امریکہ و مغرب اسرائیل کا ساتھ دے رہے ہیں، 13 اپریل کو یکجہتی غزہ مارچ منعقد کیا جائے گا، منعم ظفر خان
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ پوری دنیا سے یہودیوں کو فلسطین میں لاکر بسایا گیا، اب حل یہی ہے کہ جتنے یہودیوں کو فلسطین میں لاکر بسایا گیا، ان کو دوبارہ یورپ میں بسایا جائے، یورپ میں جگہ نہیں ہے تو نیویارک کے اطراف میں بسایا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ امریکی سرپرستی میں اسرائیل کی دہشت گردی و جارحیت، فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف اور اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے کراچی بھر میں یکجہتی کیمپ، جمعہ 11 اپریل کو 1 ہزار سے زائد مقامات پر کارنر میٹنگز اور اتوار 13 اپریل کو شاہراہ فیصل پر عظیم الشان اور تاریخی ”یکجہتی غزہ مارچ“ منعقد کیا جائے گا، پورا کراچی اہل غزہ کے لیے سڑکوں پر نکلے گا، تمام دینی و سیاسی جماعتوں کے ورکرز سے بھی اپیل ہے کہ تمام تر سیاسی و مسلکی وابستگیوں سے بالا تر ہوکر فلسطین کے لیے احتجاج میں شریک ہوں، معاہدہ جنگ بندی کو توڑ کر ایک بار پھر غزہ پر وحشیانہ بمباری کی جارہی ہے اور حالیہ بمباری میں 500 سے زائد بچوں کو بھی شہید کر دیا گیا ہے، امریکہ و مغربی ممالک اسرائیل کا ساتھ دے رہے ہیں، مسلم ممالک اور ایٹمی پاکستان کے حکمران، عرب لیگ اور او آئی سی کہاں ہیں؟، بچوں کے اڑتے لاشے دیکھ کر بھی ان کے ماتھے پر شکن کیوں نہیں آتی؟ مسلم حکمرانوں نے اگر اب بھی اپنا فرض ادا نہ کیا اور اسرائیل کو نہ روکا تو تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی، فلسطین کے بعد ان کی باری بھی آسکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی کراچی و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ، سیکرٹری کراچی توفیق الدین صدیقی، ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کے ایم سی جنید مکاتی، سیکریٹری اطلاعات جماعت اسلامی کراچی زاہد عسکری، سیکریٹری پبلک ایڈ کمیٹی نجیب ایوبی، نائب صدر پبلک ایڈ کمیٹی عمران شاہد، یوسی چیئر مین اسامہ صابر بھی موجود تھے۔
منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ مسلم دنیا کے حکمرانوں پر موت کا سناٹا طاری ہے، امت مسلمہ کا ہر فرد اپنے فلسطینی بھائیوں کے لیے مضطرب ہے، حماس نے ثابت کردیا ہے کہ استقامت اور اللہ پر بھروسے کی بدولت اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین سے ہمارا ایمان کا رشتہ ہے، یہاں ہمارا قبلہ اول ہے، قائد اعظم نے فرمایا تھا کہ اسرائیل مغرب کی ناجائز اولاد ہے، امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے پورے پاکستان میں اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے وکلا مزدور، تاجر برادری سمیت ہر شعبہ زندگی کے افراد سے اپیل کی ہے اور پروگرام کا اعلان کیا ہے کراچی کے بعد، 20 اپریل کو اسلام آباد، 27 اپریل کو لاہور میں بڑے بڑے مارچ ہوں گے اور مسلم دنیا کے حکمرانوں کو فلسطین کے لیے اپنا کردار کرنے پر مجبور کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں پچھلے ڈیڑھ سال سے امریکہ کی سرپرستی میں نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے اور 55 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور لاکھوں زخمی کردیئے گئے ہیں، پچھلے 20 دن میں 500 سے زائد بچوں کو بمباری کرکے شہید کردیا گیا، بمباری اتنی شدید کی گئی ہے کہ سوشل میڈیا پر آنے والی تصاویر میں بچوں اور نوجوانوں کے پرخچے اڑتے دکھائی دے رہے ہیں، 90فیصد غزہ کو بمباری کرکے ملیامیٹ کردیا گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ برطانیہ نے 1917ء میں ترکوں اور عربوں کو آپس میں لڑایا اور شام، عراق اور فلسطین پر قبضہ کیا اور اس کے بعد پوری دنیا سے یہودیوں کو فلسطین میں لاکر بسایا، اب حل یہی ہے کہ جتنے یہودیوں کو فلسطین میں لاکر بسایا گیا، ان کو دوبارہ یورپ میں بسایا جائے، یورپ میں جگہ نہیں ہے تو نیویارک کے اطراف میں بسایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کراچی اس وقت ایک کھنڈر بنا ہوا ہے، انفرا اسٹرکچر تباہ حال ہے، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈی جی نے 13 مارچ کو ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے قوانین، کراچی بلڈنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ریگولیشن 2002ء میں تبدیلی کی ہے اور اس کے نتیجے میں شہر کی رہائشی املاک کے تجارتی استعمال کو قانونی شکل دی گئی ہے، تجارتی مقاصد کے استعمال کے ساتھ ساتھ صحت، تعلیم اور ویلفیئر کے لیے جو استثنیٰ تھا اس کو بھی خارج کردیا گیا ہے تاکہ اس پر بھی قبضہ کرلیا جائے، جو شہر پہلے ہی تباہ حال ہے، جہاں لوگوں کے چلنے پھرنے کی جگہ میسر نہیں، اس ترمیم کے بعد شہر کا کیا نقشہ ہوگا اس کا تصور محال ہے، جماعت اسلامی ہر سطح پر اس کی مزاحمت کرے گی اور اس کے خلاف عدالت سے بھی رجوع کرے گی، ہم وکلا سے مشاورت کررہے ہیں اور جلد ہی سندھ ہائی کورٹ میں کیس دائر کیا جائے گا، یہ قانون دراصل چند افراد کو نوازنے کا طریقہ ہے، اسکے پیچھے وہی لوگ ہیں جنہوں نے 17سال میں اس شہر کو تباہ کیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی کراچی میں بسایا جائے نے کہا کہ یورپ میں اپریل کو انہوں نے کے بعد ہے اور کے لیے اور اس
پڑھیں:
پوٹن کی ایران، امریکہ جوہری مذاکرات میں ثالثی کی پیشکش
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 06 جون 2025ء) روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ فون پر بات چیت کے بعد کریملن نے جمعرات کو تصدیق کی کہ روسی صدر نے تہران کے ساتھ ماسکو کے قریبی تعلقات کو ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات میں سہولت فراہم کرنے کے لیے استعمال کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
ایران جوہری مذاکرات میں امید افزا پیش رفت
کریملن کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق، پوٹن نے ٹرمپ کو بتایا کہ روس طویل عرصے سے جاری جوہری تنازع کو حل کرنے کے لیے جاری کوششوں کی حمایت کے لیے ایران کے ساتھ اپنی شراکت داری کا فائدہ اٹھانے کے لیے تیار ہے۔
کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا، ’’ہمارے تہران کے ساتھ قریبی شراکت داری کے تعلقات ہیں، اور قدرتی طور پر، صدر پوٹن نے کہا کہ ہم تہران کے ساتھ شراکت کی اس سطح کو استعمال کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ مذاکرات میں سہولت اور تعاون فراہم کیا جا سکے۔
(جاری ہے)
‘‘
ٹرمپ کا ردعملٹرمپ نے پوٹن کو فون کال کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے لیے فیصلہ کرنے کا وقت ختم ہو رہا ہے اور پوٹن کا خیال ہے کہ تہران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
امریکہ کے ساتھ ساتھ جوہری مذاکرات ’’تعمیری‘‘ رہے، ایران
ٹرمپ نے مزید کہا کہ پوٹن نے تجویز دی تھی کہ وہ ذاتی طور پر مذاکرات کو تیزی سے انجام تک پہنچانے کی کوششوں میں شامل ہو سکتے ہیں، حالانکہ انہوں نے تسلیم کیا کہ ایران اس عمل کو ’’سست رفتار‘‘ کر رہا ہے۔
پیسکوف نے یہ واضح نہیں کیا کہ پوٹن کب براہ راست شرکت کر سکتے ہیں لیکن انہوں نے تصدیق کی کہ ماسکو، واشنگٹن اور تہران کے درمیان مختلف چینلز کے ذریعے بات چیت جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب ضروری ہوا تو صدر اس میں شامل ہوں گے۔ جوہری معاہدے کو بحال کرنے کی کوششیںجوہری معاہدے کو بحال کرنے کی کوششیں بالواسطہ بات چیت کے ذریعے جاری ہیں، جس میں عمان ایک اہم ثالث کے طور پر کام کر رہا ہے۔
امریکہ کی تازہ ترین تجویز گزشتہ ہفتے عمانی حکام کے ذریعے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف کے درمیان ملاقات کے دوران پیش کی گئی۔
مذاکرات کے پانچ ادوار کے باوجود بڑی رکاوٹیں باقی ہیں۔ ایران نے اپنی سرزمین پر یورینیم کی افزودگی بند کرنے یا انتہائی افزودہ یورینیم کے اپنے ذخیرے کو برآمد کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
دریں اثنا، ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے بدھ کے روز یورینیم کی افزودگی روکنے کے خیال کو مسترد کر دیا، جو مذاکرات میں ایک اہم امریکی مطالبہ تھا- انہوں نے اسے ایران کے قومی مفادات کے ’صد فیصد‘ خلاف قرار دیا۔
خامنہ ای نے مذاکرات ختم کرنے کا عندیہ تو نہیں دیا ہے لیکن وہ ان مراعات کی مخالفت میں ڈٹے ہوئے ہیں جو ان کے خیال میں ایران کی خودمختاری پر سمجھوتہ کرتے ہیں۔
ادارت: صلاح الدین زین