اسلام آ باد:

وزیراعظم نے پاکستانی کاروباری اداروں کے ملکی معاشی سمت پر اعتماد کے بارے میں حالیہ گیلپ سروے بزنس کانفیڈینس انڈیکس رپورٹ پر اظہار اطمینان کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ نتائج کاروباری برادری کے ملک کی سیاسی و اقتصادی صورتحال میں استحکام کے عکاس ہیں۔

اپنے بیان میں وزیراعظم نے کہا ہے کہ گیلپ سروے کے مطابق کاروباری اداروں کا پاکستان کی معیشت پر اعتماد گزشتہ چار سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے جو کہ انتہائی خوش آئند ہے، سروے کے مطابق 2024ء کی آخری سہ ماہی کے مقابلے میں ملکی معاشی سمت کا اسکور منفی 2 پر آگیا ہے جو کہ 2021ء کی چوتھی سہ ماہی کے بعد بلند ترین سطح ہے۔

انہوں نے کہا کہ گیلپ سروے کے نتائج کاروباری برادری کے ملک کی سیاسی و اقتصادی صورت حال میں استحکام کے عکاس ہیں حکومتی اقدامات اور اصلاحاتی ایجنڈے کی بدولت سے سسٹم میں جو شفافیت آئی ہے اس سے تاجر برادری کے لئے آسانیاں پیدا ہوئی ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کے ادارہ جاتی اصلاحات کے ایجنڈے، ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات نے ملک میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے لئے نئی راہیں کھولی ہیں ہر دن بہتر ہوتے ہوئے معاشی اشاریے، بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگز میں بہتری حکومت کی بہترین معاشی پالیسیوں، کرپشن و رشوت میں کمی اور شفافیت کا ثبوت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میکرو اکنامک اصلاحات کے ثمرات عام آدمی تک پہنچنا شروع ہو گئے ہیں، حکومت ادارہ جاتی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہے حال ہی میں پاکستان اسٹاک ایکسچنج کا 100 انڈیکس 1 لاکھ 47 ہزار پوائنٹس کی بلند ترین سطح کو عبور کرگیا۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور ان کی معاشی ٹیم کی کاوشیں لائق تحسین ہیں، حکومت ملک میں کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کے لئے مزید سہولیات فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہے اور اس کیلئے کاروباری برادری سے مشاورت کا دائرہ کار مزید وسیع کیا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کاروباری برادری گیلپ سروے کے لئے نے کہا

پڑھیں:

سیلاب کے معاشی اثرات آئی ایم ایف جائزے کا حصہ بنائے جائیں: وزیراعظم کا مطالبہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیویارک: وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پر زور دیا ہے کہ پاکستان کی معیشت پر حالیہ سیلاب کے اثرات کو فنڈ کے جاری معاشی جائزے میں شامل کیا جائے۔ یہ مطالبہ انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس کے موقع پر آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات کے دوران کیا۔

ملاقات میں وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان دیرینہ اور تعمیری شراکت داری کو سراہتے ہوئے فنڈ کی بروقت معاونت کا اعتراف کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پروگرام کے مختلف اہداف اور وعدے پورے کرنے میں پیشرفت کر رہا ہے تاہم سیلاب سے معیشت پر پڑنے والے اثرات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

اس موقع پر کرسٹالینا جارجیوا نے سیلاب سے متاثرہ پاکستانی عوام کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ نقصانات کے تخمینے اور بحالی کے مؤثر اقدامات نہایت اہم ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کے میکرواکنامک پالیسیوں پر عملدرآمد کے عزم کو بھی سراہا۔

دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • پنجاب: سیلاب نقصانات کے سروے کیلئے فوج تعینات کرنے کا فیصلہ
  • وزیراعظم اور بل گیٹس کی ملاقات ، معاشی شمولیت اور معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن میں تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ
  • سیلاب کی تباہ کاریوں کے سروے کا کام پاک فوج کے حوالے کر دیا گیا
  • پنجاب میں سیلاب نقصانات کے سروے کے لیے فوج تعینات کرنے کا فیصلہ
  • پنجاب  میں  سیلاب سے  ہونے  والے  نقصانات  کے سروےکے لیے پاک  فوج تعینات کرنےکی منظوری
  • پنجاب ، سیلاب کی تباہ کاریوں کا سروے پاک فوج کرے گی
  • نیویارک: وزیرِاعظم کی سری لنکن صدر سے ملاقات، مضبوط تعلقات پر اظہارِ اطمینان
  • پاکستان کا معاشی ترقی کا ماڈل ناکام ہو رہا ، غربت میں کمی کرنے میں معاون نہیں
  • پاکستان کا معاشی ترقی کا ماڈل ناکام ہو رہا ہے، عالمی بینک
  • سیلاب کے معاشی اثرات آئی ایم ایف جائزے کا حصہ بنائے جائیں: وزیراعظم کا مطالبہ