پہاڑی علاقوں میں آٹا کیسے بنایا جاتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
مختلف علاقوں میں آٹا تیار کرنے کے مختلف طریقے اپنائے جاتے ہیں۔ شہری علاقوں میں بڑی بڑی ملوں میں گندم کا آٹا بنایا جاتا ہے جبکہ یہی کام پہاڑی علاقوں میں پن چکی سے لیا جاتا ہے۔
بات کی جائے پن چکی کی تو یہ پہاڑی علاقوں میں دریا کے پانی کے پاس جگہ جگہ نظر آتی ہیں۔ پن چکی کے لیے دریا سے پانی ایک کچی نہر کے ذریعے الگ کر دیا جاتا ہے۔ اور پن چکی کو ایسی جگہ ہر بنایا جاتا ہے جہاں سے پانی اتنی قوت سے نیچے آئے کہ بھاری بھرکم پتھر کی سل کو گھما سکے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا اس سال پاکستان میں گندم کا بحران پیدا ہوسکتا ہے؟
پہاڑی علاقوں میں پن چکی میں مکئی کا آٹا بھی پیسا جاتا ہے جس کی روٹیاں ان علاقوں میں بہت شوق سے کھائی جاتی ہیں۔ وہاں مکئی کی فصل زیادہ ہونے کے باعث پن چکی کا استعمال زیادہ ہوتا ہے۔ اس کے استعمال کی وجہ یہ ہے کہ اس کا آٹا کھانے میں ذائقے دار ہوتا ہے۔ اس پن چکی میں چاول کا آٹا اور بیسن بھی بنایا جاتا ہے جبکہ گندم کا آٹا بجلی سے چلنے والی مشین میں پیسا جاتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آٹے کی پسائی پن چکی پن چکی سے آٹے کی تیاری پن چکی میں آٹے کی پسائی پہاڑی علاقے گندم کا آٹا مکئی کا آٹا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ٹے کی پسائی پن چکی پہاڑی علاقے گندم کا ا ٹا مکئی کا ا ٹا پہاڑی علاقوں میں گندم کا پن چکی کا آٹا
پڑھیں:
ریا چکرورتی کی وجہ سے بھائی کا کریئر کیسے تباہ ہوا؟
ریا چکرورتی بالی وڈ کی ایک ابھرتی ہوئی اداکارہ تھیں جو اس وقت لائم لائٹ میں آئیں جب ان کے بوائے فرینڈ سشانت سنگھ راجپوت نے مبینہ طور پر اپنی جان لے لی۔
اداکارہ ریا چکرورتی پر اپنے اس وقت کے بوائے فرینڈ سشانت سنگھ راجپوت کو خودکشی پر اکسانے کا الزام تھا۔
تاہم حال ہی میں شانت سنگھ راجپوت کیس سے بری ہونے کے بعد ریا نے انکشاف کیا کہ اداکار کی موت اور اس کے بعد ہونے والی جانچ پڑتال کے باعث ان کی زندگی کس طرح تباہ ہو گئی۔
ریا اور ان کے بھائی شووک چکرورتی دونوں کو تفتیس کے دوران جیل جانا پڑا تھا اور اداکارہ کا کہنا ہے کہ اسی وجہ سے ان کا کریئر ختم ہو گیا۔
View this post on InstagramA post shared by Rhea Chakraborty (@rhea_chakraborty)
غیرملکی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے ریا نے بتایا کہ ‘جب ہم اس سانحے سے گزرے تو میرا اور میرے بھائی ہم دونوں کا کریئر ختم ہو گیا ےجا کیونکہ مجھے اداکاری کا کوئی کام نہیں مل رہا تھا اور شووک نے CAT (کامنز ایڈمیشن ٹیسٹ) میں 96 فیصد حاصل کیے تھے لیکن یہی وہ وقت تھا جب اسے گرفتار کر لیا گیا۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ‘جب شووک جیل سے باہر آیا تو پہلا سمسٹر پہلے ہی گزر چکا تھا اور اس کے ساتھ ہی اس کا ایم بی اے کریئر اور اس کی مستقبل کی منصوبہ بندی بھی ختم ہو گئی‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘شووک کے لیے بعد میں کسی بھی کارپوریٹ میں نوکری حاصل کرنا بہت مشکل تھا کیونکہ کوئی بھی ایسے شخص کو نوکری پر نہیں رکھنا چاہتا تھا جس کے ارد گرد اتنا بڑا میڈیا ٹرائل ہو‘۔
ریا نے بتایا کہ ‘کچھ عرصے تک ہمیں یقین نہیں آرہا تھا کہ ہماری زندگی میں آگے کچھ ٹھیک بھی ہوگا یا آگے کیا ہوگا؟ تاہم ہم نےیقین کا سفر جاری رکھا‘۔
واضح رہے کہ ریا اور شووک کو آخر کار سشانت سنگھ راجپوت کیس میں کلین چِٹ دے دی گئی تھی مگر جہاں شووک عوام کی نظروں سے دور رہ رہے ہیں وہیں ریا دوبارہ کام پر واپس آ گئی ہیں۔
اداکارہ حال ہی میں انہیں ‘روڈیز’ میں نظر آئیں جس کے ساتھ انہوں نے اپنا ایک پوڈ کاسٹ بھی شروع کیا ہے جس میں انہوں نے عامر خان، سشمیتا سین، فرحان اختر، ہنی سنگھ اور دیگر مشہور شخصیات کا انٹرویو کیا ہے۔
کیس کے بارے میں
اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے بعد ریا چکرورتی پر مختلف الزامات عائد کیے گئے تھے جن میں خودکشی کے لیے اکسانا، ذہنی اذیت پہنچانا،اور سشانت کے پیسوں کی چوری بھی شامل تھی۔
ان تمام الزامات کے تناظر میں پولیس کی جانب سے بالی وڈ اداکارہ ریا چکرورتی اور ان کے بھائی کو سال 2020 میں منشیات کے کیس میں نارکوٹکس کنٹرول بیورو (NCB) نے گرفتار کیا تھا۔
سشانت سنگھ راجپوت کی موت 14 جون 2020 کو ہوئی تھی جس کے بعد سشانت کے والد نے ریا چکرورتی کے خلاف یہ الزام لگایا تھا کہ وہ سشانت کو خودکشی کے لیے اُکسا رہی تھیں جس کے بعد ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) نے بھی دونوں بھائی بہن پر دھوکہ دہی کے الزامات لگا کر تفتیش کی تھی۔
بعد ازاں اس کیس کو سینٹرل بیورو آف انویسٹیگیشن (CBI) نے ٹیک اوور کیا جس کے بعد 2023 میں CBI نے اس کیس کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ سشانت سنگھ راجپوت کی موت خودکشی تھی اور اس میں کسی قسم کی بدعنوانی یا قتل کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
سی بی آئی کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ سشانت کو کسی نے خودکشی کرنے کی ترغیب نہیں دی تھی اور ان کے مرنے کے پیچھے کوئی سازش نہیں تھی۔ عدالتی فیصلے کے بعد ریا چکرورتی اور ان کے بھائی شوئیک چکرورتی کو رہا کردیا گیا تھا۔
Post Views: 6