ہماری پسماندگی کا غلط استعمال، غربت کو کمزوری سمجھا جا رہا ہے: مولانا فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
ہماری پسماندگی کا غلط استعمال، غربت کو کمزوری سمجھا جا رہا ہے: مولانا فضل الرحمان WhatsAppFacebookTwitter 0 5 April, 2025 سب نیوز
تونسہ (آئی پی ایس )سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہماری پسماندگی کاغلط استعمال اور غربت کو کمزوری سمجھا جا رہا ہے۔تونسہ میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ طویل عرصے بعد یہاں میں اجتماع سے مخاطب ہوں، ہم بھی کوہ سلیمان کے دامن ہیں اور ابھی کوہ سلیمان کا دامن ہیں، ہم سب کے مسائل ایک جیسے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری غربت کو جاگیر دار استعمال کر رہا ہے، اس خطے میں وہ آواز موجود ہے جس کو جییوآئی کی آواز کہا جاتاہے، غلامی سیبغاوت ہماری پہچان ہے، دوسرے ممالک سےآزادی کی بھیک نہیں مانگی جاسکتی۔
سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا تھا کہ ہماری پسماندگی کاغلط استعمال ہو رہا ہے، ہماری غربت کو کمزوری سمجھا جا رہا ہے، حکمران غربت کو کمزوری سمجھتے ہوئیغلط استعمال کر رہے ہیں، مظالم کیخلاف جنگ جاری رکھیں گے، اسلامی ممالک میں آگ بھڑک رہی ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم مغرب کی تہذیب کو قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں، ہمیں امریکا اورمغرب کی غلامی کرنے کہا جاتا ہے، ہم تہذیب،روایات مغرب،یورپ اور امریکا سے مانگتیہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فساد کی جڑ تم ہو،ہم نہیں ہیں، افغانستان،شام اورعرب دنیا میں آگ جل رہی ہے اور اس میں جل بھی میں رہاہوں،انسانیت کیلئیخطرہ بھی میں ہوں،ایسا نہیں ہوسکتا، فلسطین میں اسرائیلی جبر سے60ہزارمسلمان بمباری میں شہید ہوئے، غزہ میں بزرگ ،خواتین اور بچے شہید ہونے کا انتظار کرتے ہیں۔ سربراہ جے یو آئی ف نے مزید کہا کہ77سالوں میں ہماریملک یہ بحث ختم نہیں ہورہی تھی کہ سود کو کیسے ختم کیاجائے؟ یکم جنوری2028سے پاکستان میں سود مکمل ختم ہو جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: غربت کو کمزوری سمجھا جا رہا ہے مولانا فضل الرحمان ہماری پسماندگی کا نے کہا
پڑھیں:
لاہور میں بلوچستان کا مقدمہ عوام کے سامنے رکھیں گے، مولانا ہدایت الرحمان
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ ملک پر چند خاندانوں کا قبضہ ہے۔ انصاف اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی امیر و رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا ہے کہ لاہور میں ہونے والے جماعت اسلامی کے مرکزی اجتماع میں بلوچستان کا مقدمہ پیش کریں گے۔ ملک پر چند خاندانوں کا قبضہ ہے۔ انصاف اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔ یہ باتیں انہوں نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہیں۔ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ ہر دس سال بعد جماعت اسلامی کا مرکزی اجتماع ہوتا ہے۔ اس سال 21 سے 23 نومبر تک مینار پاکستان پر جماعت اسلامی کا مرکزی اجتماع ہوگا۔ انکا کہنا تھا کہ "بدل دو نظام" کے عنوان سے عظیم الشان اجتماع ہوگا۔ جس میں بلوچستان بھر سے لوگ شرکت کریں گے۔ لاہور میں بلوچستان کا مقدمہ پاکستان کے عوام کے سامنے رکھیں گے۔ بلوچستان کے لوگ محب وطن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک پر چند خاندانوں نے قبضہ کیا ہے۔ بااثر شخصیات کے لئے رات بارہ بجے عدالتیں کھولتی ہیں۔ ملک میں انصاف اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔