بلوچستان حکومت سکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، سرفراز بگٹی
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
سرفراز بگٹی نے کہا کہ ریاست پاکستان ہر قیمت پر دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی اور بلوچستان حکومت مکمل طور پر پاک فوج اور دیگر اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے ڈی آئی خان کے علاقے ٹکوارہ میں خفیہ اطلاع پر کئے گئے آپریشن میں مبینہ دہشت گرد شریں سمیت 9 دہشتگردوں کے خلاف سکیورٹی فورسز کی کارروائی پر خراج تحسین پیش کیا ہے۔ اپنے بیان میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ دہشت گردی میں ملوث عناصر کا انجام ہمیشہ عبرتناک ہوتا ہے۔ شریں جیسے سفاک دہشت گرد جو معصوم شہریوں اور ہمارے جوانوں کے خون سے ہاتھ رنگتے ہیں، انہیں کیفر کردار تک پہنچانا پوری قوم کی آواز ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیپٹن حسنین اختر شہید کے قاتل کو انجام تک پہنچا کر سکیورٹی فورسز نے نہ صرف قوم کا سر فخر سے بلند کیا، بلکہ شہداء کے لہو کا حساب بھی چکا دیا۔
انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کی قربانیوں اور بہادری کی بدولت ملک میں امن قائم ہو رہا ہے۔ سرفراز بگٹی نے کہا کہ ریاست پاکستان ہر قیمت پر دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی اور بلوچستان حکومت مکمل طور پر پاک فوج اور دیگر اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ انہوں نے جاری فوجی آپریشن کے دوران فورسز کی کامیابی کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان کے دشمنوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سکیورٹی فورسز سرفراز بگٹی نے کہا کہ
پڑھیں:
بلوچستان حکومت کا نوعمر قیدیوں کیلئے علیحدہ جیل بنانے کا فیصلہ
محکمہ جیل خانہ جات کے مطابق ماڈل جیل میں نو عمر قیدیوں کیلئے سکول اور پیشہ ورانہ تربیت کا مرکز بھی ہوگا۔ اسکا مقصد نو عمر قیدیوں کو بالغ قیدیوں سے الگ رکھنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان نے کوئٹہ میں نو عمر قیدیوں کے لئے علیحدہ جیل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ محکمہ جیل خانہ جات کے مطابق نو عمر قیدیوں کی بحالی اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے علیحدہ جیل تعمیر کی جائے گی۔ ماڈل جیل میں سکول اور پیشہ ورانہ تربیت کا مرکز بھی ہوگا۔ اس منصوبے پر 75 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ جس کے کام کا آغاز جلد کیا جائے گا۔ حکام نے بتایا کہ سینٹرل جیل کے قریب نئی عمارت تعمیر کی جائے گی، جو جدید سہولیات سے آراستہ ہوگی۔ ابتدائی طور پر سریاب روڈ پر عارضی جیل قائم کی جائے گی، تاکہ نو عمر افراد کو وہاں منتقل کیا جا سکے۔ محکمہ جیل خانہ جات کے مطابق نو عمر قیدیوں کو بالغ مجرموں سے الگ رکھنے کیلئے یہ قدم اٹھایا جا رہا ہے۔