لاہور ایئر پورٹ پر پیش آنیوالے واقعہ پر پی اے اے کا ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
سٹی42:علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور پر کسٹمز اور تین مسافر خواتین کے درمیان پیش آنے والے ناخوش گوار واقعے پر پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کا موقف آگیا۔
پاکستان ائیرپورٹ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ مسافروں اور ایئرپورٹ آپریشنز پر اثر انداز ہونے والا ہر واقعہ اہم ہے۔
ائیرپورٹ پر ہر ادارہ اپنے دائرہ کار میں کام کرتا ہے، تاہم متعلقہ ادارے سے وضاحت طلب کی ہے۔
متعلقہ حکام سے وضاحت کا مقصد صورتحال کو بہتر طور پر سمجھنا ہے، ائیرپورٹس اتھارٹی تمام مسافروں کے لیے محفوظ اور منظم ماحول فراہم کرنے کا اعادہ کرتی ہے۔
انٹربینک میں ڈالر مہنگا
واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور ائیرپورٹ پر تین برقع پوش خواتین مسافروں اور کسٹمز اہلکاروں میں ہنگامہ آرائی کا واقعہ پیش آیا تھا، ابوظہبی سے آنے والی تین خواتین مسافروں کے خلاف تھانہ سرور روڈ پر مقدمہ درج کیا گیا۔
کسٹمز حکام نے کہامسافر خواتین کی جانب سے کمرشل اشیاء کو سمگل کرنے کی کوشش کی گئی ، برقع پوش خواتین نے 24 سیکورٹی کیمرہ اور 40 کلو قیمتی ملبوسات سمگل کرنے کی کوشش کی۔
میٹا نے نیا انقلابی اے آئی ماڈل لاما 4 ریلیز کر دیا ہ
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
شاہراہ بابوسر پر پھنسے سیاحوں اور مسافروں کو ریسکیو کرنے کا آپریشن مکمل
شاہراہ بابوسر پر شدید بارشوں کے بعد پھنس جانے والے تمام سیاحوں اور مسافروں کو باحفاظت ریسکیو کر لیا گیا ہے۔ گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے تصدیق کی ہے کہ ریسکیو آپریشن کامیابی سے مکمل ہوا اور تقریبا 250 سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ترجمان کے مطابق کچھ افراد تاحال لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق 10 سے 15 افراد تاحال لاپتا ہیں۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی ہدایت پر ریسکیو، ضلعی انتظامیہ، پولیس، مقامی رضاکاروں اور پاک فوج کی مدد سے مشترکہ سرچ آپریشن لاپتہ افراد کے ملنے تک جاری رہے گا۔ فیض اللہ فراق نے مزید بتایا کہ چلاس میں سیاحوں کے لیے مفت رہائش کا بندوبست کر دیا گیا جبکہ مقامی آبادی کے نقصانات کا بھی تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رات کی تاریکی میں سرچ آپریشن میں دشواریوں کا سامنا ہوتا ہے، اس لیے کارروائی کو دن کی روشنی میں دوبارہ شروع کیا جاتا ہے۔ترجمان نے بتایا کہ فوٹیج میں دکھائی دینے والی تمام گاڑیوں کے سیاح محفوظ ہیں۔ ضلع استور کے علاقے بولن میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچائی جس کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق ہو گئی۔ دیوسائی میں پھنسے تمام سیاحوں کو بھی ریسکیو کر لیا گیا جبکہ دیامر تھور اور ضلع غذر میں ریلیف اور امدادی سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں۔