این ایف سی ایوارڈ پر عمل نہ ہوا تو پولیس سمیت تمام اداروں کیساتھ اسلام آباد آئیں گے، علی امین
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ اس وقت جو ملک میں دہشتگردی کے واقعات ہیں اس کا حل ہمارے پاس ہے، ہماری حکومت میں دہشتگردی ختم ہوئی اورپھرحکومت ختم کردی گئی جس طرح بانی پی ٹی آئی کی حکومت ہٹائی گئی ہمیں اس پر تحفظات ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ایک بار پھر وفاق کو دھمکی دی ہے کہ اگر اس مہینے میں این ایف سی میں طے شدہ چیزیں نہ ملیں تو خیبر پختونخوا کے عوام، پولیس اور سرکاری افسران سمیت سب کو لے کر نکلیں گے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ اس وقت جو ملک میں دہشتگردی کے واقعات ہیں اس کا حل ہمارے پاس ہے، ہماری حکومت میں دہشتگردی ختم ہوئی اورپھرحکومت ختم کردی گئی جس طرح بانی پی ٹی آئی کی حکومت ہٹائی گئی ہمیں اس پر تحفظات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کہا گیا ہے جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے ہماری حکومت گرائی، اس کے بعد ساری توجہ پاکستان تحریک انصاف پر کریک ڈاؤن پرہوئی، جب ان علاقوں کا پتہ نہ ہوکہ بارڈر کیسا ہے تو کیسے جنگ لڑی جاسکتی ہے؟ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم نے اپنے شہریوں کو تحفظ دینا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جہاں دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع ہوتی ہے وہاں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ہوتے رہتے ہیں، ہم اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں، اپنی کپیسٹی بلڈنگ کررہے ہیں، ہم نے ورکنگ شروع کی ہوئی ہے، اس کے بڑے اچھے نتائج آرہے ہیں، کرک میں حملہ ہوا تو عوام نکلے کہ اپنی فورسز کے ساتھ کھڑے ہیں، عوام اپنی فورسز کے ساتھ کھڑے بھی ہوں گے اور دہشتگردی کا خاتمہ بھی کریں گے۔ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھاکہ اپیل کررہا ہوں کہ جس بات چیت پر آپ نے آمادگی کی ہے اس پر عمل کریں، جب تک افغانستان میں امن نہیں ہوگا تب تک پورے ریجن میں امن نہیں ہوگا، آپ یہ نہیں دیکھ رہے کہ ہمارے لوگوں نے ہتھیار کیوں اٹھائے؟ اس جنگ کو جیتنے کیلئے آپ کو پہلے لوگوں کے دل جیتنے پڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ہمیں کہا افغانستان سےبات چیت کےلیے ٹی اوآرزبنائیں، 2 سے 3 مہینے ٹی اوآرز دیے ہوئے ہیں لیکن ہمیں جواب نہیں ملا، وفاقی حکومت نے دہشتگردی پر کوئی جواب نہیں دیا نہ سنجیدہ ہے، وفاقی حکومت نے جس بات چیت کا وعدہ کیا اس پرعمل کیا جائے، افغانستان سے صرف مذاکرات سے ہی آگے بڑھا جاسکتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور میں دہشتگردی کا کہنا
پڑھیں:
ہمیں فورتھ شیڈول کی دھمکی نہ دی جائے،اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے: مولانا فضل الرحمان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ملتان : مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، ایجنڈا کے ذریعے نوجوان نسل کو مشتعل کرنا ہے۔ ہمیں مجبور نہ کرو ورنہ مدارس و مسجد کی حرمت کے لیے اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے۔
سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہہ ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیں گے، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، مدارس کی رجسٹریشن کیلئے قانون بن چکا ہے۔ یہ بات انہوں نے پنجاب کے شہر ملتان میں تحفظ مدارس دینیہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئےکہی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری ڈھائی سو سال کی تاریخ ہے، علما کسی بھی احساس کمتری کا شکار نہ ہوں، دنیا کی کوئی طاقت ہمیں غلام نہیں بناسکتی، وفاق المدارس اصل مدارس ہیں باقی سب ڈمی ہیں ہم تسلیم نہیں کرتے، ضمنی چیزوں کے لیے علما کے ہاتھ مروڑے جارہے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے واقعات کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، بیرونی ایجنڈا ہے کہ مذہب سے لاتعلق ہوجاؤ اور روشن خیالی کی طرف آجاؤ، آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے ہمیں فرقوں میں لڑانے کی کوشش کی، افغانستان کو تباہ و برباد کردیا، کہتے ہیں کہ امن کیلئے آئے ہیں، عراق، شام، فلسطین کو تباہ کردیا اور تب بھی یہی کہتے ہیں کہتے ہیں کہ ہم امن کیلئے آئے ہیں۔