اسلام آباد:

غیر ملکیوں کی  ملک بدری کے سلسلے میں حساس اداروں اور پولیس کی مشترکہ کارروائیوں میں 60 افغان باشندوں کو گرفتار کرلیا گیا۔
 

ذرائع کے مطابق غیر ملکیوں کی ملک بدری کے پلان کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگیا ہے، اس حوالے سے افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی رضاکارانہ واپسی کی مدت ختم ہونے کے بعد ایکشن شروع کردیا گیا ہے۔

جڑواں شہروں (اسلام آباد راولپنڈی) میں خفیہ اطلاعات پر کارروائیوں میں 60 افغان باشندوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ یہ کارروائیاں پولیس اور حساس اداروں نے مشترکہ طور پر کی ہیں۔

اسلام آباد کے علاقوں ترنول، بہارہ کہو، غوری ٹاؤن اور میرآبادی میں سرچ آپریشن کیا گیا جہاں سے افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والے 22 باشندوں کو حراست میں لیا گیا۔ اس کے علاوہ راولپنڈی کی فوجی کالونی اور ملحقہ علاقوں سے 38 افراد کو پکڑا گیا۔

ذرائع کے مطابق تمام افغان باشندے پرانا حاجی کیمپ میں واقع عارضی کیمپ میں منتقل کیے گئے ہیں، جہاں رجسٹریشن کے بعد تمام افراد کو لنڈی کوتل لے جایا جائے گا۔ لنڈی کوتل کیمپ میں افغان باشندوں کی بائیومیٹرک کے بعد وطن واپسی ہوگی۔

ذرائع نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں فارن ایکٹ کے تحت گرفتار افغان باشندوں کو بھجوایا جائے گا۔ جیلوں میں بند افغان باشندوں کو لنڈی کوتل کیمپ منتقل کردیا جائے گا۔ ملک میں سب سے زیادہ افغان باشندے صوبہ خیبر پختونخوا میں مقیم ہیں۔ پی او آر کارڈ رکھنے والے باشندے 30 جون 2025 تک پاکستان میں رہ سکتے ہیں۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان افغان باشندوں کو

پڑھیں:

سکیورٹی فورسز سی ٹی ڈی کی کارروائیاں ‘ پنجاب 10‘ خیبرپی کے میں 6خوارج ہلاک 

لاہور‘ اسلام آباد‘ راولپنڈی‘ میانوالی (خبر نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ + نامہ نگار + نمائندہ نوائے وقت) خیبر پی کے میں سکیورٹی فورسز کے 2 الگ الگ آپریشنز میں سرغنہ سمیت 6 اور پنجاب میں 10 خوارج جہنم واصل کردیئے گئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر ) کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک اور جنوبی وزیرستان میں 20 اور 21 اپریل کو خوارج دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی گئی۔  آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں 5 خوارج مارے گئے جبکہ جنوبی وزیرستان میں دوسری کارروائی کے دوران خوارج کا سرغنہ ذبیح اللہ عرف زاکران مارا گیا۔ خوارج کا سرغنہ سکیورٹی فورسز، معصوم شہریوں کیخلاف دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھا، آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والے خوارج سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ علاقے میں دیگر ممکنہ خوارج کے خاتمے کیلئے سینی ٹائزیشن آپریشن جاری ہے، سکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے شمالی اور جنوبی وزیرستان آپریشنز میں  سرغنہ سمیت 6 خوارجی دہشت گردوں کو ہلاک کرنے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم دہشت گردوں کے خلاف سکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔ پنجاب پولیس میانوالی اور سی ٹی ڈی نے مکڑوال میں خوارجی دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن کیا۔ ترجمان پنجاب پولیس نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ آپریشن میں 10 سے زائد دہشت گرد جہنم واصل ہوئے اور کئی دہشت گردوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے مقامی شخص ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہوا، جس کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ آر پی او سرگودھا ریجن محمد شہزاد آصف خان اور ڈی پی او میانوالی اختر فاروق کی سپرویژن میں خوارجی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔ ترجمان پنجاب پولیس نے مزید بتایا کہ ڈی پی او میانوالی اختر فاروق سمیت پولیس اور سی ٹی ڈی کے تمام افسران و اہلکار مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے خوارجی دہشت گردوں کے خلاف شاندار کامیابی پر میانوالی پولیس کو شاباش دی۔ ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ پنجاب پولیس الرٹ ہے اور  دہشت گردوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملا کر دم لیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، حساس ادارے اور پولیس نے 3 کروڑ بھتہ طلبی کی کوشش ناکام بنا دی، ملزم گرفتار
  • بارہ ہزار افغان باشندوں کا پاکستانی دستاویزات استعمال کرکے سعودی عرب جانے کا انکشاف
  • 12 ہزار افغان باشندوں کا پاکستانی دستاویزات استعمال کرکے سعودی عرب جانے کا انکشاف
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ، پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • اسلام آباد: غیر قانونی رہائش پذیر افغان شہریوں کیخلاف کریک ڈاؤن
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • لنڈی کوتل میں سیکیورٹی فورسز کا فری آئی میڈیکل کیمپ
  • سکیورٹی فورسز سی ٹی ڈی کی کارروائیاں ‘ پنجاب 10‘ خیبرپی کے میں 6خوارج ہلاک 
  • افغان باشندوں کی وطن واپسی میں حالیہ کمی، وجوہات کیا ہیں؟