راجا رفعت مختار ڈی جی ایف آئی اے تعینات
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
انسپکٹر جنرل موٹر وے پولیس راجا رفعت مختار کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کا ڈائریکٹر جنرل تعینات کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈائریکٹر ایف آئی اے کی تذلیل کرنے کی نیت نہیں تھی، اداکارہ نادیہ حسین
اس حوالے سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق 21 گریڈ کے پولیس سروس کے افسر راجا رفعت مختار کو ڈی جی ایف آئی اے تعینات کیا گیا جو اس وقت بطور آئی جی موٹروے پولیس خدمات انجام دے رہے ہیں۔
اسی طرح گریڈ 20 کے پولیس سروس افسر وقار الدین سید کو ڈی جی نیشنل سائبر کرائم ایجنسی تعینات کیا گیا ہے۔ وہ اس سے قبل ایف آئی اے میں خدمات سر انجام دے رہے تھے۔
مزید پڑھیے: سمندری راستے لوگوں کو یورپ بھجوانے والے 3 ملزمان گرفتار
وقار الدین سید کو ڈائریکٹر جنرل نیشنل سائبر کرائم ایجنسی تعینات کر دیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈی جی ایف آئی اے ڈی جی نیشنل سائبر کرائم ایجنسی راجا رفعت ڈی جی ایف آئی اے وقار الدین سید.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ڈی جی ایف ا ئی اے ڈی جی نیشنل سائبر کرائم ایجنسی راجا رفعت ڈی جی ایف ا ئی اے وقار الدین سید ایف ا ئی اے ڈی جی ایف
پڑھیں:
سعودی عرب کو نیوکلیئر ہتھیار سے اپنے تحفظ کا اختیار مل گیا، خبر ایجنسی
ریاض(انٹرنیشنل ڈیسک) بین القوامی خبر ایجنسی رائٹرز نے پاکستان اور سعودی عرب معاہدہ پر تجزیہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس معاہدے سے دہائیوں پرانی سیکیورٹی پارٹنرشپ بہت مضبوط ہوگی۔
رائٹرز نے مزید لکھا کہ یہ معاہدہ ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب خلیجی عرب ریاستیں امریکا کی سیکورٹی گارنٹی کی قابلِ اعتباریت پر شک کر رہی ہیں، خاص طور پر قطر پر اسرائیل کے حالیہ حملے کے بعد یہ خدشات مزید بڑھ گئے ہیں۔
سعودی حکام نے بتایا کہ یہ معاہدہ سالوں کی بات چیت کا نتیجہ ہے اور یہ کسی مخصوص ملک یا واقعے کے ردعمل میں نہیں بلکہ دونوں ممالک کے درمیان گہرے تعاون کو باقاعدہ شکل دینے کا اظہار ہے۔
اس معاہدے کے تحت، کسی بھی ملک کی طرف سے سعودی عرب یا پاکستان پر حملہ دونوں کے خلاف حملہ تصور کیا جائے گا۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اس معاہدے پر دستخط کے بعد ایک دوسرے کو گلے لگایا۔
تقریب میں پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی موجود تھے جو ملک کی سب سے طاقتور شخصیت سمجھے جاتے ہیں۔
سعودی حکام نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان کا جوہری ہتھیاروں کا تحفظ شامل ہے اور یہ معاہدہ دفاع کے تمام پہلوؤں کو شامل کرتا ہے۔ تاہم سعودی عرب نے بھارت کے ساتھ اپنے مضبوط تعلقات کو بھی برقرار رکھنے کا عندیہ دیا، جس سے خطے کی پیچیدہ سیاسی صورتحال میں توازن قائم رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
یہ معاہدہ خطے میں جاری تناؤ اور جنگ بندی کی کوششوں کے درمیان ایک اہم سنگ میل ہے، اور اس کا اثر خلیجی خطے کی سکیورٹی اور عالمی سطح پر سیاسی توازن پر گہرا پڑنے کی توقع ہے۔
Post Views: 5