اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پوری دنیا کے امن کی تباہی کا مجرم ہے، لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
نائب امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جماعت اسلامی فلسطینیوں سے یکجہتی کیلئے ملک گیر جدوجہد کرے گی، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پوری دنیا کے امن کی تباہی کا مجرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کا کردار اتنہائی افسوسناک ہے جبکہ غزہ کے مظلوم مسلمان امت سے مایوس ہو کر اللہ کی طرف دیکھ رہے ہیں، جو بہت ہی المناک ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ بیت المقدس اور غزہ کی صورتحال پر عالمِ اسلام کی دانستہ خاموشی المیہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ خوفناک خونریزی کا شکار ہے، اقوام متحدہ سمیت عالمی ادارے بے بسی اور بے حسی کا شکار ہیں۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعت اسلامی فلسطینیوں سے یکجہتی کیلئے ملک گیر جدوجہد کرے گی، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پوری دنیا کے امن کی تباہی کا مجرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کا کردار اتنہائی افسوسناک ہے جبکہ غزہ کے مظلوم مسلمان امت سے مایوس ہو کر اللہ کی طرف دیکھ رہے ہیں، جو بہت ہی المناک ہے۔
لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ مظلوم کی آہ عرش ہلا دیتی ہے، اللہ کو ہماری بے حسی پر جلال آ گیا تو پھر ہم بھی نہیں بچیں گے۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں میں غزہ کے مظلوموں کیلئے آواز اٹھائیں اور امت کو ایک پیج پر لاکر او آئی سی اس حوالے سے لائحہ عمل دے۔ لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ عرب حکمرانوں کا کردار شرمناک ہے، کہ وہ مظلوموں کی مدد کی بجائے ظالموں کی صفوں میں کھڑے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
غزہ کے لوگوں کیلئے احتجاج وقت کی اہم ضرورت ہے، جماعت اسلامی بلوچستان
کوئٹہ میں ایک وفد سے ملاقات کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنماء کبیر شاکر نے کہا کہ بدامنی، بے روزگاری کیوجہ سے صوبے کے عوام پریشان ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے نائب امیر مولانا عبدالکبیر شاکر نے کہا ہے کہ غزہ کے عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے 26 اپریل قومی سطح پر ہڑتال وقت کی اہم ضرورت ہے۔ یہ ہڑتال کسی پارٹی تنظیم کی نہیں، بلکہ پوری قوم کی ہے۔ تاجربرادری کی حمایت خوش آئند ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی دفتر میں وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو میں کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کا پاکستان کیساتھ دینی رشتہ ہے۔ بدامنی، بے روزگاری کی وجہ سے بلوچستان کے عوام پریشان ہیں۔ روزگار برائے فروخت، بارڈر بند، بدامنی اور بدعنوانی نے بلوچستان کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔ بلوچستان کے عوام کے مطالبات جائز ہیں۔ حکمرانوں کو عوام کے حقوق پر توجہ دینی چاہئے۔ بلوچستان کے نوجوانوں کو روزگار میسر ہے نہ تعلیم و کاروبار کے مواقع ہیں۔ تاجر تجارت نہیں کرسکتے۔ ان حالات میں ہم ایوان کے اندر اور باہر مظلوموں کے حقوق کیلئے آواز بلند کر رہے ہیں۔