میٹا نے نیا اے آئی ماڈل لانچ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
میٹا نے اپنی لارج لینگویج اے آئی ماڈل (ایل ایل ایم) Llama کا تازہ ترین ورژن لانچ کیا ہے جسے لاما 4 اسکاؤٹ اور لاما 4 میوریک کہا جاتا ہے۔
میٹا نے اپنی اس لانچ کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ لاما ایک ملٹی موڈل اے آئی سسٹم ہے جو متن، ویڈیو، امیجز اور آڈیو سمیت مختلف قسم کے ڈیٹا کو پروسیسنگ اور انٹیگریٹ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور مواد کو دوسرے فارمیٹس میں تبدیل کر سکتا ہے۔
میٹا نے کہا کہ یہ لینگویج ماڈل اس کے اب تک کے سب سے جدید AI ماڈلز ہیں اور ملٹی موڈیلٹی کے لیے اپنی کلاس میں بہترین ہیں۔
میٹا نے مزید کہا کہ لاما 4 میوریک اور لاما 4 اسکاؤٹ اوپن سورس سافٹ ویئر ہیں۔ کمپنی کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ اے آئی ماڈل لاما 4 بیہیموتھ کے زیر تربیت آتے ہیں جو، کمپنی کے مطابق "دنیا کے سب سے ذہین ترین لارج لیگویج ماڈلز میں سے ایک اور نئے ماڈلز کے لیے استاد کے طور پر خدمات انجام دینے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اوپن اے آئی کے ChatGPT کی کامیابی کے بعد بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں اے آئی انفراسٹرکچر میں جارحانہ انداز میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں جس نے ٹیک لینڈ اسکیپ کو تبدیل کر دیا ہے اور مشین لرننگ میں سرمایہ کاری کو فروغ دیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خلائی پروگرام کوخراج تحسین پیش کرنے کیلئے سپارکو ڈے پر یاد گاری ڈاک ٹکٹ جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) سپارکو ڈے کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کردیے گئے جو پاکستان کی خلائی تحقیق میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔یہ ٹکٹ آئی کیوب – قمر، پاک سیٹ – ایم ایم 1 اور ای او – 1 کی کامیاب لانچ کو خراجِ تحسین پیش کرنے کےلیے جاری کیے گئے ہیں،
جو ملک کے خلائی پروگرام کےلیے نمایاں کامیابی کی علامت ہیں۔آئی کیوب – قمر، جو 3 مئی 2024 کو چین کے مشن چانگ ای – 6 کے ذریعے لانچ کیا گیا، پاکستان کا پہلا قمری کیوب سیٹلائٹ تھا جس نے چاند کے مدار میں کام کرنے کی صلاحیت کو ثابت کیا اور سورج و چاند کی تصاویر حاصل کیں۔پاک سیٹ – ایم ایم 1، جو 30 مئی 2024 کو لانچ ہوا،
ایک جیو اسٹیشنری کمیونیکیشن سیٹلائٹ ہے جو نشریات، ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ خدمات کو بہتر بناتے ہوئے سماجی و معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔پاکستان کا الیکٹرو – آپٹیکل سیٹلائٹ ای او – 1، جو 17 جنوری 2025 کو لانچ کیا گیا، ایک مقامی طور پر تیار کردہ مشاہداتی سیٹلائٹ ہے ۔
جو زراعت، شہری منصوبہ بندی، ماحولیاتی نگرانی اور قدرتی آفات کے ردعمل کےلیے قیمتی تصاویر فراہم کرتا ہے۔سپارکو کے ترجمان کے مطابق سپارکو ڈے پر ان ڈاک ٹکٹوں کا اجرا نہ صرف ان تاریخی مشنز کو خراجِ تحسین ہے بلکہ پاکستان کے خلائی سفر کی مسلسل جدوجہد اور خود انحصاری کی بھی علامت ہے۔