ہولی نہیں منائی تو عید کیوں منائی؛ مسلمان سے شادی کرنے والی سوارا بھاسکر کو دھمکیاں
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
بھارتی فلم انڈسٹری کی اداکارہ سوارا بھاسکر نے شوہر فہد احمد اور بیٹی رابعہ کے ساتھ عید کی خوشگوار تصاویر شیئر کیں جس سے ہندو انتہاپسند جل بھن کر رہ گئے۔
سوارا بھاسکر نے مسلم سیاست دان کے بیٹے فہد احمد نے 16 فروری 2023 کو شادی کی تھی اور ان کی ایک بیٹی بھی ہے۔
اداکارہ نے ایک خوبصورت کیپشن کے ساتھ عید کے موقع پر اپنی فیملی کے ساتھ کچھ دلکش تصاویر شیئر کیں۔
جسے جہاں سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد نے سراہا اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا وہیں انتہاپسندوں نے روایتی نفرت آمیز کمنٹس کیے۔
ہندو انتہاپسندوں جن میں زیادہ تر بھارتیہ جنتا پارٹی کے ورکز شامل تھے۔ سوارا بھاسکر کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
ہندوتوا کے جنونیوں نے سوارا بھاسکر کو مسلمان سے شادی کرنے کے بعد اپنا مذہب بھول جانے کا طعنہ بھی دیا۔
ہندو صارفین نے لکھا کہ جب ہولی آئی تھی تو شوہر فہد احمد نے رنگ لگا کر ہولی نہیں منائی تھی تو آپ کو کیا ضرورت تھی عید منانے کی۔
ہندوتوا کے جنونیوں نے اداکارہ کو سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیاں بھی دیں۔
یاد رہے کہ چند دو ہفتے قبل ہی سوارا بھاسکر نے ہولی کی تصاویر شیئر کی تھیں جن میں وہ ہولی کے رنگ لگائے ہوئے تھیں۔
تاہم انتہاپسندوں نے کمنٹس کیے کہ مسلم شوہر فہد احمد نے رنگ کیوں نہیں لگایا؟ کیا وہ ہولی نہیں منا رہے ہیں۔
جس پر سوارا بھاسکر نے انتہاپسندوں کو کرارا جواب بھی دیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سوارا بھاسکر نے فہد احمد
پڑھیں:
ملک احمد بھچر کا انسداد دہشت گردی عدالت کی سزا کو چیلنج کرنے کا اعلان
اپوزیشن لیڈر ملک احمدخان بھچر(فائل فوٹو)۔
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمدخان بھچر نے سرگودھا کی انسداد دہشت گردی عدالت سے سنائی گئی سزا کے فیصلے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد بچھر کو 9 مئی کے کیس میں 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
اپوزیشن لیڈر ملک احمدخان بچھر نے کہا کہ عدالت نے سیاسی بنیادوں پر قائم مقدمے کا آئین سے ہٹ کر فیصلہ دیا، میرے خلاف قانونی ضابطے پورے کیے بغیر سزا کا فیصلہ سنایا گیا۔
سرگودھا کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایم این اے احمد چھٹہ سمیت تمام کارکنوں کو بھی دس دس سال قید کی سزا کا حکم سنایا ہے۔
انھوں نے کہا کہ 26 ویں ترمیم کے بعد حکومت نے عدالتوں کو اپنے تابع کرلیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ 9 مئی کے سیاسی مقدمات میں ہمیں اس طرح کے فیصلوں کی امید ہے، تحریری فیصلہ موصول ہونے کے بعد ہائیکورٹ سے رجوع کروں گا۔