لاڑکانہ (رپورٹ محمد عاشق پٹھان+ نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ  پیپلزپارٹی کے کارکنوں کو 46 سالہ جہدوجہد پر سلام پیش کرتا ہوں۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو پہلے پاکستانی ہیں جنہیں نشان پاکستان کا اعزاز حاصل ہے۔ صدر زرداری نے ایک بار پھر گڑھی خدا بخش بھٹو کے ساتھ اپنا فرض نبھایا، شہید کو انصاف بھی دلوایا۔ قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو نے روایات کے برعکس اپنی بیٹی کو اپنا سیاسی جانشیں بنایا۔ شہید محترمہ نے اپنے والد کے نام کو زندہ رکھا، اپنا مشن جاری رکھا۔ صدر زرداری نے آئین بحال کیا، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام دیا۔ سندھ حکومت کا سب سے بڑا منصوبہ 20 لاکھ افراد کو زمین کے مالکانہ حقوق اور گھر بنا کر دے رہے ہیں۔ یہ دنیا بھر میں گھر بنانے کا سب سے بڑا منصوبہ ہے جو پیپلزپارٹی بنا رہی ہے۔ میں نے اس وقت دنیا کو یقین دلایا کہ ہم آپ کی وجہ سے ڈوب رہے ہیں۔ میں چین سے امریکا تک دنیا کا شکرگزار ہوں جنہوں نے ہماری مدد کی۔ میں وفاق اور دنیا کا شکرگزار ہوں۔ جب وزیر خارجہ بنا تو میں نے اقوام متحدہ میں اسلامو فوبیا کے خلاف پوری دنیا میں ڈبیٹ کروائی۔ عالمی دنیا کو میں نے سمجھایا کہ ہمارے سندھو کو بچانا ہے، سندھو پر نہریں نامنظور ہیں۔ دریائے سندھ کو فعال، بحال اور صحتیاب کرنا ہے۔ ایک زمانے میں یہ مائیٹی انڈس کہا جاتا تھا، ہمیں اسے بچانا ہے۔ میں دنیا کا شکرگزار ہوں کہ وہ ہمیں انڈس کو بچانے میں ٹیکنالوجی کے طور پر ہمارا ساتھ دیں گے۔ بھارت جو ہمارے پانی پر ڈاکہ ڈال رہا ہے میں اس کا مقابلہ کر کے آیا ہوں، کرتا رہوں گا۔ پاکستان مسائل کا شکار ہے۔ بیرونی قوتیں پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتی ہیں۔ نفرت اور تقسیم کی سیاست آنے والی نسلوں کو نقصان پہنچائے گی۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے ہمیشہ دہشتگردی کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔  دہشتگردی کی لہر اس وقت کے پی کے سے بلوچستان تک ہے۔ ہم نے احساس محرومی دور کرنا ہے تب ہی نظریاتی جنگ جیتی جا سکے گی۔ پاکستان کے عوام کے ساتھ خون کی ہولی کھیلنے والے درندوں کا مقابلہ کرنا ہے۔ کراچی میں ہماری بلوچستان کی بہنوں کو خودکش بنا کر استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور مہمانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ دہشتگرد کا نہ کوئی مذہب نہ کوئی قوم ہوتی ہے، یہ پیشہ ور قاتل ہوتے ہیں۔  ہم نے پہلے بھی ان دہشتگردوں کو مقابلہ کر کے شکست دلائی ہے، آج بھی شکست دیں گے۔ دہشتگرد اب جنگ چھیڑ چکے ہیں، اب بے گناہ کے قتل کا جواب دینا ہے تو اپنا سیاسی اختلاف بھولنا ہے۔ پیپلزپارٹی دہشتگردی کے خلاف حکومت کا ساتھ دے گی۔ اپوزیشن کو اپیل کرتے ہیں وہ دہشتگردی اور بین الاقوامی سازش کے خلاف اپنا کردار ادا کرے۔ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ کوئی ایک صوبہ ان عالمی قوتوں اور دہشتگردوں کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔ متحد ہوکر ان کو، دہشتگردی کو عبرتناک شکست دیں گے۔ ہم حکومت کے ساتھ بیٹھ کر پی ایس ڈی پی اور بجٹ بنائیں گے۔ ہمیشہ وفاق کے ساتھ کھڑا ہوں گا۔ یہ دہشتگرد کبھی مذہب، کبھی علیحدگی پسندی سے ملک توڑنا چاہتے ہیں۔ پاکستان کی ترقی روکنے والوں کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔ وفاق اور صوبوں کو لڑانے کی سازش ہو رہی ہے۔  وفاق کو نقصان پہنچانے والوں کو خبردار کرتا ہوں جو بلوچستان اور کے پی کے حالات کا فائدہ اٹھا کر وفاق اور ملک کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، ہم ان کو جواب دیں گے جو سندھ میں نفرت اور تقسیم کی سیاست کرنا چاہتے ہیں۔ پیپلزپارٹی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اجلاس میں پڑھ کر بتایا گیا کہ ہم اس یکطرفہ منصوبے کی حمایت نہیں کرتے۔ مخالف قوتوں کو زرداری فوبیا ہے۔ نیند میں خواب میں آتا ہے ان کو صدر زرداری۔ پاکستان چار بھائیوں کا مجموعہ ہے۔ یہ اکٹھے ہوں تو کوئی پاکستان کی ترقی کا راستہ نہیں روک سکتا۔ صوبوں کو لڑانے کی سازشیں پاکستان پیپلزپارٹی ناکام کرے گی۔ ہم پاکستان کھپے کا نعرہ لگا کر ہر ڈویژن میں جائیں گے۔ پہلا جلسہ حیدرآباد میں کریں گے۔ 18 اپریل کو حیدرآباد میں پاکستان کھپے کے نعرے سے جلسہ ہوگا۔ پانی کی منصفانہ تقسیم پر جدوجہد کریں گے اور ہر سازش کو ناکام کریں گے۔ چاروں بھائیوں کو بھائی رہنا ہے تو  کینالز منصوبے پر وفاق کو عوام کی آواز سننا ہوگی۔ پانی کی منصفانہ تقسیم ہمارا حق ہے۔ اگر عوام کا مطالبہ ہے کہ کینالز نہیں بننے چاہئیں تو پیپلزپارٹی عوام کے ساتھ کھڑی ہوگی آپ کے ساتھ نہیں۔ کینال منصوبہ اب متنازعہ بن چکا ہے۔ پیپلزپارٹی آپ کو کوئی غیر ذمہ دارانہ فیصلہ نہیں لینے دیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 16 اپریل کو عمرکوٹ میں ضمنی انتخاب ہے، نواب یوسف تالپور نے علیل ہونے کے باوجود کینالز کے خلاف جدوجہد کی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کو نقصان کے ساتھ کی سازش کے خلاف دیں گے

پڑھیں:

برطانیہ میں صحافیوں کو نشانہ بنانے کی مبینہ سازش میں  تین ایرانی افراد پر فردِ جرم عائد

برطانیہ میں تین ایرانی شہریوں پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ ایران کی غیر ملکی خفیہ ایجنسی کی مدد کر رہے تھے اور برطانیہ میں مقیم صحافیوں کے خلاف پرتشدد کارروائی کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔

ان تینوں افراد — مصطفی سپاہوند (39 سال)، فرہاد جوادی منش (44 سال) اور شاپور قله‌علی خانی نوری (55 سال) — پر برطانیہ کے نیشنل سیکیورٹی ایکٹ کے تحت الزامات لگائے گئے ہیں، جو غیر ملکی ریاستوں سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے نافذ کیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق، یہ کارروائی اگست 2024 سے فروری 2025 کے دوران انجام دی گئی، جس کا تعلق ایران سے ہے۔

مصطفی سپاہوند پر سنگین پرتشدد کارروائی کی تیاری کے لیے نگرانی کرنے کا اضافی الزام بھی ہے، جب کہ منش اور نوری پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے ایسے افراد کے لیے نگرانی کی جن سے توقع تھی کہ وہ تشدد میں ملوث ہوں گے۔

تینوں ملزمان نے لندن کی اولڈ بیلی عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے مختصر پیشی کے دوران اپنے وکلا کے ذریعے الزامات سے انکار کیا اور ستمبر 26 کو باقاعدہ فردِ جرم کی سماعت تک جیل بھیج دیے گئے۔ مقدمے کی سماعت اکتوبر 2026 میں شروع ہونے کا امکان ہے۔

پراسیکیوشن کے مطابق، یہ سازش ان صحافیوں کو نشانہ بنانے کے لیے کی گئی تھی جو برطانیہ میں قائم ایران مخالف نشریاتی ادارے "ایران انٹرنیشنل" سے وابستہ ہیں۔

واضح رہے کہ یہ گرفتاری اسی روز عمل میں آئی جب انسداد دہشت گردی پولیس نے ایک علیحدہ کارروائی میں پانچ دیگر افراد کو حراست میں لیا، جن میں چار ایرانی شامل تھے۔ تاہم انہیں بعد میں بغیر کسی الزام کے رہا کر دیا گیا۔

 

متعلقہ مضامین

  • بھارت سے تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہوکر نکلتا ہے: بلاول بھٹو زرداری
  • وفاق ہم سے امداد مانگ رہا ہے، ہم امداد دینے کے قابل بھی ہیں، وزیرعلیٰ علی امین گنڈاپور
  • سنڈے اسپیشل : ٹو این ون اسٹوریز
  • آج کا پاکستان کل جیسا نہیں رہا! نئی صف بندی؟
  • پاکستان کو 30 سیکنڈ میں یہ فیصلہ کرنا تھا کہ بھارت نے ایٹمی حملہ کیا یا نہیں، بلاول بھٹو
  • پی ٹی آئی کی تحریک کامیاب ہوتی نظر نہیں آ رہی، وفاق سے ڈائیلاگ کرے: شرجیل میمن
  • چاروں صوبوں کے گورنرز کی عید الاضحیٰ کی مبارکباد
  • برطانیہ میں صحافیوں کو نشانہ بنانے کی مبینہ سازش میں  تین ایرانی افراد پر فردِ جرم عائد
  • تحریک سے کچھ حاصل نہیں ہوگا پی ٹی آئی ہم سے بات کرے، رانا ثنااللہ
  • پی ٹی آئی جو تحریک شروع کرنے جارہی ہے ان کو اس سے کچھ نہیں ملےگا: رانا ثنا