ایس پی عائشہ بٹ ایکسی لینس پرفارمنس ایوارڈ 2025 کیلئے منتخب
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک) پنجاب پولیس کی خاتون افسر نے عالمی اعزاز کیلئے منتخب ہو کر پاکستان کا نام عالمی سطح پر روشن کر دیا۔
انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف ویمن پولیس نے ایس پی عائشہ بٹ کو ایکسی لینس پرفارمنس ایوارڈ 2025 کے لئے منتخب کر لیا۔
ترجمان پنجاب پولیس نے بتایا ہے کہ گلاسگو سکاٹ لینڈ میں اس سال ستمبر میں منعقد ہونے والی 62 ویں سالانہ کانفرنس میں ایس پی عائشہ بٹ کو عالمی ایوارڈ سے نوازا جائے گا، ایس پی عائشہ بٹ ان دنوں سٹی ٹریفک آفیسر گوجرانوالہ کی حیثیت سے خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔
پنجاب پولیس کے ترجمان نے مزید کہا ہے کہ یہ ایوارڈ ہر سال دنیا بھر سے ایک خاتون پولیس افسر کو اپنے معاشرے کیلئے غیر معمولی خدمات کے اعتراف میں دیا جاتا ہے، عائشہ بٹ کو پولیسنگ کے شعبے میں شاندار کارکردگی اور خدمات کے اعتراف میں ایوارڈ کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے ایس پی عائشہ بٹ کو محکمہ پولیس کا نام روشن کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایس پی عائشہ بٹ کی کامیابی تمام پولیس افسران بالخصوص خواتین افسران کیلئے باعث فخر ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایس پی عائشہ بٹ عائشہ بٹ کو
پڑھیں:
بابراعظم دراصل کہاں غلطی کر رہے ہیں ؟ محمد عامرکا ناقص پرفارمنس پر مشورہ
پاکستان سپر لیگ کی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے فاسٹ بولر محمد عامر کا کہنا ہے کہ گراؤنڈ میں کسی سے یاری دوستی نہیں ہوتی اور نہ کوئی سینئر جونیئر ہوتا ہے۔
محمد عامر نے کہا کہ کوئی مجھے پہلے بال پر شاٹ مار دے تو میں اسے جا کر جپھی تو نہیں ڈال سکتا، میں اسے کچھ جا کر بولوں گا ہی تاکہ اس کا فوکس ہٹے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں خونخوار کرکٹ ہوا کرتی تھی، سر ویوین رچرڈز ہمارے ساتھ ہیں ان سے اس بارے پوچھیں، ماضی میں ایسے لگتا تھا کہ بلا گراؤنڈ میں مار دیں گے، جارحانہ انداز اپنانا کرکٹ کی ایک خوبصورتی ہوتی تھی، بیٹر کو ذہنی طور پر تنگ کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ اس کا فوکس ہٹانا ہوتا ہے کسی کو ڈسٹرب کرنے کا مطلب کسی کو عزت نہ دینا نہیں ہے، گراؤنڈ سے باہر ہم سب گپیں مار رہے ہوتے ہیں۔
محمد عامر کا کہناتھا کہ کنٹرول میں رہ کر جارحانہ انداز اپنائیں، اگر نامناسب زبان استعمال کرتا ہوں تو امپائر پکڑے گا، میچ ریفری جرمانہ کرے گا، اگر کوئی مجھے جرمانہ نہیں کر رہا تو اس کا مطلب میں کنٹرول میں جارحانہ انداز اپنا رہا ہوں۔
فاسٹ بولر نے کہا کہ ورلڈ کپ جب کھیلنے آیا تھا تو کاؤنٹی کا معاہدہ چھوڑ کر آیا تھا، جتنا میں ورلڈ کپ میں کھیلا اس دوران میرے پیسے ہی زیادہ لگے ہیں، میرے ٹرینر نے میرے ساتھ سفر کیا، اس کا سارا خرچ میں نے خود اٹھایا، خیر وہ ایک الگ بات ہے، لیکن ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ختم ہونے کے بعد کسی نے مجھ سے بات ہی نہیں کی، کسی نے مجھے پلان کا نہیں بتایا، عقل مند کے لیے اشارہ کافی ہوتا ہے، جب میں پلان میں نہیں تو پھر میں نے اپنا تو سوچنا ہے، اب میں نے سوچ لیا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ سے تھینک یو ویری مچ۔
ان کا کہنا ہے کہ بابر اعظم پاکستان کا بہترین کرکٹر ہے، اس میں کوئی شک نہیں لیکن اس وقت اس کا بیڈ پیچ چل رہا ہے اور یہ کچھ زیادہ لمبا ہو گیا ہے، ہر کھلاڑی پر بیڈ پیچ آتا ہے، جب بابر اس سے نکلے گا تو لمبے رنز کرے گا، میں نے نوٹ کیا ہے کہ بابر اعظم بال پر کچھ لیٹ آ رہے ہیں اور اس وجہ سے وہ شاٹ سلیکشن کے بارے میں فیصلہ نہیں کر پا رہے۔
محمد عامر نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی لیگ میں دو تین میچز سے نہ تو ٹیم کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے نہ کسی کھلاڑی کی پرفارمنس کا، میرا یہ ماننا ہے کہ لیگ کے 10 میچز میں سے تین چار میچز ہی بہت اچھے جاتے ہیں، دو تین درمیانے ہوتے ہیں اور دو تین میچز خراب ہوتے ہی ہیں، یہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا حسن ہے۔