الطاف حسین میرے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں تو مجھے سپورٹ کریں،آفاق احمد
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
12اپریل کو سفید پرچم لے کر گھروں سے نکلیں، مہاجروں کی طرح دیگر قومیتوں سے بھی زیادتی ہورہی ہے
کراچی میں جنوری سے اب تک 262افراد ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہوچکے ہیں، چیئرمین حقیقی
مہاجر قومی موومنٹ (ایم کیو ایم حقیقی) کے چیئرمین آفاق احمد نے 12اپریل کو کراچی میں پرامن مظاہرے کا شیڈول بتاتے ہوئے کہا ہے کہ رواں سال میں اب تک ٹریفک حادثات میں 262 جاں بحق ہوچکے ہیں، الطاف حسین اگر میرے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں تو مجھے سپورٹ کریں۔کراچی میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے آفاق احمد نے ایک بار پھر اپیل کی کہ لوگوں سے درخواست کی ہے کہ 12 اپریل کو لوگ سفید پرچم لے کر گھروں سے نکلیں، مہاجروں کی طرح دیگر قومیتوں کے ساتھ بھی زیادتی ہورہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جنوری سے اب تک 262 لوگ ٹریفک حادثات میں مرثیے ہیں گزشتہ سال ساڑھے 7سو لوگ جاں بحق ہوئے ، حادثات پر حادثات ہورہے ہیں حکومت نے سرد مہری کا مظاہرہ کیا، جو لوگ جاں بحق ہوئے ان کی تکالیف زیادہ ہیں مجھے بھی گرفتار کیا گیا لیکن ہماری تکلیف کچھ نہیں ہے ۔آفاق احمد نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم میں بچوں کے سامنے باپ کو مار دیا گیا بچہ اپنے باپ کو بچانے کے لیے پتھر سے مقابلہ کررہا تھا، کسی کارکن کو پکڑنا ہو تو زمین کھود کر نکال لیتے ہیں لیکن اسٹرہٹ کرمنل پکڑے نہیں جاتے ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی بدترین اور بدعنوان پارٹی ثابت ہوئی ہے ، حکومت کو جیب اور خزانے بھرنے سے فرصت نہیں ہے ۔ آفاق احمد نے کہا کہ لاہور میں 8 ہزار کیمرے لگائے ہیں وہاں پولیس کو کام کرنے ہی ضرورت نہیں، کراچی میں ٹریفک پولیس کا سارا زور چالان کاٹنے پر ہے کیونکہ 30 فیصد ان کو ملتے ہیں۔آفاق احمد نے کہا کہ اس شہر کی مجرم پیپلز پارٹی ہے یہ وسائل کو اپنے اوپر استعمال کرتے ہیں، جو پروجیکٹ 6 ارب کا ہوتا ہے تاخیر کے سبب 36 ارب کا ہوجاتا ہے ، ہم شہر میں حفاظت سے حرکت نہیں کرسکتے جو روز گار کے لیے نکلتا ہے اس کے گھر والے پریشان رہتے ہیں۔چیئرمین حقیقی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سرپرستی میں ٹینکر مافیا پانی فروخت کررہی ہے یہ کام 30 سال سے ہورہا ہے ، جزیروں میں پانی پہنچا دیا گیا مڈل کلاس علاقوں میں پانی نہیں ہے ، 12 ہزار ٹینکر اربوں روپے کا پانی روزانہ فروخت کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کے پی کے میں غیر یقینی ہے ہم کراچی میں کچھ ایسا نہیں چاہتے جس سے شہر کی فضا خراب ہوئی ہے ، شہر کے لوگ خاموش ہیں انھیں مردہ یا غلام نہ سمجھا جائے ، لوگ 12 اپریل کو طاقت کا مظاہرہ پرامن طریقے سے کریں گے تاکہ حالات تبدیل ہوں اور بدعنوان حکومت سے نجات ملے ۔آفاق احمد نے کہا کہ جو چاہتے ہیں کہ لوڈ شیڈنگ، پانی کی کمی اور اوور بلنگ نہ ہو وہ 12 اپریل کو نکلیں، سفید پرچم سب کی نمائندگی کررہا یے ہر قومیت کے لوگ نکلیں یہ لسانی معاملہ نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی، متحدہ قومی موومنٹ، تحریک ان، سنی تحریک، مرکزی مسلم لیگ ، وکلا تنظیمیں اور دیگر سیاسی جماعتوں سے درخواست ہے کہ اس کو انسانی مسئلہ سمجھ کر اس میں شریک ہوں ۔چیئرمین حقیقی نے کہا کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل میں دفتر کی جگہ لے لی یے 6 تاریخ کو 4 بجے ثمن آباد میں آفس کھل جائے گا۔ آفاق احمد کا کہنا تھا کہ جب دفاتر میں بیٹھ کر فارم 45 بنتے ہیں تو شفاف انتخابات نہیں ہوتے ۔انہوں نے مزید کہا کہ 12 اپریل ملیر، ڈی ایچ اے ، لانڈھی ، کورنگی ،لیاقت آباد، ایف بی ایریا، نارتھ ناظم آباد سے ہمارے نمائندے نکلیں گے اور میں یوپی موڑ پر اانھیں جوائن کروں گا۔آفاق احمد نے کہا کہ پاکستان کے جغرافیے میں رہ کر جدوجہد کرنے کا قائل ہوں، اُن کا مزید کہنا تھا کہ اگر الطاف حسین میرے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں تو ان کہوں گا مجھے سپورٹ کریں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
’بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بند ہونا چاہیے‘، رانا ثنا اللہ نے ایسا کیوں کہا؟
سینیٹر رانا ثنااللّہ خان نے نجی ٹیلیویژن پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ختم کر کے اسے ریفارمز کی ضرورت ہے۔
انہوں نے تجویز دی کہ اس اسکیم کو ’بینظیر روزگار اسکیم‘ یا ’ہنرمند اسکیم‘ میں تبدیل کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:کس صوبے کے کتنے افسران نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے اربوں روپوں کی کیش امداد حاصل کی؟
رانا ثنااللّہ کے مطابق وفاق اس پروگرام پر بہت بڑی رقم خرچ کر رہا ہے جو مناسب نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر پارلیمنٹ میں بات ہوگی اور پیپلزپارٹی کے بڑوں سے بات چیت ہو چکی ہے جس پر وہ بھی متفق ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بی آئی ایس پی کے ذریعے سیلاب زدگان کی مدد نہ تو ممکن ہے اور نہ ہی ہونی چاہیے، اس حوالے سے پیپلزپارٹی کو بھی صاف جواب دے دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) جولائی 2008 میں شروع کیا گیا، جو پاکستان کا سب سے بڑا سماجی تحفظ نیٹ ورک ہے۔
اس پروگرام کا بنیادی مقصد غریب خواتین اور ان کے خاندانوں کو براہِ راست نقد امداد فراہم کرکے غربت کم کرنا ہے۔
2016 کے اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 54 لاکھ افراد اس پروگرام سے مستفید ہو رہے تھے۔ اس پروگرام کے ساتھ وقتاً فوقتاً کئی کرپشن اسکینڈلز جڑے رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام رانا ثنا ریفامرز