سرکاری حج سکیم کے تحت 90 ہزار حاجی سعودی عرب جائیں گے، سردار محمد یوسف
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا کہ بچ جانیوالی رقم کو حجاج کو واپس کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں رمضان المبارک کے آخری عشرے میں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ گیا، وہاں حج انتظامات دیکھے، حجاج کو فراہم کردہ سہولیات بھی دیکھیں، سعودی عرب کے حج کے وزیر سے بھی ملاقات ہوئی، 8 اپریل سے حج کیلئے ٹریننگ کا ایک اور سیشن شروع ہونے جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و ہم آہنگی سردار محمد یوسف کا حج تیاریوں سے متعلق حاجی کیمپ لاہور میں پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ سرکاری حج سکیم کے تحت 90 ہزار حاجی سعودی عرب جائیں گے، بچ جانیوالی رقم کو حجاج کو واپس کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں رمضان المبارک کے آخری عشرے میں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ گیا، وہاں حج انتظامات دیکھے، حجاج کو فراہم کردہ سہولیات بھی دیکھیں، سعودی عرب کے حج کے وزیر سے بھی ملاقات ہوئی، 8 اپریل سے حج کیلئے ٹریننگ کا ایک اور سیشن شروع ہونے جا رہا ہے۔
 
 سردار محمد یوسف نے کہا کہ شہباز شریف کی ہدایات کے مطابق آگے بڑھ رہے ہیں، ویکسینیشن سے متعلق حجاج کو بتا رہے ہیں، ملک بھر سے فلائٹ آپریشن کیلئے خصوصی ڈیوٹی لگائی جائیں گی، 29 اپریل سے ممکنہ طور پر فلائٹ آپریشن شروع ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شارٹ ٹرم 11 لاکھ 50 ہزار جبکہ لانگ ٹرم 10 لاکھ 50 ہزار روپے ہوگا، بھیک کے معاملے میں جو بھی ڈی پورٹ ہوا سخت کارروائی کی گئی، حج سے قبل پہلے بھی عمرہ ویزہ بند کر دیئے جاتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی عام عوام کیلئے بہت بڑی خوشخبری ہے، ایک سال کے عرصے میں مہنگائی کم ہوگئی ہے۔ 
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سعودی عرب سے تعلقات مضبوط اور تاریخی ہیں‘ برطانوی وزیر خارجہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-06-6
ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک) برطانوی وزیر خارجہ ایویٹ کوپر نے کہا ہے کہ ریاض کے ساتھ لندن کے تعلقات مضبوط اور تاریخی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں 1900 سے زیادہ برطانوی کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔ ایویٹ کوپران دنوں ریاض کا دورہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا ان کا ملک مالی تعاون کے فریم ورک کے اندر سعودی عرب کے ساتھ تعاون کو تیز کرنا چاہتا ہے۔ ایویٹ کوپر نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان کا ملک سوڈان میں مذاکرات کی حمایت کرتا ہے جس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ جنگ علاقائی امن اور سلامتی کے لیے براہ راست خطرہ ہے ۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کا ملک سوڈان میں فوری طور پر جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے شراکت داروں کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ لندن نے سوڈان میں شہریوں کی تکالیف کے ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے فنڈز مختص کرنے کی کوششوں کا اعلان کیا ہے۔اسی سلسلے میں برطانوی وزیر خارجہ ایویٹ کوپر نے کہا کہ ان کا ملک لبنان میں حزب اللہ کو غیر مسلح دیکھنا چاہتا ہے۔ لندن لبنانی حکومت اور لبنانی فوج کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
سعودی وزیر خارجہ اپنی برطانوی ہم منصب سے گفتگو کررہے ہیں