ترکی: اپوزیشن لیڈر اُوزل پر صدر کی توہین کا مقدمہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 08 اپریل 2025ء) استنبول سے منگل آٹھ اپریل کو موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے ترکی کی حزب اختلاف کی مرکزی پارٹی کے سربراہ اُوزگُور اُوزل کے خلاف ملکی صدر کی تضحیک و توہین کرنے کے جرم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف مجرمانہ مقدمہ دائر کروا دیا۔ ایردوآن کے وکیل حسین آیدین نے منگل کو ایک بیان میں کہا،''صدر کی توہین کرنے پر انقرہ میں جنرل پراسیکیوٹر کے دفتر میں اُوزل کے خلاف ایک مجرمانہ شکایت درج کرائی گئی ہے۔
‘‘استنبول کی سڑکوں پر مظاہرین کا سیلاب امڈ آیا
ازول نے ایسا کیا کہا؟
گزشتہ اتوار کو ترکی کی مرکزی حزب اختلاف جمہوری عوامی پارٹی (CHP) کے ایک اجلاس میں اُوزگُور اُوزل نے کہا تھا کہ ان کے ملک ترکی کو ''جنتا‘‘ چلا رہی ہے۔
(جاری ہے)
ان کا استدلال تھا کہ ''ترکی پر ایک ایسی حکومت قائم ہے، جو انتخابات، اپنے مخالفین اور قوم سے خوفزدہ ہے۔
‘‘اُزول نے کہا تھا، '' ایردوآن ترکی کے ایسے صدر ہیں، جو ان لوگوں کو نشانہ بناتے ہیں، جن کو عوام کی حمایت حاصل ہے اور جو ان کے حریف بن سکتے ہیں۔‘‘
اُزول نے مزید کہا کہ CHP کے رہنما اور استنبول کے میئر اکرم امامولو، صدر کے اہم حریف ہیں، جو گزشتہ ماہ سے جیل میں قید ہیں۔ اُوزگُور اُوزل نے امامولو کی قید اور گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے ترک صدر کو تنقید کا نشانہ بنایا اور ان کی حکومت کو ''جنتا حکومت‘‘ سے تشبیہ دی۔
واضح رہے کہ ترکی میں ''صدر کی توہین ‘‘ کے جرم کا اکثر الزام لگایا جاتا ہے، بعض اوقات عام انٹرنیٹ صارفین کے خلاف بھی صدر کے خلاف دیے گئے کسی بیان کو صدر کی توہین کا مرتکب قرار دیا جا سکتا ہے۔ترکی: مظاہرین کے خلاف زبردست کریک ڈاؤن، صحافیوں کو جیل
ترک صدر کا رد عمل
رجب طیب ایردوآن نے کہا کہ مرکزی اپوزیشن ریپبلکن پیپلز پارٹی (CHP)، جس سے امامولو کا تعلق ہے، تحقیقات کے عمل کو روکنے کے لیے ریاستی اداروں پر انصاف کے عمل کو سیاست کے لیے استعمال کرنے کا الزام عائد کر رہی تھی۔
ترک صدر نے اپوزیشن کی طرف سے اپنی حکومت پر لگائے جانے والے الزامات کے رد عمل میں کہا،''آپ کچھ بھی کر لیں، انصاف اور قانون کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتے۔‘‘ایردوآن نے اپنی حکمران اے کے پارٹی کے عہدیداروں سے مخاطب ہوتے ہوئے اپنی عدلیہ کے فرائض کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا،''ترک قوم کی طرف سے ترکی کی عدلیہ کا یہ فرض ہے کہ وہ ان آلودہ ہاتھوں کو توڑ دے۔
‘‘ایردوآن نے استنبول میں بڑے مظاہروں اور ملک میں پھیلی ہوئی سیاسی بے چینی کے تناظر میں کہا،'' عوام کو بروقت پتا چل جائے گا کہ استنبول میں شورش پھیلانے والے اور سیاسی الجھاؤ پیدا کرنے والے نیٹ ورک کی پہنچ کس حد تک ہے۔‘‘
استنبول کے مقید میئر اکرم امامولو اپوزیشن کے صدارتی امیدوار نامزد
اکرم امامولو کے لیے فرانس کی اعزازی شہریت
فرانسیسی دارالحکومت کی طرف سے منگل کے روز استنبول کے جیل میں بند میئر کو اعزازی شہریت دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔
ساتھ ہی پیرس شہر کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے ترک اپوزیشن شخصیت کی حمایت کا اعلان بھی کیا۔ترکی: حکومت مخالف سوشل میڈیا پوسٹوں پر درجنوں افراد گرفتار
ترکی میں 19 مارچ کو صدر رجب طیب ایردوآن کے ایک اہم حریف اور استنبول کے میئر اکرم امامولو کی بدعنوانی کے الزامات میں گرفتاری کے بعد بڑے پیمانے پر مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔
ترکی میں بڑے پیمانے پراکرم امامولو کو بیلٹ باکس میں ایردوآن کو چیلنج کرنے کے قابل واحد سیاست دان کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
ادارت: امتیاز احمد
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اکرم امامولو صدر کی توہین ایردوآن نے استنبول کے کے خلاف نے کہا
پڑھیں:
آڈیو لیک کیس میں اہم پیشرفت، مقدمہ جسٹس اعظم خان کی عدالت کو منتقل
اسلام آباد ( نیوزڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیرِ سماعت آڈیو لیک کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
آڈیو لیک کیس کو جسٹس بابر ستار کی عدالت سے منتقل کر کے جسٹس اعظم خان کی عدالت میں مقرر کر دیا گیا ہے، مقدمے کی یہ منتقلی جسٹس بابر ستار کا سنگل بنچ ختم ہونے کے باعث عمل میں آئی ہے۔
کیس میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم ثاقب اور سابق خاتونِ اول بشریٰ بی بی کی آڈیو لیکس کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کل 4 نومبر کو جسٹس اعظم خان کریں گے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے اس آڈیو لیک کیس کے خلاف حکمِ امتناع جاری کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کو مزید کارروائی سے روک دیا تھا، یہ درخواستیں بشریٰ بی بی اور نجم ثاقب کی جانب سے دائر کی گئی تھیں۔