Jang News:
2025-09-18@13:28:09 GMT
معیشت مشکلات میں تھی اب بہتر ہو رہی ہے، وزیر قانون
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ پاکستانی معیشت مشکلات میں تھی اب بہتری کی طرف جا رہی ہے۔
لاہور میں تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں معاشی استحکام کے ساتھ روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی طرف سے 10 کروڑ روپے ایس او ایس کو دیے جاتے ہیں۔
سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ خوشی ہے کہ ایس او ایس کے بچے تعلیم کے ہر شعبے میں آگے جارہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بھارت کا غیر ذمے دارانہ رویہ اب کھیلوں کے میدان تک پہنچ چکا، عطا تارڑ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ بھارت کا غیر ذمے دارانہ رویہ اب کھیلوں کے میدان تک پہنچ چکا۔منگل کوانسٹی ٹیوٹ آف ریجنل اسٹیڈیز کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عسکری میدان میں شکست کے بعد بھارت اب کھیل کے میدان میں اوچھے ہتھکنڈیاستعمال کر رہا ہے۔عطا تارڑ نے کہاکہ پاکستان نے بھارت کے گمراہ کن پروپیگنڈے کو بے نقاب کیا، پاکستان نے بھارت کی بلاجواز جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، 4 روزہ جنگ میں پاکستان نے فتوحات کی ایک نئی داستان رقم کی، پاکستان کے بھرپور جواب پر بھارت نے جنگ بندی کی درخواست کی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان نے خطے میں پائیدار امن کیلئے ہمیشہ اپنا مؤثر کردار ادا کیا، مودی حکومت اور ہندوتوا نظریے کو عبرت ناک شکست ہوئی، بھارت ایک غاصب اور جارح ملک ہے جو مظلوم بننے کی کوشش کر رہا ہے۔(جاری ہے)
انہوںنے کہاکہ پہلگام جیسے واقعات کی حقیقت دنیا کے سامنے آشکار ہوچکی ہے، پہلگام واقعے سے متعلق پاکستان نے آزادانہ تحقیقات کی پیش کش کی تھی، دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف اپنے لیے نہیں، دنیا کو محفوظ بنانے کیلئے ہے۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی اصولوں سے روگردانی کرنے والا بھارت مظلومیت کا ڈھونگ نہیں رچا سکتا، پاکستان پٴْرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتا ہے، پاکستان نے خطے میں امن و استحکام کے لیے کلیدی کردار ادا کیا۔عطا تارڑ نے کہا کہ پاکستان کے لوگ اس تہذیب کا حصہ ہیں جہاں روایات کو اہمیت دی جاتی ہے، مقبوضہ کشمیر کے عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل چاہتے ہیں۔