الیکشن کمیشن نے 24 سابق ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کو نااہل قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
الیکشن کمیشن نے 24 سابق ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کو نااہل قرار دے دیا۔
مالی سال 2022-23ء کے اثاثے اور گوشواروں کی تفصیلات جمع نہ کرانے کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے 10 سابق ارکان، سندھ اسمبلی کے 7 اور بلوچستان اسمبلی کے 7 سابق ارکان کو ناہل قرار دے دیا۔
الیکشن کمیشن نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے سے متعلق کیس کا فیصلہ جاری کر دیا، جس کے مطابق سابق ارکان قومی اور صوبائی اسمبلی تفصیلات جمع کرانے تک عام انتخابات، ضمنی انتخابات اور سینیٹ سےالیکشن میں حصہ نہیں لے سکیں گے اور مالی سال 2022-23ء کے اثاثوں کی تفصیلات کے فارم بی جمع نہ کرانے تک یہ ارکان نااہل رہیں گے۔
الیکشن کمیشن نے تحلیل قومی اسمبلی کے سابق ارکان خرم دستگیر خان، محسن نواز رانجھا اور محمد عادل کو نااہل قرار دیا۔ اسی طرح سابق ارکان قومی اسمبلی رانا محمد اسحاق خان، کمال الدین، عصمت اللہ، ثمینہ مطلوب، نصیبہ ، شمیم آرا پنور اور روبینہ عرفان کو بھی ناہل قرار دیا۔
ای سی پی کی جانب سے تحلیل صوبائی اسمبلی سندھ کے سابق رکن عدیل احمد ، حزب اللہ بھگیو، ارسلان تاج حسین، عارف مصطفی جتوئی، عمران علی شاہ، علی غلام اور طاہرہ کو بھی نااہل قرار دیا گیا ہے۔
ان کے علاوہ الیکشن کمیشن نے بلوچستان اسمبلی کے سابق رکن میر سکندر علی، میر محمد اکبر، سردار یار محمد رند، عبدالرشید عبدالواحد صدیقی، میر حمال اور بی بی شاہینہ کو بھی ناہل قرار دیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن نے سابق ارکان قومی صوبائی اسمبلی نااہل قرار اسمبلی کے قرار دیا
پڑھیں:
پنجاب بلدیاتی انتخابات؛ الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس آج ہوگا
اسلام آباد:پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس آج ہوگا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لیا جائے گا، چیف سیکرٹری پنجاب اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو طلب کیا گیا ہے۔
پنجاب کے بلدیاتی انتخابات سے متعلق امور زیر غور آئیں گے، پنجاب میں حلقہ بندیوں اور ڈیمارکیشن رولز پر بریفنگ ہوگی۔
اجلاس میں قانونی و انتظامی امور کی تکمیل پر بھی بریفنگ کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ 21 اکتوبر کو الیکشن کمیشن نے پنجاب بلدیاتی انتخابات نئے قانون کے تحت کروانے کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب اسمبلی نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 منظور کر لیا اور گورنر پنجاب نے بھی نئے ایکٹ کی منظوری دے دی، نئے ایکٹ کے نفاذ سے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022 منسوخ ہوگیا۔