کراچی:

سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے حکومت پنجاب پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کینالز کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔

کراچی میں پریس کانفرنس میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے ذوالفقار علی بھٹو کی برسی، کینالز کے مسئلے اور سیاسی صورت حال پر تفصیلی بات چیت کی اور بتایا کہ کل گڑھی خدا بخش بھٹو میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کی برسی پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ملک کے اہم مسائل بالخصوص سندھ کے "برننگ ایشو" کینالز پر زور دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ کینالز کسی صورت نہیں بننے دیے جائیں گے اور حکومت پنجاب کے منصوبوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، نہ کہ شہباز شریف کے ساتھ  ہیں، پیپلز پارٹی کینالز کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔

انہوں نے حکومت پنجاب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ واضح نہیں کر سکی کہ کینالز کے لیے پانی کہاں سے لایا جائے گا، مزید کہا کہ 18 اپریل کو حیدرآباد میں کینالز اور دہشت گردی کے خلاف ایک تاریخی جلسہ  منعقد کیا جائے گا، جس میں عوامی حمایت کو اکٹھا کیا جائے گا۔

شرجیل انعام میمن نے پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کے بیان کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں آئین پڑھنا چاہیے، حکومت پنجاب کا ایجنڈا پیپلز پارٹی اور وفاق کے درمیان تصادم پیدا کرنا ہے لیکن پیپلز پارٹی میچور سیاست کر رہی ہے اور عوامی مفادات کی حفاظت کرے گی۔

خیبر پختونخوا (کے پی) کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا فوکس امن عامہ پر ہونا چاہیے، انہوں نے ماضی میں طالبان کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی وکالت کی تھی، جس سے بدامنی پھیلتی ہے۔ 

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ہمارا جینا مرنا عوام کے ساتھ ہے اور پیپلز پارٹی سندھ کے حقوق کے لیے کسی بھی حد تک جائے گی، کینالز کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا اور عوامی جدوجہد جاری رہے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شرجیل انعام میمن نے پیپلز پارٹی حکومت پنجاب کرتے ہوئے ہوئے کہا کے ساتھ کہا کہ کرے گی

پڑھیں:

پی پی کا کینالز منصوبے پر حکومت کے خلاف احتجاج، سینیٹ سے واک آؤٹ

پی پی سینیٹرز نشستوں سے اٹھ کر باہر آگئے ، پی پی ارکان کے پانی چور نامنظور کے نعرے
کینالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا رویہ بڑا منافقانہ ہے، قائد حزب اختلاف شبلی فراز

سینیٹ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے ارکان نے حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور پانی چور کے نعرے لگائے ۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اپوزیشن نے سینیٹ میں نکتہ اعتراض پر وقت نہ دینے پر احتجاج کیا جبکہ بات نہ کرنے پر پی پی ارکان بھی بھڑک اٹھے ۔اجلاس میں کینالز منصوبے کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے سینیٹرز نے بھی احتجاج کیا اور نشستوں سے اٹھ کر سامنے آگئے ، پی پی ارکان نے پانی کے چور نامنظور، پانی چوری نامنظور کے نعرے لگائے ۔سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ سندھ کے عوام سات دنوں سے سڑکوں پر ہیں، سینیٹ میں جماعتوں نے نہروں کے خلاف قرارداد جمع کرائی ہے ہمیں بات کرنے کا موقع دیں۔یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ وقفہ سوالات کے بعد آپ بات کریں، اس پر سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے چیئرمین ڈائس کے سامنے دھرنا دے دیا۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ قائد حزب اختلاف، شیری رحمان سے بات کرکے معاملے کو بحث کے لیے ایوان میں لے آئیں تاہم ارکان نہیں مانے اور پیپلز پارٹی کے سینیٹرز ایوان سے واک آوٹ کرگئے ۔سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اس معاملے پر بیٹھ کر بات ہوگی کوئی چیز بلڈوز نہیں ہوگی، کابینہ کے ارکان ایوان میں سوالوں کے جواب دیں گے ۔یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ایوان میں کورم کی نشاندہی ہوئی ہے ۔ فلک ناز چترالی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سیاست وڑگئی، پی ٹی آئی ارکان نے کہا کہ کسی نے کورم کی نشاندہی نہیں کی، یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ کورم پورا ہے ۔قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے کہا کہ آج سینیٹ کے پارلیمانی سال کا پہلا دن ہے ، ہم چاہتے تھے کہ پورے سال کے حوالے سے بات کریں مگر سینیٹ میں خیبرپختونخوا کو اس کے حق سے محروم کیا گیا، کس طرح تیز رفتار قانون سازی کی گئی اس پر بات کرتے ، سندھ میں نظام منجمد ہوگیا ہے عوام سراپا احتجاج ہیں، کینالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا رویہ بڑا منافقانہ ہے ، صدر صاحب نے جولائی میں ایگری کیا اور تقریر میں مخالفت کردی۔سینٹ اجلاس میں کورم کی ایک مرتبہ پھر نشاندہی ہوئی، چئیرمین نے گنتی کروائی اس بار کورم پورا نہ نکلا۔ سینٹ گیلریوں میں گھنٹیاں بجائی گئیں۔سینٹ میں پی ٹی آئی ارکان نے شدید نعرے بازی کی۔ سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ اس سے زیادہ شرم کی بات کیا ہوسکتی ہے کہ حکومتی ارکان کورم کی نشاندہی کررہے ہیں۔ سینیٹر فلک ناز چترالی نے نعرے لگائے شرم سے پانی پانی پی پی پی۔اس دوران سینیٹ میں مسلم لیگ ن کے صرف ایک سینیٹر ناصر بٹ اکیلے بیٹھے ہوئے تھے ۔شبلی فراز نے کہا کہ ایک سال ہوگیا خیبرپختونخوا کی سینیٹ میں نمائندگی نہیں ہے ، تیس دن میں انتخابات ہونے ہوتے ہیں لیکن ثانیہ نشتر کی خالی نشست پر فیصلہ نہ ہوا، تاج حیدر کی وفات پر خالی نشست کے لئے اقدامات کئے ، بلوچستان سے قاسم رونجھو کی نشست خالی ہوئی الیکشن بھی ہوا، خیبرپختونخوا میں انتخابات کے بعد سینیٹر منتخب نہ ہونے دئیے ، سینیٹرز کی مدت کی وجہ سے آئینی بحران پیدا ہو گیا ہے ، وہ جماعتیں جو خیبرپختونخوا تک ہیں انہوں نے سینیٹ ممبران انتخابات کی قرارداد کی مخالفت کی۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ہم نے ثانیہ نشتر کی سیٹ خالی کرکے الیکشن کمیشن کو بتا دیا ہے ، 19ممبران سینیٹ میں ہیں کورم پورا نہیں۔ بعدازاں چیئرمین سینٹ نے اجلاس جمعہ کے روز ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی ہمیشہ حکومت اور مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی رہی ہے، مراد علی شاہ
  • بھارت کے خلاف حکومت کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں، منہ توڑ جواب دیں گے، پیپلز پارٹی
  • بلاول بھٹو کینالز کے تنازع پر کسانوں کا مقدمہ جیت گئے، وفاق نے پیپلز پارٹی کی شرائط مان لیں
  • حکومت کاشتکاروں کو گندم کی پوری قیمت دے، ہم عوام کے اتحادی: گورنر 
  • نئی نہروں کے معاملے پر  وزیر اعظم بے بس ہیں تو اقتدار چھوڑ دیں، ندیم افضل چن
  • ن لیگی وزرا ء بیان بازی کر رہے ہیں، شہباز شریف سمجھائیں،شرجیل میمن
  • پی پی کا کینالز منصوبے پر حکومت کے خلاف احتجاج، سینیٹ سے واک آؤٹ
  • متنازع کینالز کے معاملہ پر دھرنا، رانا ثنا اللہ اور شرجیل میمن نے وکلا کو ملاقات کیلئے بلا لیا
  • کینالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی منافقت کر رہی ہے، سینیٹر شبلی فراز
  • کینال معاملے پر لوگوں کے تحفظات جائز ہیں: شرجیل میمن