مسلم مخالف وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلمانوں کا مختلف شہروں میں احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
مودی سرکار کی جانب سے متنازع وقف ترمیمی بل کی منظوری کے بعد مختلف شہروں میں مسلمانوں کا احتجاج جاری ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق لوک سبھا کے بعد راجیہ سبھا نے بھی مسلمان مخالف وقف ترمیمی بل منظور کرلیا۔ دونوں ایوانوں سے منظوری کے بعد بل اب بھارتی صدر کے پاس جائے گا اور صدر کی منظوری کے بعد باقاعدہ قانون بن جائے گا۔
مزید پڑھیں: بھارت میں متنازع وقف ترمیمی بل منظوری کے بعد اپوزیشن اور مسلم تنظیموں کا شدید احتجاج
بھارت کے مختلف شہروں میں متنازع بل کے خلاف بڑی تعداد میں مسلمانوں کا احتجاج جاری ہے۔ مظاہرین نے وقف ترمیمی بل کو مسلمانوں کے خلاف سازش قرار دیا۔ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے کہا کہ وقف ترمیمی بل کا مقصد مسلمانوں کو پسماندہ کرنا اور ان کے جائیداد کے حقوق غصب کرنا ہے۔ مودی سرکار کی مسلم مخالف پالیسیوں کا تسلسل بھارت میں جاری ہے جن کی بدولت مسلمانوں کا استحصال کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: منظوری کے بعد مسلمانوں کا
پڑھیں:
میاں نواز شریف ہمیشہ سروسز چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے مخالف رہے، رانا ثناء اللہ
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور میاں نوازشریف ہمیشہ سروسز چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے مخالف رہے ہیں۔
نجی ٹیلی ویژن چینل’ جیو‘ کے ایک ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ سے جب تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد قیصر کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کا موقف جاننے کی کوشش کی گئی تو رانا ثناء اللہ نے کہا کہ میاں نواز شریف کا واضح موقف رہا ہے کہ ایکسٹینشن نہیں ہونی چاہیے۔ میاں نواز شریف کے اپنے دور اقتدار میں جب بھی ایک یا دو مرتبہ موقع ملا ہے، انہوں نے اپنے موقف پر عمل کرکے دکھایا ہے۔ انہوں نے ایکسٹینشن نہیں دی۔
یہ بھی پڑھیے ملک میں عملاً مارشل لا نافذ، جنرل باجوہ کو ایکسٹیشن دینا غلطی تھی، پی ٹی آئی
یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملک میں جو نظام رائج ہے، وہ نہ آئینی ہے اور نہ ہی قانونی، بلکہ حقیقت میں ملک پر عملاً مارشل لا مسلط ہے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ کو ایکسٹینشن دینا ہماری تاریخی غلطی تھی، اس سنگین غلطی پر قوم سے معافی مانگتے ہیں۔ آئندہ کسی ایکسٹینشن کو سپورٹ نہیں کریں گے۔
یہ بات انہوں نے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین، سابق وزیراعظم عمران خان بھی جنرل باجوہ کو مدت ملازمت میں توسیع دینے کے فیصلے کو اپنی سب سے بڑی غلطی قرار دے چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے مجھے کمزور حکومت اور جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن نہیں دینی چاہیے تھی، عمران خان نے اپنی غلطیوں کا اعتراف کرلیا
سابق وزیر اعظم عمران خان نے اعتراف کیا ہے کہ جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دینا ان کی سب سے بڑی غلطی تھی اور کمزور اتحادی حکومت لینے کی بجائے انہیں دوبارہ انتخابات کروانے چاہیے تھے۔
’اپنی دو غلطیاں تسلیم کرتا ہوں کہ جنرل باجوہ کی ملازمت میں توسیع دینا میری سب سے بڑی غلطی تھی اور کمزور اتحادی حکومت لینے کی بجائے مجھے دوبارہ انتخابات کروانے چاہیے تھے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں