میٹا نے نیا اے آئی ماڈل لانچ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
میٹا نے اپنی لارج لینگویج اے آئی ماڈل (ایل ایل ایم) Llama کا تازہ ترین ورژن لانچ کیا ہے جسے لاما 4 اسکاؤٹ اور لاما 4 میوریک کہا جاتا ہے۔
میٹا نے اپنی اس لانچ کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ لاما ایک ملٹی موڈل اے آئی سسٹم ہے جو متن، ویڈیو، امیجز اور آڈیو سمیت مختلف قسم کے ڈیٹا کو پروسیسنگ اور انٹیگریٹ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور مواد کو دوسرے فارمیٹس میں تبدیل کر سکتا ہے۔
میٹا نے کہا کہ یہ لینگویج ماڈل اس کے اب تک کے سب سے جدید AI ماڈلز ہیں اور ملٹی موڈیلٹی کے لیے اپنی کلاس میں بہترین ہیں۔
میٹا نے مزید کہا کہ لاما 4 میوریک اور لاما 4 اسکاؤٹ اوپن سورس سافٹ ویئر ہیں۔ کمپنی کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ اے آئی ماڈل لاما 4 بیہیموتھ کے زیر تربیت آتے ہیں جو، کمپنی کے مطابق "دنیا کے سب سے ذہین ترین لارج لیگویج ماڈلز میں سے ایک اور نئے ماڈلز کے لیے استاد کے طور پر خدمات انجام دینے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اوپن اے آئی کے ChatGPT کی کامیابی کے بعد بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں اے آئی انفراسٹرکچر میں جارحانہ انداز میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں جس نے ٹیک لینڈ اسکیپ کو تبدیل کر دیا ہے اور مشین لرننگ میں سرمایہ کاری کو فروغ دیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل نے حزب اللہ کی زیر زمین ڈرونز فیکٹریوں کو تباہ کردیا؛ ویڈیو وائرل
اسرائیلی فضائیہ نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں حزب اللہ کے زیرِ زمین ڈرون ساز کارخانوں کو بمباری کرکے تباہ کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے اس کارروائی سے قبل شہریوں کو ان عمارتوں سے 300 میٹر دور چلے جانے کی ہدایت کی تھی۔
عربی زبان میں جاری ایک پیغام میں اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا تھا کہ آپ حزب اللہ کی تنصیبات کے قریب ہیں۔ اپنی اور اہلِ خانہ کی حفاظت کے لیے فوراً دور چلے جائیں۔
اس انتباہ کے بعد ہزاروں افراد اپنے گھر بار اور کاروبار چھوڑ کر جانے لگے جس سے آس پاس کی سڑکوں پر شدید ٹریفک جام ہوگیا تھا اور افراتفری مچ گئی تھی۔
צה”ל תקף בדאחייה ובדרום לבנון אתרים תת-קרקעיים לייצור ואחסון כטב”מים וסדנה לייצור רחפנים
לפני זמן קצר, צה"ל תקף באופן ממוקד באמצעות מטוסי קרב, אתרי ייצור ומחסני כטב"מים בשימוש היחידה האווירית של ארגון הטרור חיזבאללה (127), בדאחייה שבביירות ובדרום לבנון.
היחידה האווירית הוציאה… pic.twitter.com/4CCd7obPjy
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ فضائی حملے میں تباہ کی گئیں یہ تنصیبات حزب اللہ کی ایئر ڈیفنس کے "یونٹ 127" کے زیر استعمال تھیں جہاں ہزاروں ڈرونز تیار کیے جا رہے تھے۔
بیان میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ڈرونز بنانے کے یہ کارخانے ایران کی سرپرستی، تکنیکی معاونت اور مالی امداد سے چل رہے تھے۔
ترجمان اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ ڈرونز بنانے کے ان کارخانوں کا جاری رہنا نومبر میں طے پانے والے اسرائیل اور لبنان سیزفائر معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے۔
بیروت میں حملوں کے صرف چند گھنٹوں بعد ہی اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان کے قصبے "عین قانا" میں بھی شہریوں کو انخلاء کی وارننگ جاری کی۔
جس میں کہا گیا ہے کہ وہاں بھی حزب اللہ کی ڈرون ورکشاپس کو نشانہ بنایا جائے گا۔ اس علاقے سے انخلا کے بعد بھی دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں تاہم تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔
خیال رہے کہ اسرائیل حماس جنگ کے دوران اب تک حزب اللہ کی قیادت سمیت 180 سے زائد جنگجوؤں کو صیہونی فوج نے نشانہ بنایا ہے۔