انگلش کمنٹیٹر مائیکل وان نے بھارتی کپتان روہت شرما پر انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کی ناقص کارکردگی پر سوالیہ نشان لگادیا۔

کرک بز کو دیے گئے انٹرویو میں سابق انگلش کپتان مائیکل وان نے آئی پی ایل میں روہت شرما کی بطور کپتان ٹیم میں جگہ بنتی تھی لیکن اب وہ بھی مشکل کا شکار ہے کیونکہ انہیں بلےبازی میں دشواریاں پیش آرہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے یہ سمجھ نہیں آتا کہ جب روہت بھارتی ٹیم کی کپتانی کیلئے بہترین ہیں تو پھر وہ فرنچائز لیگ میں ممبئی میں کپتان کیسے نہیں؟۔میں ہمیشہ یہ کہہ سکتا ہوں کہ وہ ہندوستان کیلئے شاندار کپتان ہے۔

مائیکل وان نے کہا کہ روہت شرما نے آئی پی ایل میں صفر، 8 اور 13 رنز کی اننگز کھیلی ہیں، اگر وہ روہت شرما نہ ہوتے تو انہیں ٹیم سے ڈراپ کردیا جاتا، کیونکہ انکی جگہ نہیں بن رہی۔

انہوں نے کہا کہ اگر آپ روہت شرما کو ٹیم میں بطور بلےباز رکھ رہے ہیں تو انکی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے لیکن انہیں اگر آپ بطور لیڈر رکھیں تو وہ بہترین چوائس ہیں۔

مائیکل وان نے کہا کہ میری بات کو یہ نہ سمجھا جائے کہ روہت شرما کو ٹیم سے نکال دیں لیکن انہیں فوری طور پر اپنی پرفارمنس پر کام کرنا ہوگا ورنہ مشکل ہوجائے گی کیونکہ ارد گرد سوریہ کمار یادو جیسے بلےباز بھی موجود ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: مائیکل وان نے روہت شرما نے کہا کہ

پڑھیں:

یوسف پٹھان سرکاری زمین پر قابض قرار، مشہور شخصیات قانون سے بالاتر نہیں، گجرات ہائیکورٹ

گجرات ہائیکورٹ نے سابق کرکٹر اور ترنمول کانگریس کے رکنِ پارلیمنٹ یوسف پٹھان کو وڈودرا میں سرکاری زمین پر قابض قرار دیتے ہوئے متنازع پلاٹ خالی کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ مشہور شخصیات قانون سے بالاتر نہیں ہوتیں اور انہیں استثنیٰ دینا معاشرے کے لیے غلط مثال قائم کرتا ہے۔

جسٹس مونا بھٹ کی سربراہی میں سنگل بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے یوسف پٹھان کی وہ درخواست مسترد کر دی جس میں انہوں نے وڈودرا کے علاقے تندالجہ میں اپنے بنگلے سے متصل سرکاری زمین پر قبضہ برقرار رکھنے کی اجازت طلب کی تھی۔

مزید پڑھیں: ’انڈیا کس منہ سے کھیلے گا!‘ شاہد آفریدی کے طنز پر ہال قہقہوں سے گونج اُٹھا

عدالت نے قرار دیا کہ عوامی نمائندہ اور قومی سطح کی شخصیت ہونے کے ناتے پٹھان پر قانون پر عمل کرنے کی زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ مشہور شخصیات کی شہرت اور اثر و رسوخ انہیں معاشرے میں رول ماڈل بناتا ہے۔ اگر ایسے افراد کو قانون توڑنے کے باوجود رعایت دی جائے تو یہ عوامی اعتماد کو مجروح کرتا ہے اور عدالتی نظام کو کمزور کرتا ہے۔

یہ تنازع 2012 میں اس وقت شروع ہوا جب وڈودرا میونسپل کارپوریشن (VMC) نے یوسف پٹھان کو نوٹس جاری کیا اور متنازع زمین خالی کرنے کا کہا۔ پٹھان نے یہ نوٹس چیلنج کرتے ہوئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔

مزید پڑھیں: عرفان پٹھان کی پاکستان پر ٹرولنگ: ’یہ سنڈے مبارک کا اصل معاملہ کیا ہے؟‘

یوسف پٹھان نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ انہیں اور ان کے بھائی، سابق بھارتی فاسٹ بولر عرفان پٹھان کو اس پلاٹ کو خریدنے کی اجازت دی جائے تاکہ ان کے اہلخانہ کی سیکیورٹی یقینی بنائی جا سکے۔

انہوں نے ریاست کے وزیر اعلیٰ کو بھی اس حوالے سے درخواست دی تھی۔ تاہم 2014 میں ریاستی حکومت نے یہ تجویز مسترد کر دی تھی۔ سرکاری انکار کے باوجود یوسف پٹھان نے زمین پر قبضہ برقرار رکھا، معاملہ عدالت میں پہنچا اور بالآخر ہائیکورٹ نے انہیں قابض قرار دیتے ہوئے زمین خالی کرنے کا حکم جاری کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت عرفان پٹھان قانون سے بالاتر نہیں گجرات گجرات ہائیکورٹ مشہور شخصیات یوسف پٹھان

متعلقہ مضامین

  • فلم “731” لوگوں کو کیا بتاتی ہے؟
  • اسکرین پر والد کے دوست کی دوسری بیوی بنی، عجیب کیفیت کا سامنا رہا، تارا محمود
  • سیلاب کی تباہ کاریاں اور حکمران طبقہ کی نااہلی
  • پاکستان کا سخت مؤقف، افغانستان میں ٹی ٹی پی اور “را” کی موجودگی ناقابل قبول
  • شوبز انڈسٹری بدل گئی ہے، اب ڈرامے بنا کر خود کو لانچ کیا جارہا ہے، غزالہ جاوید کا انکشاف
  • جھانوی کپور کو کیسا شوہر چاہیئے؟ شیکھر پہاڑیا سے تعلقات کی چہ مگوئیاں جاری
  • یوسف پٹھان سرکاری زمین پر قابض قرار، مشہور شخصیات قانون سے بالاتر نہیں، گجرات ہائیکورٹ
  • انکم ٹیکس مسلط نہیں کرسکتے تو سپرکیسے کرسکتے ہیں : سپریم کورٹ 
  • سابق کپتان معین خان کا ایشیا کپ میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے رویے پر ردِ عمل
  • “کراچی چلڈرن غزہ مارچ” جمعرات کو….غزہ کے معصوم بچوں کا خون ہمیں پکار رہا ہے، منعم ظفر خان