بیجنگ :چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکی حکومت کی چین پر اضافی 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی کی چینی حکومت سخت مخالفت کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر امریکہ ٹیرف کے اقدامات کو مزید سخت کرتا ہے، تو چینی حکومت اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے سخت جوابی اقدامات اختیار کرے گی ۔

منگل کے روزترجمان کا کہنا تھا کہ امریکہ کی جانب سے چین پر عائد کردہ ” ریسیپروکل ٹیرف” کا کوئی جواز نہیں اور یہ یکطرفہ دھونس کی ایک واضح مثال ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین کی جانب سے اختیار کیے گئے جوابی اقدامات اپنی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے تحفظ ، نیز بین الاقوامی تجارت کے معمول کے نظام کو برقرار رکھنے کے لیے ہیں، جو کہ بالکل جائز ہیں۔

چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے چین پر ٹیرف میں اضافے کی دھمکی غلطی پر ایک اور غلطی ہے اور یہ امریکی غندہ گردی کے رویے کو ایک بار پھر بے نقاب کرتی ہے جسے چین ہرگز قبول نہیں کرے گا ۔ان کا کہنا تھا کہ اگر امریکہ اپنی ضد پر اڑا رہا تو چین اس کا مقابلہ کرے گا۔بیان کے مطابق چین اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہے اور نہ ہی تحفظ پسندی کا کوئی مستقبل ہے ۔

چین سے معاملات طے کرنے کے لئے دباؤ اور دھمکیاں درست طریقہ کار نہیں ۔ چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے غلط طرز عمل کو فوری طور پر درست کرے، چین کے خلاف تمام یکطرفہ ٹیرف اقدامات کو منسوخ کرے، چین پر اقتصادی اور تجارتی دباؤ کو روکے اور چین کے ساتھ باہمی احترام اور مساوات کی بنیاد پر بات چیت کے ذریعے اختلافات کو مناسب طریقے سے حل کرے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ چین پر

پڑھیں:

چین کے ساتھ ٹیرف معاہدہ جلد ممکن ہے، امریکی صدر

واشنگٹن:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی ہے کہ چین کے ساتھ ٹیرف معاہدہ جلد طے پا سکتا ہے۔

وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا کہ چین پر عائد 145 فیصد درآمدی ٹیرف میں کمی کی جائے گی تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ کمی کی شرح کیا ہوگی۔ 

ان کا کہنا تھا کہ "ہم چین کے ساتھ بہترین ڈیل کرنے جا رہے ہیں، چین کو ہر حال میں معاہدہ کرنا ہوگا، اگر وہ نہیں کرتا تو ہم اپنی شرائط پر ڈیل طے کرلیں گے۔"

اس سے قبل امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے ایک نجی تقریب میں کہا تھا کہ امریکا اور چین کے درمیان جاری ٹیرف تنازعہ زیادہ دیر نہیں چل سکتا اور دونوں بڑی معیشتوں کے مابین تجارتی کشیدگی میں کمی کی امید ہے تاہم انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان باضابطہ مذاکرات کا آغاز تاحال نہیں ہوا۔

واضح رہے کہ امریکا نے چینی مصنوعات پر 145 فیصد تک کے ٹیرف عائد کیے ہیں جبکہ چین نے جوابی اقدام کے طور پر امریکی مصنوعات پر 125 فیصد ٹیرف لگا رکھے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • امریکہ تمام یکطرفہ ٹیرف اقدامات مکمل ختم اور اختلافات کو حل کرنے کا راستہ تلاش کرے، چین
  • ٹرمپ ٹیرف کے خلاف امریکا کی 12 ریاستوں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا
  • چین اور امریکہ کے درمیان فی الحال کوئی تجارتی مذاکرات نہیں ہو رہے ،چینی وزارت تجارت
  • چین پر عائد ٹیرف میں کمی چینی قیادت پر منحصر ہوگی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • چین پر عائد ٹیرف میں کمی چینی قیادت پر منحصر ہوگی، ٹرمپ
  • ٹرمپ نے گھٹنے ٹیک دیئے؟ چین پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان
  • چین کے ساتھ ٹیرف معاہدہ جلد ممکن ہے، امریکی صدر
  • ٹیرف میں کمی کا امکان، فی الحال ہم چین کے ساتھ ٹھیک کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکہ کی جانب سے یکطرفہ غنڈہ گردی کی عالمی قیمت
  • ٹیرف جنگ کے تناظر میں اتحادیوں کا امریکہ پر اعتماد انتہائی کم ہو چکا ہے، چینی میڈیا