Express News:
2025-04-25@08:30:08 GMT

بجلی کے نرخوں میں کمی

اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT

ملک کی معاشی ترقی میں توانائی کے شعبے کو بنیادی عامل کی حیثیت حاصل ہے۔ بجلی، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی یا اضافے سے پیداواری اخراجات میں جو رد و بدل ہوتا ہے، اس سے اشیاء کی قیمتیں گھٹتی بڑھتی رہتی ہیں۔

پاکستان میں توانائی کا شعبہ ایک طویل عرصے سے بحران کا شکار چلا آ رہا ہے، بالخصوص بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بتدریج اضافے کے باعث نہ صرف مہنگائی میں برق رفتار اضافہ ہو رہا ہے بلکہ بجلی کے بھاری بلز عوام کی قوت ادائیگی سے باہر ہوتے جا رہے ہیں، ایک عام آدمی اور دہاڑی دار مزدور جو کرایہ کے مکان میں رہتا ہے اس کے لیے اپنے بچوں کے نان شبینہ کا اہتمام ناممکن ہوتا جا رہا ہے تو بجلی کے بڑھتے ہوئے بلز ادا کرنا عذاب جاں بن گیا ہے۔

حکومت تواتر کے ساتھ مہنگائی میں کمی کے دعوے کر رہی ہے لیکن زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔ حکومت نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ مہنگائی 38 فی صد سے کم ہو کر سنگل ڈیجٹ میں آ چکی ہے۔ جب کہ آئی ایم ایف کا دعویٰ ہے کہ شرح مہنگائی میں کمی محض عارضی نوعیت کی ہے جلد اس میں اضافہ ہوگا۔ اقتصادی ماہرین اور معاشی تجزیہ نگاروں کا موقف ہے کہ فی الحقیقت ملک میں مہنگائی میں کمی کا اصل مرحلہ ابھی شروع ہی نہیں ہوا۔ صرف مجموعی شرح مہنگائی میں اضافے کی رفتار 38 فی صد سے کم ہو کر سنگل ڈیجٹ میں آئی ہے۔

گویا روزمرہ استعمال کی اشیا کی قیمتوں میں کوئی کمی نہیں آئی بلکہ قیمتوں کے بڑھنے کی رفتار میں کمی آئی ہے۔ مہنگائی میں کمی اسی وقت شمار ہوگی جب اشیائے ضرورت کی قیمتیں کم ہو کر عوام کی دسترس میں آئیں گی، تب ہی عوام کو ریلیف مل سکتا ہے اور حکومت کا دعویٰ بھی اسی وقت سچا اور درست قرار دیا جاسکے گا۔

عالمی بینک کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق سال 2024 کے اختتام پر پاکستان میں خط غربت سے نیچے جانے والی آبادی سات فی صد یعنی 13ملین تک اضافہ ہوا ہے جس کا مطلب ہے کہ ملک کا ہر چوتھا آدمی غربت کی لکیر سے نیچے جانے والی فہرست میں شامل ہوگیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں غذائی اشیا کی قیمتوں میں کمی کا رجحان پھر تبدیل ہو رہا ہے اور قیمتوں میں ہوش ربا اضافے سے عوام سخت پریشان ہیں۔ ایسے مایوس کن حالات میں حکومت کی جانب سے مہنگائی میں کمی کے دعوؤں کو تواتر کے ساتھ دہرانا محض عوام کو سبز باغ دکھانے کے مترادف ہے۔

وزیر اعظم نے ملک کے بجلی صارفین کو ریلیف فراہم کرتے ہوئے گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 7 روپے 41 پیسے اور صنعتی صارفین کے لیے 7روپے 69 پیسے کمی کا اعلان کیا ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ مستقبل میں بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی کی جائے گی اور آیندہ چند ماہ میں مزید خوش خبری دیں گے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آیندہ پانچ سال میں 2 کھرب 393 ارب روپے کے گردشی قرضے مکمل ختم کر دیں گے۔ انھوں نے اپنی حکومتی کارکردگی کی ’’کامیابیوں‘‘ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو ملک ڈیفالٹ کے قریب تھا لیکن ہماری معاشی ٹیم نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملک کو معاشی استحکام کی جانب لے آئے۔ اب اس سلسلے کو آگے بڑھانا ہے، اب ہمیں اصلاحات اور اسٹرکچرل تبدیلیاں کرنی ہیں، نجکاری و رائٹ سائزنگ کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا، سالانہ 600 ارب روپے کی بجلی چوری کا مکمل خاتمہ کرنا ہوگا، تمام شعبوں کی ترقی میں مہنگی بجلی رکاوٹ ہے۔

بجلی کے نرخوں میں کمی کے حوالے سے ملک کے کاروباری و صنعتی حلقوں نے خیر مقدم کیا ہے اور توقع ظاہر کی ہے کہ توانائی کی بلند قیمتوں میں کمی کے حوالے سے ان کے دیرینہ خدشات دور کیے جائیں گے۔ تجزیہ نگاروں نے بجلی کے نرخوں میں کمی کے حکومتی فیصلے مثبت اقدام قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ اگر مستقل اصلاحات نہ کی گئیں تو بحران دوبارہ جنم لے سکتا ہے۔

وزارت خزانہ نے بھی خبردار کیا ہے کہ اگر سرکلر ڈیٹ کا مسئلہ حل نہ کیا گیا تو یہ مالی پائیداری کو کمزور کر دے گا۔ اربوں روپے کی بجلی چوری کی روک تھام اور ہزاروں لوگوں کو کروڑوں یونٹ سالانہ مفت بجلی کی فراہمی جیسے سنگین مسائل پر قابو پائے بغیر اور بجلی بلز میں غیر ضروری ٹیکسوں کے خاتمے کے بنا حکومتی اقدامات دیرپا ثابت نہیں ہو سکتے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مہنگائی میں کمی کی قیمتوں میں میں کمی کے بجلی کے رہا ہے کیا ہے

پڑھیں:

تیل کی عالمی قیمتوں میں ایک بار پھر کمی

تیل کی عالمی قیمتوں میں تقریبا 2 فیصد کمی واقع ہوئی  ہے ۔ برینٹ کروڈ فیوچر 1.14 ڈالر یا 1.69 فیصد کی کمی سے 66.30 ڈالر پر بند ہوا جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ 1.17 ڈالر یا 1.84 فیصد کی کمی سے 62.50 ڈالر پر بند ہوا۔ اس سے قبل برینٹ کی قیمت 68.65 ڈالر فی بیرل تھی جو 4 اپریل کے بعد کی بلند ترین سطح ہے۔برینٹ کروڈ فیوچر 61 سینٹ یا 0.9 فیصد اضافے سے 68.05 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ 60 سینٹ یا 0.94 فیصد اضافے سے 64.27 ڈالر فی بیرل پر رہا۔

متعلقہ مضامین

  • آئی فون 15 پرو اور 15 پرو میکس کی کم قیمتوں پر واپسی متعارف، ایپل کا بڑا اعلان
  • بجلی کی قیمتوں میں کمی کا امکان
  • مہنگائی کا دباؤ کم؛ 2024ء میں ملکی مجموعی معاشی حالات میں بہتری آئی، اسٹیٹ بینک
  • تیل کی عالمی قیمتوں میں ایک بار پھر کمی
  • بڑھتے زرمبادلہ کے ذخائر، بہتر کریڈٹ ریٹنگ، مہنگائی میں کمی اہم کامیابیاں: وزیر خزانہ
  • سوزوکی آلٹو کی قیمتوں میں اضافہ، فائلرز اور نان فائلرز کے لیے ٹیکس بڑھ گیا
  • وزیراعلیٰ پنجاب کو مہنگائی میں کمی پر مبارکباد کس نے دی؟
  • سوزوکی آلٹو کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ کر دیا گیا
  • مہنگائی، شرحِ سود، توانائی کے نرخوں میں کمی خوش آئند ہے: جام کمال
  • چین کی بجلی پیدا کرنے کی نصب شدہ صلاحیت میں 14.6 فیصد اضافہ