UrduPoint:
2025-04-25@09:36:17 GMT

جرمنی: ہر چھ منٹ بعد ایک چوری، سالانہ نقصان 350 ملین یورو

اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT

جرمنی: ہر چھ منٹ بعد ایک چوری، سالانہ نقصان 350 ملین یورو

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 04 اپریل 2025ء) جرمنی میں ہر چھ منٹ کے وقفے سے کسی ایک گھر میں چوری کی جا رہی ہے۔ جرمن انشورنس انڈسٹری کی جنرل ایسوسی ایشن (جی ڈی وی) نے جمعے کے روز بتایا کہ سن 2024 میں انشورنس کمپنیوں نے گھروں اور اپارٹمنٹس میں 90 ہزار چوریوں کے واقعات ریکارڈ کیے، جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً برابر ہیں۔

تاہم رہائشی چوریوں سے ہونے والا مالی نقصان مسلسل بڑھ رہا ہے۔ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق سن 2024 میں انشورنس کمپنیوں نے 350 ملین یورو ادا کیے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 20 ملین یورو زیادہ بنتے ہیں۔

جی ڈی وی کی نائب چیف ایگزیکٹو آنیا کیفر روہرباخ نے بتایا، ''چور وہ چیزیں لے جاتے ہیں، جو فوری طور پر پیسوں میں تبدیل کی جا سکیں اور آج کل اس میں مہنگی ٹیکنالوجی جیسے اسمارٹ فونز، کیمرے اور کمپیوٹرز شامل ہیں۔

(جاری ہے)

‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ فی چوری کا اوسط نقصان بھی شاید اسی وجہ سے 3600 یورو سے بڑھ کر 3800 یورو ہو گیا ہے۔ حفاظتی اقدامات کی سفارشات

ایسوسی ایشن نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے گھروں کے دروازوں اور کھڑکیوں کو چوری سے محفوظ بنانے والے تالوں سے لیس کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ الارم سسٹم نصب کرنے سے سکیورٹی میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات چوروں کے لیے گھروں میں داخلہ مشکل بنا سکتے ہیں۔ چوریوں کے رجحان میں اضافہ

کورونا وبا کے دوران چوریوں کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھی گئی تھی لیکن اس کے بعد تین سال تک اس رجحان میں مسلسل اضافہ دیکھا گیا لیکن سن 2024 میں چوریوں کی تعداد اس سے گزشتہ سال کے برابر رہی۔ طویل مدتی تناظر میں، موجودہ اعدادوشمار گزشتہ 20 برسوں کی بلند ترین سطح یعنی سن 2015 میں ایک لاکھ اسی ہزار چوریوں کے واقعات سے اب بھی کافی کم ہیں۔

مالیاتی بوجھ اور معاشرتی اثرات

انشورنس کمپنیوں پر بڑھتا ہوا مالی بوجھ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ چور اب زیادہ قیمتی اشیا کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ٹیکنالوجی کی بڑھتی ہوئی مانگ اور اس کی آسان دستیابی چوروں کے لیے ایک بڑا ہدف بن گئی ہے۔ اس صورتحال نے نہ صرف انشورنس ادائیگیوں میں اضافہ کیا بلکہ شہریوں میں تحفظ کے احساس کو بھی متاثر کیا ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ جب تک معاشی حالات کو بہتر اور سماجی مسائل کو حل نہیں کیا جاتا، چوریوں کے واقعات مکمل طور پر ختم کرنا مشکل رہے گا۔

ادارت: عاطف بلوچ

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے چوریوں کے

پڑھیں:

پاکستان میں سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغیوں کی نئی نسل تیار

پاکستانی سائنسدانوں نے مرغیوں کی ایک نئی نسل تیار کر لی جو سالانہ 200 سے زیادہ انڈے دے سکتی ہے۔

یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد کے سائنسدانوں نے یونی گولڈ کے نام سے مرغیوں کی یہ نئی نسل تیار کی ہے جو سالانہ 200 سے زیادہ انڈے دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

انڈوں کی یہ پیداوار روایتی دیسی مرغیوں کی پیداوار سے تقریباً 3 گنا زیادہ ہے۔

یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد کے انسٹی ٹیوٹ آف اینیمل سائنسز کے مطابق مرغیوں کی اس نئی نسل’یونی گولڈ‘ کو مقامی پولٹری کی پیداوار بڑھانے کے لیے تیار کیا گیا ہے جس نے وسطی اور جنوبی پنجاب میں عام کم سے درمیانے درجے کے ان پٹ سسٹم کے تحت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

یہ نسل ایک سال میں 200 سے زیادہ انڈے دے سکتی ہے جبکہ مرغیوں کی جو عام دیسی نسلیں ہیں وہ سال میں 70 سے 80 انڈے دیتی ہیں۔

اس کے علاوہ اس نسل میں فیڈر لوڈ کم ہے اس وجہ سے یہ ہیٹ اسٹریس کو برداشت کرتی ہیں۔

پنجاب ایگریکلچرل ریسرچ بورڈ کی مالی اعانت سے تیار کی گئی مرغیوں کی یہ نئی نسل درآمد شدہ پولٹری نسلوں پر انحصار کم کرنے اور دیہی زندگی کے پائیدار ذرائع کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم ہے

متعلقہ مضامین

  • جرمنی کو ایک اور ممکنہ کساد بازاری کا سامنا، بنڈس بینک
  • پاکستان میں سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغیوں کی نئی نسل تیار
  • جرمنی شامی مہاجرین کو اپنے گھر جانے کی اجازت دینا چاہتا ہے
  • سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغیوں کی نئی نسل تیار
  • یورپی یونین نے ایپل اور میٹا پر ڈیجیٹل مسابقتی قوانین کی خلاف ورزی پر 70 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کر دیا
  • پاکستانی ماہرین نے سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغی  تیار کرلی
  • پاکستانی ماہرین نے سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغی تیار کرلی
  • کراچی میں تھانے بھی غیر محفوظ، شہری کی قیمتی 125 موٹر سائیکل چوری
  • ’پانی چوری نامنظور‘، سینیٹ میں وزیر قانون کی تقریر کے دوران اپوزیشن کے نعرے، پی پی کا واک آؤٹ
  • چین کی بجلی پیدا کرنے کی نصب شدہ صلاحیت میں 14.6 فیصد اضافہ