پیپلز پارٹی سینیٹرز کا پنجاب کی طرح سندھ میں موٹرویز نہ بنائے جانے پر شدید برہمی کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی کے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹرز نے پنجاب کی طرح سندھ میں موٹرویز نہ بنائے جانے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین قرۃ العین مری کی زیرِ صدارت ہوا جس میں سندھ میں موٹرویز کی تعمیر کا معاملہ زیر غور آیا تو پیپلز پارٹی کے سینیٹرز شدید برہم ہوئے۔
پیپلز پارٹی کے سینیٹر شہادت اعوان نے اظہارِ خیال کیا کہ پنجاب کے ہر علاقے میں موٹرویز پہنچا دی گئی ہیں لیکن سندھ میں ان کی تعمیر میں تاخیر کی جا رہی ہے۔سینیٹر جام سیف اللہ خان نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بھی صرف قومی نوعیت کے منصوبوں کی تعمیر کا کہا ہے، بہتر تو یہ ہوتا کہ موٹرویز سے تمام صوبوں کو منسلک کیا جاتا، سندھ کو ایم 9 موٹروے کا لالی پوپ دے دیا گیا ہے جبکہ ایم 9 کسی صورت موٹروے نہیں۔
اس پر سینیٹر قرۃ العین مری نے کہا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو ختم کر دیا جائے کیونکہ یہ صرف پنجاب کے شاہراہوں کیلیے کام کر رہی ہے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی اس وقت ’پنجاب ہائی وے اتھارٹی‘ بنا ہوا ہے، صوبوں کو رقم فراہم کر دیں وہ خود موٹرویز بنا لیں گے۔اجلاس میں سیکرٹری منصوبہ بندی نے بتایا کہ ایکنک نے لاہور ساہیوال بہاولپور موٹروے کی منظوری نہیں دی۔ اس پر جام سیف اللہ خان نے کہا کہ سنا ہے نئی موٹروے چولستان کی زمینوں کیلیے بنائی جا رہی ہے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی کیوں اجلاس میں نہیں ہیں۔
اس پر سیکرٹری نے بتایا کہ آذربائیجان کے تعاون سے ایم 6 اور 9 کی تعمیر سے متعلق اجلاس جاری ہے، احسن اقبال اہم اجلاس میں شرکت کر کے کمیٹی اجلاس میں آئیں گے۔مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ آذربائیجان پاکستان میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے، جبکہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سینیٹر فیصل سبزواری نے کہا کہ سندھ میں حیدرآباد سکھر موٹروے کی اشد ضرورت ہے۔
این ایچ اے حکام نے بتایا کہ سکھر حیدرآباد اور حیدرآباد کراچی موٹرویز پر کام کیا جا رہا ہے۔ اس پر فیصل سبزواری نے کہا کہ موٹروے کو بندرگاہ سے شروع ہونا چاہیے تھا 30 سال ضائع کر دیے، کراچی پورٹ پورے خطے کو منسلک کرتی ہے موٹرویز نہ بنا کر اس کو روکا گیا۔
این ایچ اے حکام نے بتایا کہ آذربائیجان کی طرف سے رقم ملنے کے بعد ایم 9 کی فیزبیلیٹی بنائے جائے گی۔ اس پر قرۃ العین مری نے کہا کہ قائمہ کمیٹی کو ٹرک کی بتی کے پیچھے نہ لگایا جائے بلکہ حقائق بتائے جائیں، گزشتہ مالی سال لالی پوپ دیا گیا کہ چین ان موٹرویز کو بنائے گا۔
این ایچ اے حکام نے کہا کہ امن و امان صورتحال پر چین سرمایہ کاری اور تعمیر سے پیچھے ہٹ گیا۔ اس پر چیئرمین قائمہ کمیٹی نے سوال اٹھایا کہ اگر آذربائیجان کے ساتھ معاملات طے نہ ہوئے تو کیا ہوگا؟ حکام نے جواب دیا کہ اسلامی ترقیاتی بینک سے سرمایہ کاری حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔قرۃ العین مری نے کہا کہ سندھ کی موٹرویز نہیں بن رہیں کہ پیسے نہیں ہیں، لاہور ساہیوال بہاولپور موٹروے کیلیے تو کوششیں کی جا رہی ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: قرۃ العین مری پیپلز پارٹی میں موٹرویز قائمہ کمیٹی نے بتایا کہ موٹرویز نہ کے سینیٹر اجلاس میں نے کہا کہ کی تعمیر حکام نے رہی ہے جا رہی
پڑھیں:
پنجاب میں شدید گرمی کی لہر؛ درجہ حرارت 45 ڈگری تک جانے کا امکان
لاہور:پنجاب میں شدید گرمی کی لہر جاری ہے جب کہ درجہ حرارت 45 ڈگری تک جانے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت پنجاب بھر شدید گرمی کے نرغے میں ہے اور خشک موسم کے باعث گرمی کی شدت میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے۔
گرمی کی شدت بڑھنے سے گھروں دفاتر میں اے سیز کا استعمال بڑھ گیا ہے ۔ لاہور میں کم سے کم درجہ حرارت 23ڈگری ریکارڈ کیا گیا جب کہ زیادہ سے زیادہ 40 ڈگری تک جانے کے امکانات ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئندہ دو تین روز تک بارش کا امکان نہیں ، موسم خشک رہے گا اور گرمی مزید بڑھے گی۔
دوسری جانب ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب میں آج بھی ہیٹ ویو اور گرمی کی لہر برقرار رہے گی۔ اپریل کے اختتام تک درجہ حرارت 45 ڈگری تک جانے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے اضلاع بہاولپور ،رحیم یار خان ،ڈیرہ غازی خان اور ملتان میں ہیٹ ویو کی لہر شدید ہو سکتی ہے ۔گزشتہ روز بہاولنگر 44ڈگری رحیم یار خان بھکر 42 جبکہ کوٹ ادو اور میں 41 ڈگری درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ۔
ترجمان کے مطابق لاہور سمیت میدانی علاقوں میں تقریباً 40 ڈگری تک درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ، سرگودھا، ساہیوال، اوکاڑہ، ملتان، منڈی بہا الدین، خانیوال، قصور، لیہ،جھنگ، حافظ آباد اور فیصل آباد میں 40 ڈگری تک درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے پیش نظر متعلقہ ادارے الرٹ ہیں۔ چولستان کے اضلاع میں صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے ۔ تمام اسپتالوں میں ہیٹ ویو کاؤنٹرز قائم ہیں ۔
پی ڈی ایم اے پنجاب نے ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کے لیے متعلقہ ادویات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور میڈیا کے ذریعے شہریوں کو ہیٹ ویو کے خطرات سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔