1061 پاکستانی ڈاکٹروں کو امریکا میں ریزیڈنسی ملنا سنگ میل ہے، ڈاکٹر رضوان تاج
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
صدر پی ایم ڈی سی ڈاکٹر رضوان تاج(فائل فوٹو)۔
پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) کے صدر پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج نے کہا ہے کہ ایک سال میں 1061 پاکستانی ڈاکٹروں کو امریکہ میں ریذیڈنسی ملنا پاکستان میں طبی تعلیم کےلیے ایک سنگ میل ہے۔
انھوں نے کہا ان ڈاکٹروں کو مبارکباد دیتا ہوں جنہوں نے امریکا میں ریذیڈنسی کی نشستیں حاصل کیں، ان ڈاکٹروں کی شاندار کارکردگی پی ایم ڈی سی کی طرف سے ملک میں طبی تعلیم کے معیار کو قائم رکھنے کےلیے متعین کردہ اعلیٰ معیار کی عکاسی کرتی ہے اور اس کے مستحکم نصاب اور تربیتی پروگراموں کی کامیابی کو ظاہر کرتی ہے۔
پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج نے ڈاکٹروں کے درمیان تعلیمی فضیلت کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا اور مزید کہا کہ ایک سخت نظام چیک اینڈ بیلنسز کے ساتھ پی ایم ڈی سی نے پاکستانی طبی اور ڈینٹل کالجز کو مضبوط نصاب اور جامع تربیتی پروگرام قائم کرنے کی رہنمائی فراہم کی ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ امریکا میں ریذیڈنسی کے حصول کےلیے درخواست کا عمل انتہائی مشکل ہے اور امیدواروں کو غیر معمولی تعلیمی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے، انہیں سخت امریکی میڈیکل لائسنسنگ امتحان (یو ایس ایم ایل ای) میں کامیابی حاصل کرنی ہوتی ہے اور ایک پیچیدہ درخواست کے عمل کو طے کرنا ہوتا ہے جس میں انٹرویوز اور جامع دستاویزات کا جمع کرنا شامل ہے۔ سب سے زیادہ محنتی اور مضبوط امیدوار ہی اس چیلنجنگ انتخاب میں کامیاب ہوتے ہیں۔
انکے مطابق جن معروف تعلیمی اداروں سے زیادہ تر ڈاکٹروں نے امریکا میں ریذیڈنسی کی نشستیں حاصل کی ہیں، ان میں ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی کراچی، جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کراچی، کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی، علامہ اقبال میڈیکل کالج کالج، شفاء کالج آف میڈیسن، جناح اور خیبر میڈیکل یونیورسٹی شامل ہیں۔
پروفیسر ڈاکٹر تاج نے مزید کہا کہ یہ کامیابی پی ایم ڈی سی کے وژن کو مزید بہتر بنانے میں مدد دے گی تاکہ وہ عالمی معیارات کے مطابق پیشہ وارانہ صحت کی خدمات فراہم کرنے کے لیے مستقبل کے صحت کے پیشہ ور افراد کو تیار کرےگی۔ جب یہ فارغ التحصیل ڈاکٹر اپنے شعبے میں شامل ہوں گے تو اس بات کی ضمانت دیں گے کہ انہوں نے معیاری تعلیم حاصل کی ہے جو ان کے پیشہ وارانہ سفر میں مددگار ثابت ہوگی۔
دنیا بھر کی طبی تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے عالمی فیڈریشن آف میڈیکل ایجوکیشن (ڈبلیو ایف ایم ای) سے شناخت حاصل کرکے، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے پاکستانی طبی تعلیم کے معیار کو بڑھانے کی جانب ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔
انھوں نے کہا ہمارا وژن یہ ہے کہ فارغ التحصیل طلباء اور نئے ڈاکٹروں کو ان کے اپنے ملک کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر بھی کامیاب ہونے کے لیے بااختیار بنائیں اور یہ یقینی بنانا ہے کہ مستقبل کے صحت کے پیشہ ور افراد میں یہ مہارتیں ہوں جس سے وہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر کامیابی حاصل کر سکیں، تاکہ وہ طب کے میدان میں کار ہائے نمایاں انجام دے سکیں۔
ان 1,061 ڈاکٹروں کی کامیابی پاکستان میں طبی تربیت کی بلند ہوتی ہوئی سمت کا ایک طاقتور پیغام بھیجتی ہے۔ یہ صحت کی دیکھ بھال کے مستقبل کے لیےدونوں مقامی اور عالمی سطح پر کامیابی کی علامت ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: میڈیکل یونیورسٹی ڈاکٹر رضوان تاج میں ریذیڈنسی پی ایم ڈی سی امریکا میں ڈاکٹروں کو طبی تعلیم
پڑھیں:
پٹاخوں کے گودام میں دھماکا‘ہوم سیکرٹری ‘مالکان سے جواب طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سینئر سول جج جنوبی/ سٹی کورٹ میںایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے گودام میں دھماکے سے متعلق سماعت عدالت نے ہوم سیکرٹری اور مالکان سے جواب طلب کرلیا۔ حادثے میں جاں بحق میڈیکل لیب کے مالک کی بیوی کی جانب سے گودام مالکان کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ کی سماعت کراچی کی مقامی عالت مین ہوئی جہاں عدالت نے ہوم سیکرٹری سندھ اور گودام مالکان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت نے ہوم سیکرٹری اور مالکان سے جواب طلب کرلیا، متوفی کی بیوہ عظمیٰ شہزاد نے سندھ حکومت اور فیکٹری مالکان سے 6 کروڑ 45 لاکھ روپے ہرجانہ مانگا ہے کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ کاکہنا تھا کہ فیکٹری مالکان اور سندھ حکومت کے خلاف جان لیوا حادثات ایکٹ کے تحت دعویٰ دائر کیا گیا، 21 اگست کو ایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے غیر قانونی گودام میں دھماکہ ہوا، دھماکے کے نتیجے میں درخواست گزار کے شوہر شہزاد علی جاں بحق ہوگئے، فیکٹری اور گودام مالکان کی غفلت کے باعث درخواست گزار کے شوہر جاں بحق ہوئے، متوفی شہزاد علی کی گودام کے قریب میڈیکل مارکیٹ میں میڈیکل لیب تھی، دھماکے کے مقدمے کے اندراج کے باوجود تاحال فیکٹری منتقل نہیں گئی ہے، حادثے کے ذمہ دار فیکٹری مالکان اور سندھ حکومت ہے، حادثے کے ذمہ داران ہرجانے کی مد میں 6 کروڑ 45 لاکھ روپے ادا کریں۔