ٹرمپ حکومت کیخلاف امریکا سمیت مختلف ممالک میں احتجاج، پالیسیاں واپس لینے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
رپورٹ کے مطابق "Hands Off!" کے نام سے ہونیوالے احتجاج کیلئے نیویارک میں بڑی تعداد میں مظاہرین جمع ہوگئے ہیں جبکہ واشنگٹن کے نیشل مال کے باہر مظاہرے میں 20 ہزار سے زائد افراد کی شرکت متوقع ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ٹرمپ اور ان کے مشیر ایلون مسک کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج امریکا سمیت مختلف ممالک میں آج احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ٹرمپ حکومت کی پالیسیوں کے خلاف آج امریکا کی 50 ریاستوں کے ساتھ کینیڈا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، پرتگال اور میکسیکو میں کل ملا کر 1200 مقامات پر احتجاجی مظاہورں کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق "Hands Off!" کے نام سے ہونے والے احتجاج کے لیے نیویارک میں بڑی تعداد میں مظاہرین جمع ہوگئے ہیں جبکہ واشنگٹن کے نیشل مال کے باہر مظاہرے میں 20 ہزار سے زائد افراد کی شرکت متوقع ہے۔ رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے ٹرمپ اور ایلون مسک کے خلاف نعرے لگانے کے ساتھ امریکا میں حقیقی جمہوریت کی بحالی اور عوام مخالف پالیسیاں واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ٹرمپ کے خلاف یہ سب سے بڑا مظاہرہ ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے کا خطرہ: پاکستان سمیت 16 ممالک کا اسرائیل کو سخت انتباہ
اسلام آباد: پاکستان سمیت 16 ممالک نے غزہ کے محصور عوام کے لیے امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اس قافلے کے خلاف کسی بھی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
مشترکہ بیان پاکستان، بنگلہ دیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائشیا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر، سلووینیا، جنوبی افریقہ، اسپین اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ نے جاری کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ فلوٹیلا کا مقصد غزہ کے عوام تک انسانی امداد پہنچانا ہے، اور اس مشن کے خلاف کوئی بھی رکاوٹ یا خلاف ورزی انسانی حقوق اور عالمی قوانین کے منافی ہوگی۔ وزرائے خارجہ نے واضح کیا کہ فلوٹیلا شرکاء کے خلاف کسی بھی غیر قانونی کارروائی پر احتساب ہوگا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی اور بین الاقوامی قوانین کا احترام سب کا مشترکہ مقصد ہے۔ وزرائے خارجہ نے خبردار کیا کہ بین الاقوامی پانیوں میں جہازوں پر حملہ یا غیر قانونی حراست احتساب کے زمرے میں آئے گی۔