سپیکر قومی اسمبلی کا بجلی کی قیمتوں میں بڑی کمی کا خیر مقدم
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
اسلام آباد : سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وزیراعظم شہبازشریف کی طرف سے بجلی کی قیمتوں میں بڑی کمی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاہےکہ گھریلو صارفین کےلیے 7 روپے 41 پیسے فی یونٹ اور صنعتی صارفین کےلیے 7 روپے 58 پیسے فی یونٹ کمی ایک غیر معمولی ریلیف ہے ۔اپنے ردعمل میں انہوں نے کہاکہ یہ وزیراعظم اور ان کی ٹیم کا ایک تاریخی عوامی فیصلہ ہے اس فیصلے سے تمام صارفین کو بلا امتیاز فائدہ پہنچے گا۔۔سپیکر قومی اسمبلی نے کہاکہ ملک کو معاشی بھنور سے نکالنے کے بعد عوام کو اتنا بڑا ریلیف تاریخ ساز اقدام ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کے فیصلے سے ملک میں اب معاشی سرگرمیوں میں مزید تیزی آئے گی ، حکومت کے اس فیصلے سے سٹاک مارکیٹ میں بھی فوری بہتری آئی جو کاروباری طبقے کے اعتماد کی عکاس ہے۔سردار ایاز صادق نے کہاکہ عوامی حلقوں سمیت کاروباری طبقات اور بزنس کمیونٹی نے بھی اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ملک کو درپیش چیلنجوں کے باوجود اتنا بڑا ریلیف وزیر اعظم کے عوام سے کیے گئے وعدوں کی تکمیل ہے ۔بجلی کی قیمتوں میں کمی سے برآمدات میں اضافہ اور شرح نمو بڑھے گی ۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نے کہاکہ
پڑھیں:
ماہانہ 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بُری خبر آگئی
حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ بجلی کے پروٹیکٹڈ صارفین کی کیٹیگری بتدریج ختم کردی جائے گی، جس کے بعد ماہانہ 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے شہری بھی سبسڈی سے محروم ہو جائیں گے۔
یہ پڑھیں: بجلی کے 200 یونٹ تک کا بل حکومت دے گی، یہ رعایت کس کے لیے ہے؟
یہ انکشاف پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے اجلاس میں ہوا، جس کی صدارت چیئرمین پی اے سی جنید اکبر خان نے کی۔
اجلاس میں پاور ڈویژن کے سیکریٹری ڈاکٹر فخر عالم عرفان نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 2027 تک پروٹیکٹڈ کیٹیگری مکمل طور پر ختم کردی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت ملک میں 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد 58 فیصد ہے، جو 11 ملین سے بڑھ کر 18 ملین ہو چکی ہے۔ ان صارفین کو حکومت کی جانب سے سب سے زیادہ 60 سے 70 فیصد سبسڈی دی جا رہی ہے، جو آئندہ ڈیڑھ سال میں مرحلہ وار ختم کردی جائے گی۔
ڈاکٹر فخر عالم نے مزید کہاکہ بجلی پر دی جانے والی سبسڈی کم کرنے کی حکومتی پالیسی کو پہلے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے منظوری دی جاتی ہے، اس کے بعد وفاقی کابینہ اسے باضابطہ طور پر منظور کرتی ہے۔
یہ پڑھیں: 200 یونٹ تک بجلی فری، حکومت نے نوٹیفکیشن جاری کردیا
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اضافی بجلی دستیاب ہے اور اس سے فائدہ اٹھانے کے لیے دو تجاویز زیر غور ہیں۔ ’پہلی یہ کہ یہ اضافی بجلی صنعتوں کو رعایتی نرخوں پر فراہم کی جائے، اور دوسری تجویز نئی انڈسٹریز کو یہ سستی بجلی دینے کی ہے۔ ان تجاویز کو ورلڈ بینک نے سراہا ہے، جبکہ آئی ایم ایف کے ساتھ اس حوالے سے بات چیت جاری ہے، تاہم حتمی منظوری ابھی نہیں ملی۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بجلی صارفین بری خبر پروٹیکٹڈ صارفین پی اے سی حکومت سبسڈی ختم وی نیوز