لاہور میں عید کی چھٹیاں موت کا پروانہ بن گئیں
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
عید کے موقع پر چھٹیاں موت کا پروانہ بن گئیں، لاہور کے علاقے مناواں میں عید کی زائد چھٹیاں کرنے پر دکاندار نے مبینہ طور پر تشدد کرکے 18 سالہ ملازم کی جان لے لی۔
واقعے کا مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے، پولیس کے مطابق 18 سالہ عبداللہ ایک دودھ کی دکان پر پر کام کرتا تھا، جہاں عید کے موقع پر چھٹیاں کرنے پر دکان کے مالک اصغر نے غصے میں آ کر اسے شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔
زخمی عبداللہ کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکا اور دورانِ علاج دم توڑ گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
مناواں پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دکان کے مالک کو گرفتار کر لیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے جبکہ مقتول کے والد کی مدعیت میں نامزد ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ایس پی کینٹ قاضی علی رضا کے مطابق 18 سالہ مقتول عبداللہ ملک شاپ پر کام کرتا تھا جہاں دوکان کے مالک ملزم اصغر نے چھٹیاں زیادہ کرنے کی پاداش میں عبداللہ کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
زخمی عبداللہ کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دم توڑ گیا، اہلِ علاقہ نے واقعے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں:
ایس پی کینٹ قاضی علی رضا نے بتایا کہ مناواں پولیس نے ملزم اصغر عرف حسنین کو چھاپہ مار کر گرفتار کیا، مقتول کے والد شہزاد کی مدعیت میں نامزد ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا جارہا ہے۔
گرفتار ملزم اصغر کو مزید تفتیش کے لیے انویسٹی گیشن ونگ کے حوالے کردیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایس پی کینٹ پولیس زائد چھٹیاں قاضی علی رضا لاہور ملزم اصغر مناواں نوجوان عبداللہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایس پی کینٹ پولیس زائد چھٹیاں قاضی علی رضا لاہور مناواں نوجوان عبداللہ کے لیے
پڑھیں:
قتل کرنے کے بعد 7 سالہ بھانجی سے زیادتی کرنیوالے ماموں کے سنسنی خیز انکشافات
راولپنڈی:اپنی سگی 7 سالہ بھانجی کو قتل کرنے کے بعد اس سے زیادتی کرنے والے ماموں نے دورانِ تفتیش سنسی خیز انکشافات کیے ہیں۔
پولیس نے 7 سالہ بچی کے ساتھ زیادتی و قتل کیس کے سنسنی خیز انکشافات کی تفصیلات جاری کردیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: ایسٹر پر کم سن بچی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کرنے والا قاتل سگا ماموں نکلا
مندرہ کے علاقے میں 7 سالہ بچی کے قتل و زیادتی کیس کے گرفتار ملزم کو حراست سے چھڑانے کے لیے ملزمان نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی، اس دوران زیر حراست ملزم شدید زخمی ہوگیا، جو اسپتال منتقلی کے دوران ہلاک ہوگیا جب کہ ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق بچی کے قتل و زیادتی میں ملوث ملزم سنیل بچی کا سگا ماموں تھا، جسے گزشتہ رات گرفتار کیا گیا تھا۔ ملزم کو آلہ ضرب کی برآمدگی کے لیے لے جایا جا رہا تھا کہ اسی دوران ملزمان نے فائرنگ کر دی۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی: 7 سالہ بچی کو اغوا کے بعد مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کیے جانے کا انکشاف
پولیس کی جانب سے دورانِ تفتیش ملزم کی سفاکیت کے حوالے سے ہولناک انکشافات کی تفصیل جاری کی گئی ہے، جس کے مطابق ملزم سنیل آئس کا نشہ کرتا تھا اور مقتولہ کے گھر کے قریب ہی رہتا تھا۔
بچی (سگی بھانجی) کو ملزم ایسٹر کے روز بہلا پھسلا کر کھانے پینے کی اشیا کا کہہ کر ساتھ لے کر گیا اور زیر تعمیر گھر کی عمارت میں لے جا کر اس کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی۔ اس موقع پر *بچی کے شور کرنے پر سفاک ملزم نے قینچی سے بچی کا گلا کاٹا۔
قینچی سے گلا کاٹنے کے بعد ملزم نے بچی کے سر پر اینٹ سے وار کیا اور پھر گلا گھونٹ کر قتل کیا۔
سفاک درندہ صفت ملزم نےد وران تفتیش انکشاف کیا کہ اس نے قتل کرنے کے بعد بچی کے ساتھ زیادتی کی۔ ملزم گھناؤنی واردات کے بعد گھر آ گیا اور بعد ازاں فیملی کے ساتھ بچی کو تلاش کرتا رہا۔
پولیس نے ملزم کی مشکوک حرکات و سکنات پر اسے شامل تفتیش کیا تو ملزم نے اپنے مکروہ فعل کا اعتراف کیا۔
پولیس حکام کا کہناہ ے کہ خواتین اور بچے ریڈ لائن ہیں، ان کے خلاف جرائم ناقابل برداشت ہیں۔بچوں کے خلاف جرائم میں ملوث ملزمان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔