زیارات کی آڑ میں انسانی اسمگلنگ اور ویزا فراڈ میں ملوث ایجنٹ گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
انسانی سمگلنگ اور ویزا فراڈ کے ایک بڑے نیٹ ورک کا پردہ چاک ہو گیا۔
ایف آئی اے انسدادِ انسانی اسمگلنگ سرکل نے محمد عارف نامی ملزم کو گرفتار کر لیا، جو زیارات کے نام پر شہریوں سے لاکھوں روپے بٹور کر فرار ہو گیا تھا۔
ملزم نے شہریوں کو عراق کی زیارات پر بھجوانے کے بہانے سے ہر فرد سے 45 لاکھ روپے وصول کیے، لیکن انہیں بیرون ملک نہ بھیج کر رقم ہڑپ کر لی۔ بعد ازاں ملزم خود ایران فرار ہو گیا جسے اسلام آباد ائرپورٹ پر واپسی پر گرفتار کرلیا گیا، جہاں اس کا نام پہلے ہی اسٹاپ لسٹ میں شامل تھا۔
ایف آئی اے کے مطابق ملزم کو تفتیش کے لیے تحویل میں لے لیا گیا ہے اور اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ یہ کارروائی وفاقی تحقیقاتی ادارے کے انسانی اسمگلنگ اور ویزا فراڈ کے خلاف سخت اقدامات کا حصہ ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی؛ بچوں کے اغوا میں ملوث میاں بیوی گرفتار، 2 مغوی لڑکیاں بازیاب
کراچی:شہر قائد میں بچوں کے اغوا میں ملوث میاں بیوی کو گرفتار کرکے دو مغوی لڑکیوں کو بازیاب کروا لیا گیا۔
ڈسٹرکٹ ملیر انویسٹی گیشن پولیس نے بچوں کے اغوا میں ملوث میاں بیوی کو گرفتار کرکے ان کے گھر سے 2 مغوی لڑکیوں کو بازیاب کرایا، جن میں ایک کو 3 سال قبل اغوا کیا گیا تھا۔
ترجمان ایس ایس پی انویسٹی گیشن ڈسٹرکٹ ملیر کے مطابق قائد آباد کے علاقے مجید کالونی سے 14 سالہ لائبہ بتول کے اغوا کا مقدمہ قائد آباد تھانے میں مغویہ کے بھائی محمد منشی خان کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا تھا ۔
انویسٹی گیشن پولیس نے مختلف پہلوؤں سے تفتیش کی اور مختلف مشتبہ افراد کو بھی شامل تفتیش کیا، تاہم دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ لڑکی کے لاپتا ہونے کے بعد محلے کی ایک فیملی نے نقل مکانی کی تھی اور اس شک کی بنیاد پر انویسٹی گیشن پولیس نے اغوا کا سراغ لگایا۔
خفیہ ذرائع سے ملنے والی معلومات کی بنیاد پر چھاپا مار کارروائی کے دوران نو عمر لڑکی لائبہ بتول کو نقل مکانی کرنے والی فیملی کے قبضے سے بحفاظت بازیاب کر کے ملزم ساجد ولد الطاف حسین اور اس کی اہلیہ حسینہ عرف صائمہ زوجہ ساجد کو گرفتار کیا ۔
پولیس نے ملزمان کے قبضے سے 3 سال قبل سکھن تھانے کی حدود سے لاپتا ہونے والی رینا دختر الیاس کو بھی بازیاب کر کے اپنی تحویل میں لے کر اس کے اہلخانہ کی تلاش شروع کردی جب کہ رینا کے اہلخانہ نے اس کے اغوا یا گمشدگی کا مقدمہ درج نہیں کرایا تھا ۔
ترجمان کے مطابق بازیاب لڑکیوں کو مجاز عدالت میں بیان قلمبند کرنے کے لیے پیش کیا جائے گا جبکہ گرفتار ملزمان سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔