’یہ کس کی شادی کا گانا ریلیز کردیا‘، پی ایس ایل 10 کے اینتھم پر صارفین کے تبصرے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 10 کا آفیشل اینتھم ریلیز کر دیا گیا۔ جس میں معروف گلوکاروں ابرارالحق، علی ظفر، نتاشا بیگ اور طلحہ انجم نے اپنی آواز کا جادو جگایا ہے۔
اینتھم ریلیز ہوتے ہی سوشل میڈیا پر شائقین کا ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے کسی نے اس کی تعریف کی تو وہیں کئی شائقین ایسے بھی تھے جنہیں اینتھم پسند نہیں آیا اور انہوں نے اس کا موازنہ علی ظفر کے گزشتہ گائے ہوئے اینتھم سے کر ڈالا۔
رانا علی نامی ایکس صارف نے لکھا کہ پی ایس ایل 1,2 میں جو علی ظفر نے جو گائے تھے وہ مزہ اس کے بعد کسی اینتھم میں نہیں آیا۔
پی ایس ایل 1,2 میں جو علی ظفر نے گائے تھے وہ مزہ اسکے بعد کسی اینتھم میں نہیں آیا
— Rana Al!!! ⚖️ ???????? (@AlyR2255) April 2, 2025
ایک صارف نے اینتھم کو فضول ترین قرار دے دیا اور کہا کہ اس میں صرف ابرارالحق کا گایا ہوا حصہ اچھا تھا۔
Fazool tareen ,Abrar ka part acha tha bus ,p https://t.
— ☕️ (@Soulmate1_) April 3, 2025
سہیل نامی صارف نے کہا کہ اس سے اچھا گانا تو نصیبو لعل نے گایا تھا۔
Is sy Achaaw to naseebo lal na gaya tha ???????? https://t.co/qETAPI5Wto
— sohail (@_shia_hun) April 2, 2025
ایک ایکس صارف نے سوال کیا کہ ’یہ کس کی شادی کا گانا ریلیز کر دیا ہے‘۔
Ye Kis Ki Shaddi Ka Gana Release Kr Diya Hai https://t.co/lFeKC5D6wW
— HafeezFanGirl ???????????? (@HafeezFanGirl) April 2, 2025
پی ایس ایل اینتھم پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک صارف نے کہا کہ یہ بہت برا ہے صرف طلحہ انجم کا گایا ہوا حصہ ٹھیک ہے۔
This is so bad! Only talha anjum part is theek thaak https://t.co/2eJ1UzMfEY
— Nas_Aziz 1 (@Nas_Aziz1) April 3, 2025
امل لکھتی ہیں کہ وہ یہ فیصلہ نہیں کر پا رہیں کہ میوزک ویڈیو زیادہ بری ہے یا نغمہ۔
can't decide which one is worse the music video or the lyrics https://t.co/eVd90iTEYs
— Amal (@unseriouswight) April 2, 2025
کئی صارفین نے گانے کے مخصوص حصے ’ایکس دیکھو‘ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ایکس چلے گا تو ایکس دیکھیں گے نا، جبکہ کئی صارفین نے سوال کیا کہ یہ الفاظ کیا سوچ کر اینتھم میں شامل کیے گئے ہیں؟
واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے دسویں ایڈیشن کا آغاز 11 اپریل سے ہورہا ہے۔ جس میں دفاعی چیمپیئن اسلام آباد یونائیٹڈ کا مقابلہ لاہور قلندرز سے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں ہوگا۔ یہ 6 ٹیموں کا ٹورنامنٹ 34 میچز پر مشتمل ہوگا جو لاہور، کراچی، ملتان اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے، اور 18 مئی کو اختتام پذیر ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل کے 10ویں ایڈیشن کا شیڈول جاری، افتتاحی میچ اور فائنل کہاں کھیلا جائے گا؟
لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں 13 میچز ہوں گے، جن میں ایلیمنٹرز اور فائنل شامل ہوں گے۔ راولپنڈی میں 11 میچز ہوں گے، جن میں پہلا کوالیفائر بھی شامل ہے، جبکہ کراچی اور ملتان میں 5,5میچز ہوں گے۔ 3 ڈبل ہیڈرز شیڈول کیے گئے ہیں، جن میں سے 2 ہفتہ کو اور ایک یکم مئی (مزدور ڈے) کو ہوگا۔
ایک نمائشی میچ بھی 8 اپریل کو پشاور میں منعقد کیا جائے گا، جس کی ٹیموں کے تفصیلات بعد میں اعلان کی جائیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ابرارالحق پی ایس ایل پی ایس ایل 10 پی ایس ایل اینتھم پی ایس ایل میچز طلحہ انجم علی ظفر نتاشا بیگذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ابرارالحق پی ایس ایل پی ایس ایل 10 پی ایس ایل اینتھم پی ایس ایل میچز علی ظفر نتاشا بیگ پی ایس ایل علی ظفر ہوں گے کہا کہ
پڑھیں:
نیا موبائل لیتے وقت لوگ 5 بڑی غلطیاں کر جاتے ہیں، ماہرین نے بتادیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ہر سال مختلف کمپنیوں کی جانب سے درجنوں نئے اینڈرائیڈ فونز متعارف کرائے جاتے ہیں جن میں قیمت اور خصوصیات کی بنیاد پر نمایاں فرق موجود ہوتا ہے، تاہم ایک عام صارف جب نیا فون خریدنے جاتا ہے تو اکثر چند بنیادی غلطیاں کر بیٹھتا ہے جو آگے چل کر پریشانی کا باعث بنتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق صارفین کی بڑی تعداد اپنے فون کی اسٹوریج کی ضرورت کا درست اندازہ نہیں لگاتی۔ آج کل ایپس، تصاویر اور ویڈیوز کے بڑھتے ہوئے استعمال کے باعث زیادہ اسٹوریج کی اہمیت واضح ہے۔ بہت سے افراد کم اسٹوریج والے فون خرید لیتے ہیں جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ کچھ عرصے بعد بار بار ڈیٹا اور ایپس کو ڈیلیٹ کرنا پڑتا ہے۔
اسی طرح صارفین سافٹ ویئر سپورٹ کے معاملے کو بھی عموماً نظر انداز کر دیتے ہیں۔ متعدد اینڈرائیڈ فونز ایسے ہوتے ہیں جنہیں آپریٹنگ سسٹم کے نئے ورژنز بہت محدود عرصے تک یا پھر بالکل نہیں ملتے۔ اس وجہ سے نہ صرف سیکیورٹی خدشات بڑھ جاتے ہیں بلکہ جدید ایپس کے اہم فیچرز بھی استعمال کرنے میں رکاوٹ آتی ہے۔ مارکیٹ میں موجود چند معروف برانڈز 4 سے 7 سال تک اپ ڈیٹس فراہم کرتی ہیں، جبکہ بعض کمپنیاں صرف ایک سے دو سال تک اپ ڈیٹ دیتی ہیں، اس لیے ماہرین کے مطابق نئے فون کا انتخاب کرنے سے پہلے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ کمپنی کی اپ ڈیٹ پالیسی کتنی مضبوط ہے۔
دوسری جانب بہت سے صارفین فون کی خصوصیات کے نمبرز کو دیکھ کر فیصلہ کر لیتے ہیں اور کمپنی کے بتائے گئے اعداد و شمار پر آنکھیں بند کر کے اعتبار کر بیٹھتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق 108 میگا پکسل کیمرا ضروری نہیں کہ 48 میگا پکسل یا 12 میگا پکسل سے بہتر ہو، اسی طرح زیادہ mAh والی بیٹری لازمی نہیں کہ زیادہ دیر تک ہی چلے۔ اصل فرق سافٹ ویئر آپٹمائزیشن اور برانڈ کی انجینئرنگ میں ہوتا ہے، اس لیے بہتر ہے کہ فون خریدنے سے پہلے ریویوز کو دیکھا جائے اور ممکن ہو تو کسی ایسے شخص کی رائے ضرور لی جائے جو وہ فون پہلے سے استعمال کر رہا ہو۔
ماہرین یہ بھی کہتے ہیں کہ صارفین اکثر اپنی حقیقی ضرورت اور بجٹ کے بجائے مارکیٹ میں مقبولیت کی بنیاد پر فون منتخب کرتے ہیں۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بہت سے کام درمیانی قیمت والے فون بھی بخوبی انجام دے سکتے ہیں، اس لیے پہلے یہ سوچنا ضروری ہے کہ فون کا بنیادی استعمال کیا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق بہت سے افراد جلد بازی کا مظاہرہ بھی کرتے ہیں اور فون کے لانچ ہوتے ہی فوراً خریداری کر لیتے ہیں، حالانکہ زیادہ تر اینڈرائیڈ فونز چند ہفتوں بعد ہی رعایتی قیمت پر دستیاب ہو جاتے ہیں۔ اس لیے بہتر یہی ہے کہ خریدار کچھ وقت انتظار کرے تاکہ بہتر قیمت میں بہتر فون حاصل کر سکے۔