ایران نے اعلان کیا ہے کہ جوہری معاہدے پر امریکا کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات ہفتے کے روز عمان میں ہوں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ عباس اراغچی نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات ہفتے کے روز عمان میں ہوں گے۔

یہ اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے جس میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران کے ساتھ "براہ راست" بات چیت کی جائے گی۔
اس سے قبل ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای نے بارہا ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی مخالفت کی ہے کیونکہ وہ ٹرمپ کو 2015 کے جوہری معاہدے کے خاتمے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔

عباس اراغچی نے بات چیت کی تاریخ اور مقام کی تصدیق ایکس پر کی جہاں انہوں نے بتایا کہ یہ مذاکرات بالواسطہ ہونگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک موقع ہی نہیں بلکہ ایک امتحان بھی ہے۔ گیند امریکا کے کورٹ میں ہے۔

دوسری طرف عمان جو امریکا اور ایران دونوں کے ساتھ اچھے تعلقات رکھتا ہے، نے دونوں حریفوں کے درمیان ایک اہم ثالث کے طور پر کردار ادا کیا ہے۔ تاہم عمان نے مذاکرات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

یاد رہے کہ ٹرمپ نے مقام کی وضاحت کیے بغیر کہا تھا کہ واشنگٹن اور تہران ایران کے جوہری پروگرام پر براہ راست بات چیت شروع کرنے کے لیے تیار ہیں۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے ساتھ

پڑھیں:

عراق اور یونان کا براہِ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بغداد (انٹرنیشنل ڈیسک) عراق اور یونان نے دسمبر سے بغداد اور ایتھنز کے درمیان براہِ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کردیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق یہ اعلان عراقی وزیرِ خارجہ فواد حسین اور عراق کے دورے پرآئے ان کے یونانی ہم منصب جارج جیرپیٹریٹس کی ملاقات کے دوران کیا گیا، جس میں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی امور کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔ یونانی وزیرِ خارجہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان کی ایئرلائنز دسمبر میں پروازیں شروع کرنے کا منصوبہ رکھتی ہیں۔ عراقی وزیرِ خارجہ نے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان سماجی روابط کو مضبوط اور اقتصادی و سیاحتی تبادلوں کو فروغ دے گا۔ وزرائے خارجہ نے تجارت، تعلیم اور طبی شعبے میں تعاون بارے بھی گفتگو کی، یونانی کمپنیوں نے طبی سازوسامان اور ادویات کی فراہمی میں دلچسپی ظاہر کی۔علاقائی معاملات پر بات کرتے ہوئے دونوں وزرا نے غزہ کی صورتِ حال کے حوالے سے بھی گفتگو کی۔عراقی وزیر خارجہ نے غزہ میں موجودہ جنگ بندی کے معاہدے کے لئے اپنے ملک کی حمایت کا اعادہ کیا۔یاد رہے کہ یونان نے 1991 ء میں عراق کے کویت پر حملے کے بعد بغداد کے لیے پروازیں معطل کر دی تھیں۔ 2010 کی دہائی میں فضائی سروسز دوبارہ شروع کرنے کے منصوبے بنائے گئے تھے لیکن بعد ازاں مختلف وجوہات کی بنا پر انہیں روک دیا گیا۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • وینزویلا صدر کے دن گنے جاچکے، ٹرمپ نے سخت الفاظ میں خبردار کردیا
  • امریکا کو مشرق وسطیٰ میں اپنی مداخلت کو بند کرنا ہوگا، آیت اللہ خامنہ ای
  • امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
  • پاک-بھارت جنگ روکنے کا 57ویں مرتبہ تذکرہ، ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ کسی بھی تعاون سے متعلق امکان کو مسترد کردیا
  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
  • جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
  • علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
  • عراق اور یونان کا براہِ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان
  • ایران امریکا ڈیل بہت مشکل ہے لیکن برابری کی بنیاد پر ہوسکتی ہے