وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف سرکاری ہسپتالوں کے حالات بہترکرنے کی مسلسل کوشش کررہی ہیں، خواجہ سلمان رفیق
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اپریل2025ء) صوبائی وزیرمحکمہ سپیشلائزڈہیلتھ کئیراینڈمیڈیکل ایجوکیشن خواجہ سلمان رفیق نے گورنمنٹ لیڈی ولنگٹن ہسپتال میں ورلڈ ہیلتھ ڈے کی مناسبت سے منعقدہ تقریب میں بطورمہمان خصوصی شرکت کی۔خواجہ سلمان رفیق نے لیڈی ولنگٹن ہسپتال کی زیرتعمیر نئی عمارت کا دورہ کرکے پیش رفت کا بھی جائزہ لیا۔
اس موقع پر وائس چانسلر کنگ ایڈورڈمیڈیکل یونیورسٹی پروفیسرمحمودایاز،ایم ایس،پروفیسرابراراشرف ودیگر فیکلٹی ممبران موجودتھے۔لیڈی ولنگٹن ہسپتال کی سائٹ پر آئی ڈیپ کی ٹیم نے صوبائی وزیر کو تازہ پیش رفت بارے بریفنگ دی۔صوبائی وزیر صحت نے کہاکہ صحت کے عالمی دن کے موقع پر ہم سب کو عوام کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کا اعادہ کرنا ہے، انسان کی صرف نیک نیتی سے ہی کئی مسائل حل ہو جاتے ہیں۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف سرکاری ہسپتالوں کے حالات بہترکرنے کی مسلسل کوشش کرر ہی ہیں۔خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ میں اور سیکرٹری صحت روزانہ کی بنیاد پر ہسپتالوں کا دورہ کررہے ہیں،کوشش ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں کسی مریض کو کوئی پریشانی نہ اٹھانا پڑے،حکومت پنجاب شعبہ صحت کی بہتری کیلئے میگا پراجیکٹس لے کر آئی ہے،پاکستانی تاریخ میں پہلی مرتبہ پنجاب کی عوام کیلئے ائیرایمبولینس متعارف کروائی گئی ہے۔صوبائی وزیرصحت نے کہاکہ حکومت پنجاب نئے سرکاری ہسپتال بنانے کے ساتھ ساتھ پری وینشن پر بھی کام کررہی ہے،لیڈی ولنگٹن ہسپتال کی نئی عمارت کوریکارڈمدت میں مکمل کیاجارہاہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے خواجہ سلمان رفیق سرکاری ہسپتال
پڑھیں:
مریم نواز کا ڈی ایچ کیو اسپتال پاکپتن کا دورہ ، ڈپٹی کمشنر کو چارج چھوڑنے کا حکم
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال پاکپتن کا دورہ کیا ہے۔
ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق اس موقع پر وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ڈپٹی کمشنر پاکپتن کو چارج چھوڑنے کا حکم دے دیا۔
ترجمان نے بتایا ہے کہ ادویات ہونے کے باوجود فارمیسی سے گٹھ جوڑ کے بعد باہر سے دوا منگوائی جا رہی تھی۔
پاکپتن اسپتال میں 20 نومولود بچوں کی ہلاکت کے معاملے پر محکمۂ صحت اور کمشنر ساہیوال نے ابتدائی رپورٹس تیار کر لیں۔
ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ ایم ایس اور دیگر ذمے داروں نے حقائق پر پردہ پوشی کی کوشش کی۔
ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ مریضوں اور ان کے اہلِ خانہ سے 100 روپے پارکنگ فیس لینے کی بھی شکایات سامنے آئی تھیں۔
واضح رہے کہ ڈی ایچ کیو اسپتال پاکپتن میں 20 بچے جاں بحق ہو گئے تھے۔