پنجاب میں کس عمر کی کتنی افغان خواتین کہاں رہتی ہیں؟ تفصیلات سامنے آ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
لاہور(آئی این پی)پنجاب میں کس عمر کی کتنی افغان خواتین کہاں رہتی ہیں، اس سلسلے میں تفصیلات سامنے آ گئیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسپیشل برانچ اور سی ٹی ڈی نے افغان خواتین کی لوکیشنز ، تعداد اور عمروں کا تعین کرکے ریکارڈ مرتب کرلیا ہے، جس کے مطابق لاہور سمیت پنجاب کے 10 شہروں میں 6308 افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرخواتین مقیم ہیں ۔ریکارڈ کے مطابق 1828 خواتین بغیر سٹیزن کارڈ بحیثیت انحصاری افراد پنجاب میں رہائش پذیر ہیں۔
دستاویزات کے بغیر سب سے زیادہ افغان خواتین راولپنڈی میں مقیم ہیں، جہاں غیرقانونی مقیم افغان عورتوں کی تعداد 720 ہے۔اسی طرح افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والی سب سے زیادہ خواتین گجرانوالہ میں ہیں ، جن کی تعداد 3398 ہے۔ لاہور میں 296 کارڈ ہولڈر 419 غیرقانونی افغان خواتین مقیم ہیں۔
پاکستانی ڈاکٹروں کی ریکارڈ تعداد نے امریکا میں رہائش حاصل کر لی
ریکارڈ کے مطابق پنجاب میں 18 سے 35 سال کی 2987 خواتین موجود ہیں۔ 18 سال تک کی عمر کی 1915 افغان لڑکیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ 35 سے 50 سال کی 921 خواتین کا ریکارڈ بھی مرتب کرلیا گیا ہے۔ 50 سال سے زائد عمر کی 485 خواتین کی پروفائلنگ بھی مکمل کرلی گئی ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: افغان خواتین کے مطابق عمر کی
پڑھیں:
عراقی حکام کی امریکی بینکوں میں موجود رقوم امریکی عوام کی ملکیت قرار دیدی گئیں
سوشل میڈیا پر زیرگردش خبروں کے مطابق ان مبینہ رقوم کی تفصیلات امریکی محکمہ خزانہ کی ویب سائٹ پر شائع کی گئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ بیان میں کہا کہ عراق کے سیاستدانوں کی جانب سے امریکی بینکوں میں جمع کروائی گئی رقوم اب امریکی عوام کی ملکیت ہوں گی، تاکہ عراق میں امریکی فوجیوں کی قربانیوں اور خون کا معاوضہ ادا کیا جا سکے۔ سوشل میڈیا پر زیرگردش خبروں کے مطابق ان مبینہ رقوم کی تفصیلات امریکی محکمہ خزانہ کی ویب سائٹ پر شائع کی گئی ہیں۔ فہرست کے مطابق ہیں: نوری المالکی: 66 ارب ڈالر عدنان الاسدی: 25 ارب ڈالر صالح المطلق: 28 ارب ڈالر باقر الزبیدی: 30 ارب ڈالر بہاء الاعرجی: 37 ارب ڈالر محمد الدراجي: 19 ارب ڈالر ہوشیار زیباری: 21 ارب ڈالر مسعود بارزانی: 59 ارب ڈالر سلیم الجبوری: 15 ارب ڈالر سعدون الدلیمی: 18 ارب ڈالر فاروق الاعرجی: 16 ارب ڈالر عادل عبدالمہدی: 31 ارب ڈالر اسامہ النجیفی: 28 ارب ڈالر حیدر العبادی: 17 ارب ڈالر محمد الکربولی: 20 ارب ڈالر احمد نوری المالکی: 14 ارب ڈالر طارق نجم: 7 ارب ڈالر علی العلاق: 19 ارب ڈالر علی الیاسری: 12 ارب ڈالر حسن العنبری: 7 ارب ڈالر عیباد علاوی: 44 ارب ڈالر جلال طالبانی: 35 ارب ڈالر رافع العیساوی: 29 ارب ڈالر یہ کل رقم 597 ارب ڈالر ہے۔ اس خبر کے بعد سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت اور بحرین کے کئی اہم شخصیات میں خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی ہے، اور وہ امریکی بینکوں سے اپنی رقوم نکالنے کی بھرپور کوششیں کر رہے ہیں، چاہے انہیں اس میں بھاری نقصان ہی کیوں نہ اٹھانا پڑے۔ یہ صورتحال سوئٹزرلینڈ میں بھی خوف کی علامت بنی ہوئی ہے، جہاں عالمی بینکاری کے راز داری نظام پر سنجیدہ خدشات پیدا ہو گئے ہیں اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ اگر چہ اس قسم کی پابندیاں 1990 ہی سے لگ چکی تھیں جن کی وجہ سے عراقی معیشت تباہ ہوگئی تھی لیکن یہ بھی انہی کا تسلسل ہے اور ایک بار پھر ایک عجمی شخص عراق کے اموال پر قبضہ کر کے اسے امریکی ملکیت قرار دے رہا ہے۔