آئی ایم ایف وفد کے دورے کی مصروفیات کو منظر عام پرنہ لانےکا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )حکومت نے پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے وفد کے کی مصروفیات کو منظر عام پرنہ لانےکا فیصلہ کیا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے ذرائع وزارت خزانہ کے حوالے سے بتایا کہ آئی ایم ایف وفد کا کوئی تحریری شیڈول بھی نہ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف وفد کی ملاقاتوں کی اطلاعات متعلقہ محکمے کوفون پر ہی دی جائے گی۔
یاد رہے کہ آئی ایم ایف کا وفد گزشتہ روز پاکستان پہنچا تھا، وفد گڈ گورننس اور کرپشن کے تخلیصی جائزے کے لئے پاکستانی حکام سے بات چیت کرے گا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ آئی ایم ایف وفد سال 2025-26 کی بجٹ تجاویز کا جائزہ لے گا اور گورننس سے متعلق تکنیکی معاونت پر پاکستانی حکام سے فالو اپ مذاکرات کرے گا۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق وفد آئندہ مالی سال کیلئے ٹیکس ریونیو اقدامات، اخراجات پر کنٹرول سے متعلق پاکستانی حکام سے مذاکرات کرے گا اور بجٹ کو حتمی شکل دینے کےلئے آئی ایم ایف وفد وزارت خزانہ حکام سے مل کر تجاویز تیارکرےگا۔
پنجاب بھر میں نئے سہولت بازار قائم کرنے کی منظوری ، وزیر اعلیٰ نے زیرِ تکمیل پراجیکٹ بھی جلد مکمل کرنے کا حکم دیدیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف وفد کہ آئی ایم ایف حکام سے
پڑھیں:
اقوامِ متحدہ میں پاکستانی مندوب کا بھارت کو کرارا جواب
تصویر بشکریہ فیس بُک اکاؤنٹاقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مندوب عثمان جدون کی جانب سے بھارت کو کرارا جواب دیا گیا ہے۔
سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستانی سفیر عثمان جدون نے کہا کہ بھارت جموں و کشمیر پر غیر قانونی قبضہ جما کر مسلسل اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے، بھارت پاکستان اور خطے میں منظم دہشتگردی کی سرپرستی کر رہا ہے۔
ابن کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں صرف کشمیر نہیں بلکہ بھارت کے دیگر حصوں میں بھی ہو رہی ہیں جن کی تصدیق بین الاقوامی رپورٹس سے ہوتی ہے۔
پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے اور 7 سے 10 مئی کے دوران بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستان نے ذمہ دارانہ انداز میں کارروائی کرتے ہوئے بھارت کے 6 جنگی طیارے تباہ کیے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاک بھارت کے درمیان جنگ کا خاتمہ پاکستان کے مضبوط مؤقف اور امریکی معاونت کے باعث ممکن ہوا۔
عثمان جدون کا کہنا تھا کہ جنگ کے دوران پاکستان نے بھارت کے 6 جنگی طیارے تباہ کیے۔