ناک کی سرجری پر ہزاروں ڈالرز خرچ کرنیوالی خاتون کی زندگی بدل گئی
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
نیویارک(انٹرنیشنل ڈیسک)ایک ناک کی سرجری، جو ایک زندگی بدلنے والا فیصلہ ثابت ہوئی، جس نے ڈیون آیکن کی زندگی کے راستے کو مکمل طور پر تبدیل کر دیا۔ صرف چند ہفتوں بعد اس نے دسمبر میں طلاق کے لئے درخواست دے دی۔
فلیڈلفیا کی 30 سالہ ڈیون آیکن نے نومبر میں اپنی سب سے بڑی کمزوری کو دور کرنے کے لیے 11,000 ڈالر (پاکستانی روپے 3,083,116) کی ناک کی سرجری کرائی۔ یہ سرجری نہ صرف اس کی خود اعتمادی کو بڑھانے میں کامیاب ہوئی، بلکہ اس کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہوئی جس کے بعد اس نے اپنی سات سالہ ناخوشگوار شادی کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔
نیو یارک پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، ڈیون آیکن نے ”دی پوسٹ“ کو بتایا، ’میری نئی ناک نے مجھے وہ اعتماد دیا جس کی مجھے ضرورت تھی تاکہ میں آخرکار اپنے آپ کو منتخب کر سکوں اور ایک ایسی شادی سے باہر نکل سکوں جو مجھے غمگین بناتی تھی۔‘
ڈیون کا کہنا ہے کہ ’ناک کی سرجری کا فیصلہ واقعی زندگی بدلنے والا ثابت ہوا۔‘ سرجری کے بعد چند ہفتوں میں ہی ڈیون نے طلاق کی درخواست دے دی۔ اس کی تبدیلی کی ویڈیو ٹک ٹاک پر 4.
ڈیون نے اس تبدیلی کو بیان کرتے ہوئے کہا، ’میں ہر دن اتنی زیادہ خوشی کے ساتھ اٹھتی ہوں۔ اور اب مجھے اپنی زندگی کا باقی حصہ اس طرح گزارنے کا موقع مل رہا ہے‘
تحقیق سے یہ بھی پتا چلا ہے کہ 82 فیصد افراد جو طلاق کے بعد اپنی زندگی کا نیا آغاز کرتے ہیں، ان میں اعتماد اور اندرونی سکون کا ایک نیا احساس پیدا ہوتا ہے۔ بہت سے لوگ، جیسے ڈیون آیکن، اپنی زندگی کی اس نئی شروعات کو ظاہر کرنے کے لیے میک اوورز کو اپناتے ہیں۔
ڈیون آیکن کا بچپن بہت تکلیف دہ تھا۔ اس کی بڑی ناک کی وجہ سے اسکول کے ہم جماعتوں نے اسے ’چڑیل‘ ، ’ٹوکین‘ اور ’پینوکیو‘ جیسے ظالم نام دے کر تنگ کیا۔ خود اعتمادی کی کمی کے باعث، اس نے 23 سال کی عمر میں ایسی شادی کر لی جو اس کے لیے مناسب نہیں تھی۔ اس نے اعتراف کیا، ’ہم نے بہت جلدی شادی کر لی اور ہم ایک دوسرے کو صحیح طور پر نہیں جانتے تھے‘ اگرچہ اس کا سابق شوہر اس کی قدرتی خصوصیات سے محبت کرتا تھا، ان کے درمیان جھگڑے ہوتے رہتے تھے اور وہ دونوں ایک دوسرے سے ہم آہنگ نہیں محسوس کرتے تھے۔
اس کی زندگی کا بڑا موڑ تب آیا جب اس نے فلیڈلفیا کے معروف پلاسٹک سرجن ڈاکٹر مارک گنزبگ کے ساتھ سرجری کرانے کا فیصلہ کیا۔ تقریباً چھ گھنٹے کی سرجری نے اس کی زندگی کو نئے سرے سے شروع کرنے کا موقع دیا۔ ’یہ سب کچھ بدل گیا،‘ ڈیون نے کہا۔ ’بحالی کے دوران، میرے پاس سوچنے کا وقت تھا، اور میں نے سمجھا کہ مجھے اس طلاق کو مکمل طور پر آگے بڑھانا ہوگا تاکہ میں اپنی زندگی کو بہتر بنا سکوں۔‘
اب وہ نئے اعتماد کے ساتھ زندگی گزار رہی ہے۔ ’میں اپنے نئے دوستوں سے ملتی ہوں، خاص اپنے لئے زندگی گزار رہی ہوں، اور بہت مطمئن ہوں،‘ اس نے کہا۔
ڈیون آیکن نے ایک سپورٹیو آن لائن کمیونٹی بھی تلاش کی ہے، جہاں بہت سے لوگ اس کی نئی شکل کو بیلا ہیڈڈ اور سیلین ڈیان جیسے مشہور شخصیات سے موازنہ کر رہے ہیں۔ وہ امید کرتی ہے کہ اس کی تبدیلی، اندرونی اور بیرونی دونوں طرح دوسروں کو اپنی خوشی کے لئے زندگی بدلنے کی ترغیب دے۔
ڈیون آیکن کی کہانی کا ایک رخ یہ بھی ہے کہ کبھی کبھار زندگی میں ایک بڑی تبدیلی، چاہے وہ ظاہری ہو یا اندرونی، انسان کو نئے سرے سے زندہ کر سکتی ہے اور اسے اپنے راستے پر چلنے کی طاقت فراہم کرتی ہے۔
مزیدپڑھیں:پی ٹی آئی خیبرپختونخوا میں اختلافات مزید شدت اختیار کرگئے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ناک کی سرجری اپنی زندگی کی زندگی کے لیے
پڑھیں:
ملک بھر میں پاسپورٹ دفاتر سے ہزاروں پاسپورٹ چوری ہونے کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں ملک بھر میں پاسپورٹ دفاتر سے ہزاروں پاسپورٹ چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس طارق فضل چوہدری کی زیر صدارت ہوا جس میں ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹ مصطفیٰ قاضی نے پاسپورٹ دفاتر سے پاسپورٹ چوری ہونے کا انکشاف کیا، انہوں نے بتایا کہ ملک کے 25 پاسپورٹ دفاتر سے مختلف سالوں میں ہزاروں پاسپورٹ چوری ہوئے۔
ڈی جی پاسپورٹ نے کہا کہ اس معاملے میں جتنے پاسپورٹ جاری ہوئے انہیں بلاک کردیا گیا، ان پاسپورٹس کی تجدید نہیں ہوئی اور نہ ہوگی۔
آڈٹ حکام نے بتایا کہ ایبٹ آباد سمیت دیگر پاسپورٹ دفاتر سے 32 ہزار674 پاسپورٹ چوری ہوئے۔
اس پر کنوینر کمیٹی طارق فضل چوہدری نے کہا کہ یہ بہت ہی تشویش ناک معاملہ ہے، جس طرح کے حالات ہیں ان پاسپورٹ کا غلط استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ڈی جی پاسپورٹ کا کہنا تھا کہ جو غیر ملکی ( چوری شدہ پاسپورٹس پر) پاکستان سے سعودی عرب گئے وہاں وزارت داخلہ نے انہیں گرفتار کیا، سعودی عرب نے افغان شہریوں کو ملک بدر کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے بعد نادرا اور پاسپورٹ کا سسٹم مکمل ڈیجیٹائز کردیا گیا، اب کوئی بھی جعلی کام کرنا بہت مشکل ہوگیا ہے۔
کنوینر کمیٹی طارق فضل چوہدری نے استفسار کیا کہ مشکوک شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کا تناسب کتنا فیصد ہوگا۔
ڈی جی پاسپورٹ نے کہا کہ جعلی پاسپورٹ والوں کو نہ پکڑنے کا تصور ہی نہیں کیا جاسکتا جس پر پی اے سی کی ذیلی کمیٹی نے ڈی جی پاسپورٹ کو انکوائری رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔