اربوں روپے کے واجبات کی ادائیگی کے لیے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا وزیراعظم کو خط لکھ دیا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے پن بجلی کے خالص منافع کی مد صوبے کے اربوں روپے ادا کرنے کے لیے وزیراعظم شہبازشریف کو خط لکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کاٹلنگ واقعے کی تفصیلی انکوائری کی جائے گی، علی امین گنڈاپور

میڈیا رپورٹ کے مطابق مطالبہ کیا ہے کہ وفاق پن بجلی کے خالص منافع کی مد میں صوبے کے بقایاجات ادا کرے۔

خیبرپختونخوا کی 75 ارب روپے کے واجبات جمع ہوگئے ہیں

لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ادائیگیاں نہ ہونے کی وجہ سے خیبرپختونخوا کی 75 ارب روپے کے واجبات جمع ہوگئے ہیں۔ خیبر پختونخوا حکومت کو درپیش مالی بحران کے پیش نظر مسئلے کے فوری حل کی ضرورت ہے۔

خط کے مندرجات کے مطابق آئین میں پن بجلی کے خالص منافع کا معاملہ واضح کیا گیا ہے، آئین کے مطابق پن بجلی گھروں سے حاصل ہونے والی منافع کی رقم متعلقہ صوبوں کو ملنا ہے۔

رقم کی شرح کا تعین مشترکہ مفادات کونسل نے کرنا ہے

علی امین گنڈاپور خط میں یہ بھی واضح کیا ہے کہ اس رقم کی شرح کا تعین مشترکہ مفادات کونسل نے کرنا ہے، کونسل نے اس مقصد کے لئے قاضی کمیٹی میتھاڈالوجی کی منظوری دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:ریاست نے ایک پارٹی کو ختم کرنے پر فوکس کیا تو ان کا اپنا کام رہ گیا اور دہشتگردی شروع ہوگئی، علی امین گنڈا پور

علی امین گنڈاپور نے وزیراعظم سے کہا کہ آئین کے تقاضوں اور مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلوں کے مطابق مسئلے کا منصفانہ حل نکالا جائے۔

6 ارب روپے کی پہلی ادائیگی ہوئی تھی

خط کے مندرجات کے مطابق فارمولے کے تحت صوبے کو 6 ارب روپے کی پہلی ادائیگی ہوئی تھی، پن بجلی کے خالص منافع کی شرح 1اعشاریہ 10 روپے فی کلوواٹ آور مقرر کیا گیا ہے۔

علی امین گنڈاپور کے مطابق عبوری طریقہ کار میں مذکورہ شرح پر سالانہ 5 فیصد اضافہ بھی مقرر کیا گیا ہے، اسی طریقہ کار کے تحت واپڈا نے صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کو ادائیگیاں شروع کیں۔

انہوں لکھا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے اپنی تجاویز پلاننگ کمیشن کو ارسال کردی ہیں۔

خیبرپختونخوا کے 128 ارب روپے بقایاجات کی تصدیق کی گئی

خط کے متن کے مطابق مالی سال 17-2016 کے مطابق خیبرپختونخوا کے 128 ارب روپے بقایاجات کی تصدیق کی گئی۔خیبر پختونخوا کے عوام کو ان کے آئینی اور قانونی حقوق دلانے میں قائدانہ کردار ادا کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پن بجلی شہبازشریف علی امین گنڈاپور مشترکہ مفاد کونسل واجبات وزیراعظم وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پن بجلی شہبازشریف علی امین گنڈاپور مشترکہ مفاد کونسل واجبات وزیراعلی خیبرپختونخوا پن بجلی کے خالص منافع علی امین گنڈاپور خیبر پختونخوا ارب روپے منافع کی کے مطابق گیا ہے کے لیے

پڑھیں:

درانی کی سہیل آفریدی کی تعریف،شہباز شریف پر تنقید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد :سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے سہیل آفریدی کی تعریف اور شہباز شریف پر نام لیے بغیر تنقید کردی۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی طرف سے وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات کی دعوت مسترد کیے جانے پر سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی کا تبصرہ سامنے آیا ہے۔

 صحافی فرخ شہباز وڑائچ کے پروگرام میں جب محمد علی درانی سے سوال کیا گیا کہ وزیراعظم بار بار ایک صوبے کے چیف ایگزیکٹو کو کہہ رہے ہوں کہ آئیں بیٹھتے ہیں، آئیں مل کر چلتے ہیں، اعلیٰ سطح کے اجلاس میں بلا رہے ہوں اور دوسری طرف ایک صاحب ہوں جو کہیں جی کہ میں عشقِ عمران میں مارا جائوں گا؟۔

اس پر سابق وفاقی وزیر نے جواب دیا کہ سہیل آفریدی جینوئن وزیراعلیٰ ہے اور یہ اس کی ملاقات کےلیے کہتے ہیں ‘میں پوچھ کر بتائوں گا’،تو بھئی وہ اپنے اسٹیٹس کے لوگوں سے ملے گا کیوں کہ سہیل آفریدی پاور فل ہے۔

 اس کے ووٹ کم نہیں ہوتے، اس کو ووٹ لینے کے لیے کسی کی ضرورت نہیں پڑتی، اس کو اپنی وزارت اعلیٰ کے انتخاب کےلیے کسی کے پیچھے جانا نہیں پڑتا، اس کے بعد اتنے ہی ووٹوں سے اس کا سینیٹر بھی منتخب ہوجاتا ہے آپ کچھ نہیں بگاڑ پاتے۔

خیال رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے انکشاف کیا تھا کہ میں اڈیالہ جیل گیا تو اس وقت وزیراعظم شہباز شریف نے مجھے فون کیا، وزیراعظم نے مجھے وزیراعلیٰ منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔

 میں نے ان سے کہا کہ میری عمران خان سے ملاقات کے انتظامات کریں، جس پر انہوں نے جواب دیا میں میں پوچھ کر بتائوں گا، اسی طرح بعد میں جب وزیراعظم نے مجھے ملاقات کے لیے بلایا تو میں نے بھی ان سے کہا کہ میں اپنے قائد سے پوچھ کر بتائوں گا۔

ویب ڈیسک Faiz alam babar

متعلقہ مضامین

  • درانی کی سہیل آفریدی کی تعریف،شہباز شریف پر تنقید
  • گنڈاپور کو کیوں نکالا، کرپٹ تھے، نااہل یا میر جعفر؟ گورنر خیبر پختونخوا کا سوال
  • صارفین پر بوجھ ڈالے بغیر 1.2 کھرب روپے کا گردشی قرضہ ختم کر رہے ہیں، وزیر توانائی
  • کراچی ، اسپتال کے اخراجات ادائیگی کیلئے نومولودکی فروخت کا انکشاف
  • کراچی میں اسپتال کے اخراجات کی ادائیگی کیلیے نومولود بچہ فروخت کرنے کا انکشاف
  • خیبر پختونخوا نے رواں سال صحت کارڈ کیلئے 41 ارب مختص کیے، مزمل اسلم
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کابینہ ممبران کے محکموں کا اعلان کردیا
  • وزیر اعلی سہیل آفریدی کا ان ہائو س کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کا جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • گورنر خیبرپختونخوا سے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی ملاقات،‘متحد ہو کر صوبے کو پرامن بنائیں گے’
  • اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا گیا