عمران خان کی ہدایات اور اعظم سواتی کے رابطے، عمر ایوب نے تفصیلات بتا دیں
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی و سینیئر رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمر ایوب نے کہا ہے کہ اعظم سواتی کو اگر عمران خان نے کوئی ہدایات دی ہیں تو وہ اس پر کام کررہے ہوں گے۔ تین ماہ ہوگئے ہماری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان کے کہنے پر آرمی چیف سے رابطے کی کوشش کی مگر ناکامی ہوئی، اعظم سواتی کا انکشاف
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ امریکا سے پاکستان آنے والے وفد کے حوالے سے کوئی تفصیلات نہیں کہ ان کی عمران خان سے ملاقات ہوئی ہے یا نہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ عمران خان سے ملاقات کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 3 ججوں کے آرڈر میرے ہاتھ میں تھے لیکن پھر بھی نہیں ملنے دیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ اڈیالہ جیل کا سپرنٹنڈنٹ عدالت کے احکامات ماننے سے انکاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان نے فیصلہ کیا ہے تو اسپیکر کے پی اسمبلی کومستعفی ہوجانا چاہیے، اعظم سواتی
عمر ایوب نے مزید کہاکہ ہمارا مؤقف واضح ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی سیاست میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے، دیکھتے ہیں آگے جاکر ہمارا الائنس کتنا پریشر ڈالے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اپوزیشن لیڈر اڈیالہ جیل اسٹیبلشمنٹ رابطے اعظم سواتی عمر ایوب عمران خان عمران خان رہائی قومی اسمبلی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اپوزیشن لیڈر اڈیالہ جیل اسٹیبلشمنٹ رابطے اعظم سواتی عمر ایوب عمران خان رہائی قومی اسمبلی وی نیوز اعظم سواتی عمر ایوب
پڑھیں:
محمد علی درانی اور محمد علی سیف کی ایرانی سفیرسے ملاقات، 8پاکستانیوں کے قاتلوں کی گرفتاری کامطالبہ
اسلام آباد: سینئر سیاستدان اور سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے پاکستان میں ایران کے سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم سے ملاقات کی۔
دونوں رہنماؤں کی آمد پر سفارت خانے کے اعلیٰ حکام نے استقبال کیا ۔
دونوں ر ہنماؤں نے ایران کے روحانی رہبر سید علی خامنہ ای اور صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے لیے خیر سگالی کے جذبات کا اظہار کیا ۔
محمد علی درانی نے سیستان (ایران) میں 12 اپریل کو قتل ہونے والے 8 مزدوروں سے متعلق بات چیت کی ۔
محمد علی درانی نے بہاولپور سے تعلق رکھنے والے ان شہید مزدوروں کے اہل خانہ کے جذبات سے ایرانی سفیر کو آگاہ کیا ۔
محمد علی درانی نے ایرانی سفیر سے گفتگو کرتےہوئے کہاکہ قاتلوں کو نہ صرف گرفتار کیا جائے بلکہ ان کی نشاندہی بھی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ ایران میں کام کرنے والے محنت کشوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایرانی حکومت موثر اقدامات کرے۔
انہوں نے کہاکہ یہ انتہائی غریب ترین خطے کے غریب ترین لوگ ہیں، ان بے گناہوں کے قتل سے ان کے خاندان مزید غربت کا شکار ہوگئے ہیں ،دونوں حکومتوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس ضمن میں مناسب اقدامات کریں۔
محمدعلی درانی نے کہاکہ دہشت گرد خطے کی ترقی، عوام کے زندہ رہنے اور روزگار کمانے کے بنیادی حقوق کے دشمن بن گئے ہیں، دونوں برادر ہمسایہ ممالک کو دہشت گردی کے خلاف مشترکہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جو خطے کے امن واستحکام کے لیے بھی سنگین خطرہ ہے
محمد علی درانی نے تجویزنے تجویزدی کہ دہشت گردی کے خاتمے کےلئے افغانستان، ایران اور پاکستان کے درمیان مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دیا جائے، یہ اقدام باہمی اقتصادی، تجارتی اور عوام کی سطح پر روابط کے فروغ کےلئے بھی ضروری ہے۔
بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے بانی پی ٹی آئی اور وزیر اعلی خیبرپختونخوا کی طرف سے ایران کی قیادت اور عوام کے لئے نیک تمناؤں کا پیغام پہنچایا
بیرسٹر محمد علی سیف نے کہاکہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایران حکومت کے اقدامات میں پورا تعاون کریں گے۔
بیرسٹر محمد علی سیف کی خیبر پختونخوا تشریف لانے کی دعوت ایرانی سفیر نے قبول کر لی
ایرانی سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے پاکستانی مزدوروں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا
ایرانی سفیر نے یقین دہانی کرائی کہ ایران کی حکومت پاکستانی محنت کشوں کے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے کوششیں کر رہی ہے، قاتلوں کو گرفتار کریں گے اور ان کے نام عوام کے سامنے لائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ایران اور پاکستان کے درمیان موجودہ 3 ارب ڈالر تجارت کے حجم کو 10 ارب ڈالر تک لیجانا چاہتے ہیں، ایرانی سفیر نے دونوں راہنماؤں کی آمد پر شکریہ ادا کیا اور ایرانی حکومت کی جانب سے قانون اور انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی یقین دہانی کرائی۔