مودی سرکار کی جانب سے متنازع وقف ترمیمی بل کی منظوری کے بعد مختلف شہروں میں مسلمانوں کا احتجاج جاری ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق لوک سبھا کے بعد راجیہ سبھا نے بھی مسلمان مخالف وقف ترمیمی بل منظور کرلیا۔ دونوں ایوانوں سے منظوری کے بعد بل اب بھارتی صدر کے پاس جائے گا اور صدر کی منظوری کے بعد باقاعدہ قانون بن جائے گا۔

مزید پڑھیں: بھارت میں متنازع وقف ترمیمی بل منظوری کے بعد اپوزیشن اور مسلم تنظیموں کا شدید احتجاج

بھارت کے مختلف شہروں میں متنازع بل کے خلاف  بڑی تعداد میں مسلمانوں کا احتجاج جاری ہے۔ مظاہرین نے وقف ترمیمی بل کو مسلمانوں کے خلاف سازش قرار دیا۔ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے کہا کہ وقف ترمیمی بل کا مقصد مسلمانوں کو پسماندہ کرنا اور ان کے جائیداد کے حقوق غصب کرنا ہے۔ مودی سرکار کی مسلم مخالف پالیسیوں کا تسلسل بھارت میں جاری ہے جن کی بدولت مسلمانوں کا استحصال کیا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: منظوری کے بعد مسلمانوں کا

پڑھیں:

میاں نواز شریف ہمیشہ سروسز چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے مخالف رہے، رانا ثناء اللہ

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور میاں نوازشریف ہمیشہ سروسز چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے مخالف رہے ہیں۔

نجی ٹیلی ویژن چینل’ جیو‘ کے ایک ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ سے جب تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد قیصر کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کا موقف جاننے کی کوشش کی گئی تو رانا ثناء اللہ نے کہا کہ  میاں نواز شریف کا واضح موقف رہا ہے کہ ایکسٹینشن نہیں ہونی چاہیے۔  میاں نواز شریف کے اپنے دور اقتدار میں جب بھی ایک یا دو مرتبہ موقع ملا ہے، انہوں نے اپنے موقف پر عمل کرکے دکھایا ہے۔ انہوں نے ایکسٹینشن نہیں دی۔

یہ بھی پڑھیے ملک میں عملاً مارشل لا نافذ، جنرل باجوہ کو ایکسٹیشن دینا غلطی تھی، پی ٹی آئی

یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملک میں جو نظام رائج ہے، وہ نہ آئینی ہے اور نہ ہی قانونی، بلکہ حقیقت میں ملک پر عملاً مارشل لا مسلط ہے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ کو ایکسٹینشن دینا ہماری تاریخی غلطی تھی، اس سنگین غلطی پر قوم سے معافی مانگتے ہیں۔ آئندہ کسی ایکسٹینشن کو سپورٹ نہیں کریں گے۔

یہ بات انہوں نے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین، سابق وزیراعظم عمران خان بھی جنرل باجوہ کو مدت ملازمت میں توسیع دینے کے فیصلے کو اپنی سب سے بڑی غلطی قرار دے چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے مجھے کمزور حکومت اور جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن نہیں دینی چاہیے تھی، عمران خان نے اپنی غلطیوں کا اعتراف کرلیا

سابق وزیر اعظم عمران خان نے اعتراف کیا ہے کہ جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دینا ان کی سب سے بڑی غلطی تھی اور کمزور اتحادی حکومت لینے کی بجائے انہیں دوبارہ انتخابات کروانے چاہیے تھے۔

’اپنی دو غلطیاں تسلیم کرتا ہوں کہ جنرل باجوہ کی ملازمت میں توسیع دینا میری سب سے بڑی غلطی تھی اور کمزور اتحادی حکومت لینے کی بجائے مجھے دوبارہ انتخابات کروانے چاہیے تھے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • ’مختلف ہنر کی مفت تکنیکی اور پیشہ ورانہ تربیت‘ خواتین کیلئے روزگار حاصل کرنے کا نادر موقع
  • سی ڈی اے کی جانب سے مساجد شہید کرنے کے خلاف احتجاج،، مدنی مسجد کی جگہ نمازی اکٹھے ہونا شروع ہوگئے ،، ویڈیوز سب نیوز پر
  • میاں نواز شریف ہمیشہ سروسز چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے مخالف رہے، رانا ثناء اللہ
  • رانا ثنااللہ کی پی ٹی آئی سے یوم آزادی کے دن احتجاج کی کال واپس لینےکی اپیل
  • ترکیہ سمیت مختلف ممالک میں اسرائیلی مظالم کیخلاف احتجاج، غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
  • نیتن یاہو کے منصوبے کے خلاف اسرائیل میں بھی احتجاج، ایک لاکھ سے زائد افراد کا مظاہرہ
  • نیتن یاہو کا غزہ پر قبضے کا متنازع منصوبہ، وزیر خزانہ کی حکومت گرانے کی دھمکی
  • لندن میں ’فلسطین ایکشن‘ پر پابندی کے خلاف تاریخی احتجاج، 466 سے زائد افراد گرفتار
  • وزیراعظم کی منظوری سے رحمت العالمین اتھارٹی میں مرحوم خاتون کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری
  • بیوروکریسی میں جو بھی بدعنوانی میں ملوث ہوگا، اس کے خلاف کارروائی ہوگی، جاوید لطیف