Islam Times:
2025-04-25@02:55:07 GMT

صوابی میں بدبخت بیٹے نے ماں کو قتل کردیا

اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT

صوابی میں بدبخت بیٹے نے ماں کو قتل کردیا

ابتدائی تفتیش کے دوران ملزم نے اعتراف جرم کرلیا، اس کیس کی رپورٹ ملزم کے سوتیلی بھائی قیصر علی کی مدعیت میں درج کی گئی جبکہ مزید تفتیش جاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی کے علاقے شہیدہ ڈاگئی میں بدبخت بیٹے نے نامعلوم وجوہات کی بناء پر اپنی ماں کو قتل کر دیا، پولیس نے بروقت کارروائی کر کے ملزم کو آلہ قتل پستول سمیت گرفتار کرلیا۔ ڈی پی او آفس سے جاری پریس ریلیز کے مطابق کالو خان پولیس کو اطلاع ملی کہ  دیہہ شہیدہ ڈاگئی میں بیٹے نے اپنی سگی ماں پر فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ پولیس نے لاش کو ہسپتال منتقل کردیا جبکہ ملزم بہار علی ولد تازہ گل سکنہ ڈاگئی شہیدہ کو آلہ قتل پستول سمیت 30 منٹ کے اندر ہی گرفتار کرلیا۔ ابتدائی تفتیش کے دوران ملزم نے اعتراف جرم کرلیا، اس کیس کی رپورٹ ملزم کے سوتیلی بھائی قیصر علی کی مدعیت میں درج کی گئی جبکہ مزید تفتیش جاری ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

سپریم کورٹ نے بیوہ خواتین کے حق میں بڑا فیصلہ جاری کردیا

سپریم کورٹ نے بیوہ خواتین کے حق میں بڑا فیصلہ جاری کر دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ بیوائیں تمام شہریوں کی طرح روزگار، وقار، برابری اور خودمختاری کا حق رکھتی ہیں، شوہر کی وفات پر بھرتی ہونے والی بیوہ کو دوسری شادی پربرطرف نہیں کیا جا سکتا۔سپریم کورٹ نے بیوہ عورتوں کے حقوق سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کردیا، 5 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا۔تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ سوال یہ ہے کہ کیا بیوہ کو دی گئی امدادی ملازمت اس کے دوبارہ نکاح کے بعد ختم کی جا سکتی ہے یا نہیں؟ اس عدالت میں اس سے ملتا جلتا معاملہ زاہدہ پروین کیس میں زیرِ بحث آیا تھا جس پر عدالت نے شادی شدہ بیٹیوں کے خلاف اقدامات کو غیرآئینی قرار دیا گیا تھا۔عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 25 کے تحت تمام شہری قانون کے سامنے برابر ہیں. بیوہ کو اس کی دوبارہ شادی کی بنیاد پر ملازمت سے نکالنا صریحاً صنفی امتیاز ہے.بیوہ کی شناخت اس کے شوہر سے نہیں جڑی ہونی چاہیئے۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ مالی خود مختاری عورتوں کی آئینی شناخت کا بنیادی جزو ہے، جس مرد کی اہلیہ کا انتقال ہوا ہو اس کی دوسری شادی پر انکم ٹیکس محکمہ کے آفس میمورینڈم لاگو نہیں ہوتا. بیوہ عورت کو دوسری شادی پر آفس میمورینڈم کے ذریعے نوکری سے برخاست کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ ایسی پالیسیز عورتوں کے بنیادی حقوق کو متاثر کرتی ہیں، ایسے اقدامات بین الاقوامی انسانی حقوق کے معاہدوں کے بھی خلاف ہیں، بیوگی کو کسی عورت کی محرومی یا کم حیثیتی کی علامت کے طور پر نہیں دیکھنا چاہیئے. بیوہ بھی دوسرے شہریوں کی طرح برابر کی عزت و حقوق کی حقدار ہے۔ عدالتی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے جنرل پوسٹ آفس فیصلے میں وزیراعظم کا امدادی پیکیج غیرآئینی قرار دیا گیا، سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا اطلاق موجودہ مقدمے پر لاگو نہیں ہوتا، سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ مستقبل کے لیے تھا. سابقہ تقرریاں متاثر نہیں ہوتیں۔سپریم کورٹ نے چیف کمشنر، ریجنل ٹیکس آفیسر بہاولپور کی اپیل خارج کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کو لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے میں مداخلت کی کوئی معقول وجہ نظر نہیں آئی۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کیلئے اشتہار جاری کردیا
  • 7 سالہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار،
  • فیشن ڈیزائنر نومی انصاری 1.25 ارب روپے کے سیلز ٹیکس فراڈ میں گرفتار،تفتیش شروع
  • کوئٹہ: کار کے فیول ٹینک سے 11 کلو آئس برآمد، ملزم گرفتار
  • کراچی: ڈکیتی کے دوران شہری کی فائرنگ، ایک ڈاکو ہلاک دوسرا زخمی
  • سپریم کورٹ نے بیوہ خواتین کے حق میں بڑا فیصلہ جاری کردیا
  • خاتون کو تنہا دیکھ کر ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
  • جہیز سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کردیا
  • اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے تاریخ مقرر
  • جیکب آباد: محکمہ نارکوٹکس کنٹرول کی کارروائی، 100 کلوگرام چرس برآمد، ایک ملزم گرفتار