پاکستان کرکٹ ٹیم کو نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ون ڈے میچ میں سست رفتاری مہنگی پڑ گئی جس کی وجہ سے جرمانے کا سامنا کرنا پڑا۔

قومی ٹیم کو مقررہ وقت میں دو اوور کم کرانے پر میچ فیس کا 10 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

یہ فیصلہ میچ ریفری کی جانب سے کیا گیا، جو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے قوانین کے تحت سلو اوور ریٹ پر جرمانہ عائد کرنے کے مجاز ہیں۔

واضح رہے کہ ہفتے کے روز کھیلے جانے والے اس میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 73 رنز سے شکست دی تھی۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان تین میچز پر مشتمل ون ڈے سیریز جاری ہے، جس کا دوسرا میچ کل جبکہ تیسرا اور آخری میچ 5 اپریل کو کھیلا جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نیوزی لینڈ

پڑھیں:

سینیٹ اور قومی اسمبلی میں ایران پر اسرائیلی حملے کیخلاف مذمتی قرار دادیں منظور

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد( نمائندہ جسارت) قومی اسمبلی اور سینیٹ میں ایران پر اسرائیل کے حملے کے خلاف مذمتی قراردادیں متفقہ طور پر منظور کر لی گئیں۔ ان قراردادوں میں اسرائیلی جارحیت کو ایران کی خودمختاری، اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا گیا۔قومی اسمبلی نے ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے متفقہ طور پر قرارداد منظور کرلی ہے۔ قرارداد حکومت اور اپوزیشن نے مشترکہ طور پر پیش کی، جسے ایوان نے مکمل اتفاق رائے سے منظور کیا۔قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان اسرائیلی بلاجواز اور ناجائز جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہے۔ یہ حملہ ایرانی ریاست کی خودمختاری اور سالمیت کی سنگین خلاف ورزی ہے، جو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں کے سراسر منافی ہے۔قرارداد کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی مسلسل جارحیت نے نہ صرف مشرق وسطیٰ بلکہ پوری دنیا کو سنگین خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔ ایسے اقدامات علاقائی امن و استحکام کے لیے شدید خطرہ ہیں، اور اس کا نتیجہ پوری طرح اسرائیل پر ہی پڑے گا۔قرارداد میں پاکستان کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت، پارلیمنٹ اور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا ہے۔قرارداد میں عالمی برادری خصوصاً اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فوری طور پر ایران پر اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کریں، تاکہ مزید انسانی جانوں کا ضیاع اور کشیدگی سے بچا جا سکے دونوںایوان نے زور دیا کہ مسئلے کا حل سفارت کاری، بین الاقوامی قوانین کی پاسداری اور پرامن ذرائع سے ہی ممکن ہے، اور عالمی ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔علاوہ ازیں سینیٹ میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے ایران پر اسرائیلی حملے کے خلاف قرارداد پیش کی، جسے ایوان بالا نے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔اس قرارداد میں کہا گیا کہ اسرائیلی حملہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی ہے۔پاکستان، ایرانی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیل نے ہمارے برادر اسلامی ملک پر حملہ کر کے عالمی امن کو چیلنج کیا ہے، اور پاکستان اس حملے کی شدید مذمت کرتا ہے۔اپوزیشن لیڈر شبلی فراز اور سینیٹر عرفان صدیقی نے اسرائیل کو دہشت گرد ریاست قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے اقدامات خطے میں عدم استحکام پیدا کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ اسرائیل کا وجود ہی ناجائز ہے، جو ہمیشہ سے امن کے لیے خطرہ رہا ہے۔پارلیمان کی دونوں ایوانوں میں اتفاق رائے سے منظور شدہ ان قراردادوں نے پاکستان کے ایران کے ساتھ گہرے سفارتی، مذہبی اور برادرانہ تعلقات کی بھرپور عکاسی کی ہے، جبکہ اسرائیلی اقدامات کے خلاف ایک واضح اور دوٹوک موقف اختیار کیا گیا ہے۔ایران پر اسرائیل کی بلااشتعال جارحیت پر پاکستان کی اعلیٰ قیادت نے یک زبان ہوکر سخت ردعمل دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ: بار بار التوا کی درخواست پر نجی بینک پر ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانہ عائد
  • سینیٹ اور قومی اسمبلی میں ایران پر اسرائیلی حملے کیخلاف مذمتی قرار دادیں منظور
  • نیوزی لینڈ کے فن ایلن نے ٹی ٹوئنٹی میں زیادہ چھکے لگانے کا ریکارڈبنالیا
  • ایک اننگز میں 19 چھکے، نیوزی لینڈ کے فن ایلن نے کرس گیل کا ریکارڈ توڑدیا
  • برطانیہ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کا اسرائیلی حملوں پر ردعمل
  • قومی اسمبلی میں ایران پر اسرائیلی حملے کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور
  • ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت، سعودی عرب، عمان، اقوام متحدہ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سراپا احتجاج
  • قومی کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کنسلٹنٹ محمد یوسف نے استعفیٰ دے دیا
  • ہوشیار!نان فائلرز کیلئے گھیرا مزید تنگ،حکومت نے شکنجہ کس لیا
  • بجلی مزید مہنگی ہوگی،نئے بجٹ میں صارفین پر 10 فیصد اضافی سرچارج عائد کرنے کا فیصلہ