Express News:
2025-09-17@23:26:41 GMT

بجلی کے نرخوں میں کمی

اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT

ملک کی معاشی ترقی میں توانائی کے شعبے کو بنیادی عامل کی حیثیت حاصل ہے۔ بجلی، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی یا اضافے سے پیداواری اخراجات میں جو رد و بدل ہوتا ہے، اس سے اشیاء کی قیمتیں گھٹتی بڑھتی رہتی ہیں۔

پاکستان میں توانائی کا شعبہ ایک طویل عرصے سے بحران کا شکار چلا آ رہا ہے، بالخصوص بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بتدریج اضافے کے باعث نہ صرف مہنگائی میں برق رفتار اضافہ ہو رہا ہے بلکہ بجلی کے بھاری بلز عوام کی قوت ادائیگی سے باہر ہوتے جا رہے ہیں، ایک عام آدمی اور دہاڑی دار مزدور جو کرایہ کے مکان میں رہتا ہے اس کے لیے اپنے بچوں کے نان شبینہ کا اہتمام ناممکن ہوتا جا رہا ہے تو بجلی کے بڑھتے ہوئے بلز ادا کرنا عذاب جاں بن گیا ہے۔

حکومت تواتر کے ساتھ مہنگائی میں کمی کے دعوے کر رہی ہے لیکن زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔ حکومت نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ مہنگائی 38 فی صد سے کم ہو کر سنگل ڈیجٹ میں آ چکی ہے۔ جب کہ آئی ایم ایف کا دعویٰ ہے کہ شرح مہنگائی میں کمی محض عارضی نوعیت کی ہے جلد اس میں اضافہ ہوگا۔ اقتصادی ماہرین اور معاشی تجزیہ نگاروں کا موقف ہے کہ فی الحقیقت ملک میں مہنگائی میں کمی کا اصل مرحلہ ابھی شروع ہی نہیں ہوا۔ صرف مجموعی شرح مہنگائی میں اضافے کی رفتار 38 فی صد سے کم ہو کر سنگل ڈیجٹ میں آئی ہے۔

گویا روزمرہ استعمال کی اشیا کی قیمتوں میں کوئی کمی نہیں آئی بلکہ قیمتوں کے بڑھنے کی رفتار میں کمی آئی ہے۔ مہنگائی میں کمی اسی وقت شمار ہوگی جب اشیائے ضرورت کی قیمتیں کم ہو کر عوام کی دسترس میں آئیں گی، تب ہی عوام کو ریلیف مل سکتا ہے اور حکومت کا دعویٰ بھی اسی وقت سچا اور درست قرار دیا جاسکے گا۔

عالمی بینک کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق سال 2024 کے اختتام پر پاکستان میں خط غربت سے نیچے جانے والی آبادی سات فی صد یعنی 13ملین تک اضافہ ہوا ہے جس کا مطلب ہے کہ ملک کا ہر چوتھا آدمی غربت کی لکیر سے نیچے جانے والی فہرست میں شامل ہوگیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں غذائی اشیا کی قیمتوں میں کمی کا رجحان پھر تبدیل ہو رہا ہے اور قیمتوں میں ہوش ربا اضافے سے عوام سخت پریشان ہیں۔ ایسے مایوس کن حالات میں حکومت کی جانب سے مہنگائی میں کمی کے دعوؤں کو تواتر کے ساتھ دہرانا محض عوام کو سبز باغ دکھانے کے مترادف ہے۔

وزیر اعظم نے ملک کے بجلی صارفین کو ریلیف فراہم کرتے ہوئے گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 7 روپے 41 پیسے اور صنعتی صارفین کے لیے 7روپے 69 پیسے کمی کا اعلان کیا ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ مستقبل میں بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی کی جائے گی اور آیندہ چند ماہ میں مزید خوش خبری دیں گے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آیندہ پانچ سال میں 2 کھرب 393 ارب روپے کے گردشی قرضے مکمل ختم کر دیں گے۔ انھوں نے اپنی حکومتی کارکردگی کی ’’کامیابیوں‘‘ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو ملک ڈیفالٹ کے قریب تھا لیکن ہماری معاشی ٹیم نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملک کو معاشی استحکام کی جانب لے آئے۔ اب اس سلسلے کو آگے بڑھانا ہے، اب ہمیں اصلاحات اور اسٹرکچرل تبدیلیاں کرنی ہیں، نجکاری و رائٹ سائزنگ کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا، سالانہ 600 ارب روپے کی بجلی چوری کا مکمل خاتمہ کرنا ہوگا، تمام شعبوں کی ترقی میں مہنگی بجلی رکاوٹ ہے۔

بجلی کے نرخوں میں کمی کے حوالے سے ملک کے کاروباری و صنعتی حلقوں نے خیر مقدم کیا ہے اور توقع ظاہر کی ہے کہ توانائی کی بلند قیمتوں میں کمی کے حوالے سے ان کے دیرینہ خدشات دور کیے جائیں گے۔ تجزیہ نگاروں نے بجلی کے نرخوں میں کمی کے حکومتی فیصلے مثبت اقدام قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ اگر مستقل اصلاحات نہ کی گئیں تو بحران دوبارہ جنم لے سکتا ہے۔

وزارت خزانہ نے بھی خبردار کیا ہے کہ اگر سرکلر ڈیٹ کا مسئلہ حل نہ کیا گیا تو یہ مالی پائیداری کو کمزور کر دے گا۔ اربوں روپے کی بجلی چوری کی روک تھام اور ہزاروں لوگوں کو کروڑوں یونٹ سالانہ مفت بجلی کی فراہمی جیسے سنگین مسائل پر قابو پائے بغیر اور بجلی بلز میں غیر ضروری ٹیکسوں کے خاتمے کے بنا حکومتی اقدامات دیرپا ثابت نہیں ہو سکتے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مہنگائی میں کمی کی قیمتوں میں میں کمی کے بجلی کے رہا ہے کیا ہے

پڑھیں:

ٹرانسفارمرز پر اسکیننگ میٹرز سے بجلی چوری کے نئے انکشافات

 شاہد سپرا:وفاقی حکومت کی جاری انسداد بجلی چوری مہم کے دوران بڑے پیمانے پر بجلی چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے,اس سلسلے میں ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمرز پر نصب اسکیننگ میٹرز کی مدد سے لائن لاسز کی نشاندہی کی گئی۔

اعداد و شمار کے مطابق لیسکو کے بیشتر ٹرانسفارمرز پر لائن لاسز کی شرح 10 فیصد سے زائد ریکارڈ کی گئی ہے۔ اسکیننگ میٹرز کی ریڈنگ کو ٹرانسفارمرز پر نصب کنکشنز کے ساتھ موازنہ کیا گیا، جس سے پتہ چلا کہ کئی ٹرانسفارمرز پر یونٹس غائب ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا

حکام کے مطابق اس صورتحال کے پیش نظر لیسکو میں علاقائی سطح پر بجلی چوری کی روک تھام کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ منصوبے کے تحت ٹرانسفارمرز پر اسکیننگ میٹرز نصب کر کے بلنگ کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے تاکہ بجلی چوری کی نشاندہی اور روک تھام ممکن بنائی جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ
  • وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیر ضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت
  • وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیرضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت
  • ملک میں بڑھتی مہنگائی اور بےروزگاری، حالات سے تنگ تقریباً 29لاکھ پاکستانی وطن چھوڑ گئے
  • شرح سود کو 11فیصد پر برقرار رکھنا مانیٹری پالیسی کا غلط فیصلہ ہے‘ گوہر اعجاز
  • ٹرانسفارمرز پر اسکیننگ میٹرز سے بجلی چوری کے نئے انکشافات
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر عوام کا ملا جلا ردعمل
  • سیلاب مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ‘ سٹیٹ بنک : شرح سود 11فیصدبرقرار
  • پٹرول کی قیمت برقرار‘ ڈیزل 2.78روپے لٹرمہنگا
  • حکومت نے آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا