شہید ذوالفقار علی بھٹو کی جمہوریت اور قومی ترقی کیلئے قربانیاں تاریخ میں سنہری حروف سے لکھی جائیں گی، ڈاکٹر طارق فضل چودھری
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اپریل2025ء)وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے سابق وزیرِاعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 46ویں برسی کے موقع پر خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی جمہوریت اور قومی ترقی کیلئے قربانیاں تاریخ میں سنہری حروف سے لکھی جائیں گی، وفاقی وزیر نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں منظور شدہ 1973 کا متفقہ آئین آج بھی جمہوری نظام کی اساس ہے، ڈاکٹرطارق فضل چودھری نے شہید ذوالفقار علی بھٹو نے عوام کو اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کا حوصلہ دیا، وفاقی وزیرنے کہا ہے کہ شہید بھٹو کی بے خوف قیادت اور عوامی خدمت کا جذبہ آج بھی سیاسی رہنماں کے لیے مشعلِ راہ ہے،انہو ں نے ذوالفقار علی بھٹو کی خارجہ پالیسی نے پاکستان کو عالمی سطح پر ایک خودمختارملک کے طور پر متعارف کرایا۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے شہید ذوالفقار علی بھٹو کی
پڑھیں:
جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنا تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، اسلام آباد بار کونسل
جسٹس طارق محمود جہانگیری—فائل فوٹواسلام آباد بار کونسل کا کہنا ہے کہ جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنا عدلیہ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، سپریم کورٹ اس حوالے سے ازخود نوٹس لے۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری کو بطور جج کام سے روکنے کے حوالے سے اسلام آباد بار کونسل کے عہدے داروں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کل ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس جی الیون میں جنرل باڈی اجلاس بلانے کا فیصلہ کر لیا۔
اس موقع پر اسلام آباد ہائی کورٹ اور اسلام آباد ڈسٹرکٹ کورٹس میں کل مکمل ہڑتال اور ریلی نکالنے کا اعلان کیا گیا۔
ایڈووکیٹ راجہ علیم عباسی نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ جج کا کنڈکٹ صرف سپریم جوڈیشل کونسل دیکھ سکتی ہے، اصول طے کر دیے گئے، کوئی جج آئین کے آرٹیکل 209 کے بغیر نہیں ہٹایا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا گیاانہوں نے کہا کہ جسٹس جہانگیری کی ڈگری غیر مصدقہ ہونے کے الزام پر درخواست دائر ہوئی، ان کے خلاف درخواست پر ایک سال پہلے اعتراض لگا، ملک کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا کہ کوئی جج دوسرے جج کو کام سے روک دے۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے میاں داؤد کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا۔
عدالت نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کام سے روکنے کا حکم دیا ہے۔
اس معاملے میں سینئر قانون دان بیرسٹر ظفر اللّٰہ خان اور اشتر علی اوصاف عدالتی معاون مقرر کیے گئے ہیں جبکہ اٹارنی جنرل سے درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر معاونت طلب کی گئی ہے۔