرورت ہے اور خاص طور پر اس وقت یہ بہت ضروری ہے۔ مجھے امید ہے کہ آپ اس اتحاد کو بنانے اور آگے بڑھنے میں ہماری مدد کریں گے۔

چیف ایڈوائزر ڈاکٹر یونس نے کہا کہ بنگلہ دیش کا ایک روشن مستقبل ہے جس کی تلاش ابھی باقی ہے۔ ہم اس کا کھوج لگانا چاہتے ہیں۔ ہم اس مستقبل کو سچ کرنا چاہتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امن بنگلہ دیش تیجگاؤں ڈاکٹر یونس عیدلافظر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بنگلہ دیش تیجگاؤں ڈاکٹر یونس عیدلافظر چیف ایڈوائزر ڈاکٹر یونس چاہتے ہیں بنگلہ دیش نے کہا کہ ضروری ہے انہوں نے یونس نے کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

بنگلا دیش میں عام انتخابات کب ہوں گے؟ تاریخ کا اعلان کردیا گیا

بنگلادیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے قوم سے خطاب میں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کردیا جس کے لیے ان پر سیاسی جماعتوں کا شدید دباؤ تھا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش کے عبوری سربراہ پروفیسر نوبیل انعام یافتہ محمد یونس نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر قوم سے اہم خطاب کیا۔

انھوں نے عوام سے خطاب میں اعلان کیا کہ ملک میں جنرل الیکشن آئندہ برس اپریل کے پہلے دو ہفتوں میں منعقد کیے جائیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے اصلاحات، انصاف اور انتخابات کے تین بنیادی مینڈیٹ پر کام کیا اور آئندہ برس تک نمایاں پیش رفت نظر آئے گی۔

بنگلادیش کے عبوری سربراہ نے مزید بتایا کہ عام انتخابات کے بارے میں تفصیلی روڈ میپ الیکشن کمیشن جلد فراہم کرے گا۔

 

اپنے خطاب میں چیف ایڈوائزر نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یہ انتخابات ان شہداء کی روحوں کو مطمئن کریں جنہوں نے جولائی کی عوامی بغاوت میں قربانیاں دیں۔

عبوری سربراہ محمد یونس نے مزید کہا کہ ہم ایسا انتخاب چاہتے ہیں جس میں سب سے زیادہ ووٹرز، سب سے زیادہ امیدوار اور سب سے زیادہ سیاسی جماعتیں شرکت کریں تاکہ اسے بنگلہ دیش کی تاریخ کا سب سے آزاد، منصفانہ اور شفاف الیکشن کہا جا سکے۔

محمد یونس نے کہا کہ پندرہ سال بعد بنگلا دیش کو ایک ایسا پارلیمان ملے گا جو حقیقی طور پر عوام کی نمائندگی کرے گا۔ لاکھوں نوجوانوں کو پہلی بار ووٹ ڈالنے کا موقع ملے گا۔

اس موقع پر بنگلادیش کے عبوری سربراہ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں اور امیدواروں سے واضح اور تحریری وعدے لیں۔

انھوں نے کہا کہ عوام پہلا وعدہ یہ لیں کہ امیدوار اصلاحاتی ایجنڈا کو بغیر کسی تبدیلی کے پارلیمان کی پہلی نشست میں ہی منظور کریں گے۔

عبوری سربراہ نے کہا کہ عوام امیدوار سے دوسرا وعدہ یہ لیں کہ وہ کبھی بھی ملکی خودمختاری، سالمیت، جمہوری حقوق اور قومی وقار پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

سربراہ بنگلادیش محمد یونس نے عوام سے کہا کہ وہ امیدواروں سے تیسرا وعدہ یہ لیں کہ اقتدار میں آ کر کرپشن، اقربا پروری، دہشتگردی، ٹینڈر بازی اور بدعنوانی سے مکمل اجتناب کریں گے۔

یاد رہے کہ اگست 2024 میں شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد فوج کی منظوری سے ایک عبوری حکومت تشکلیل دی گئی تھی۔

جس کے سربراہ محمد یونس تھے جن پر ملک میں نئے الیکشن کی تاریخ کے اعلان کا شدید دباؤ تھا اور حال ہی میں سیاسی جماعتوں نے ان کے خلاف مظاہرے بھی کیے تھے۔

 

متعلقہ مضامین

  • بھارت کا ہندوتوا نظریہ پورے خطے کیلئے خطرہ ہے: صدرِ مملکت
  • بھارت کا ہندوتوا نظریہ پورے خطے کیلئے خطرہ ہے، صدرِ مملکت
  • بھارت کے انتہاپسند ہندوتوا نظریے سے پورے خطے کو خطرات لاحق ہیں، صدر مملکت
  • یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
  • عید کا دوسرا روز باربی کیو پارٹیز کے نام رہا
  • طاقتور شخصیات کی جنگ، ٹرمپ کی مسک کو ڈیموکریٹس کی حمایت پر سنگین نتائج کی دھمکی
  • بنگلہ دیش کا دعویٰ: بھارت نے 1,200 سے زائد افراد کو سرحد سے دھکیل دیا
  • ڈاکٹر، مگر کونسا؟
  • عبوری حکومت کا بنگلہ دیش میں آئندہ عام انتخابات اگلے سال اپریل میں منعقد کرنے کا اعلان
  • بنگلا دیش میں عام انتخابات کب ہوں گے؟ تاریخ کا اعلان کردیا گیا